امریکہ بھارت پر دباؤ ڈالے، شہباز شریف کی امریکی وزیرخارجہ سے گفتگو

Arshad Chachak

Moderator
Siasat.pk Web Desk

https://twitter.com/x/status/1917627828566384948 *_وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلی فونک رابطہ_*

_وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آج ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے سیکریٹری روبیو کو پہلگام واقعہ کے بعد جنوبی ایشیاء میں حالیہ پیش رفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی اور پاکستان کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا ۔

بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی، اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے؛ وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی فریق کے لیے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

پاک - امریکہ دوطرفہ تعاون کے بارے میں وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور امریکہ نے گزشتہ 70 سالوں میں مل کر کام کیا ہے اور دونوں فریق مزید کئی شعبوں بشمول انسداد دہشت گردی اور معاشی تعاون کو بڑھانے، معدنیات کا شعبہ میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
 

Choudhry ji

Senator (1k+ posts)
Just imagine PM of nuclear power mourning to America for not to be in war .... No shame no dignity ,,, India will never attack Pakistan only they will ask for same false flag operation in Pakistan & site will be KPK to put PTI Govt down .
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
ye-moong-aur-masoor-ki-daal-motu.png
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)

https://twitter.com/x/status/1917627828566384948 *_وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلی فونک رابطہ_*

_وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آج ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے سیکریٹری روبیو کو پہلگام واقعہ کے بعد جنوبی ایشیاء میں حالیہ پیش رفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی اور پاکستان کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا ۔

بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی، اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے؛ وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی فریق کے لیے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

پاک - امریکہ دوطرفہ تعاون کے بارے میں وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور امریکہ نے گزشتہ 70 سالوں میں مل کر کام کیا ہے اور دونوں فریق مزید کئی شعبوں بشمول انسداد دہشت گردی اور معاشی تعاون کو بڑھانے، معدنیات کا شعبہ میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
Typical lack of spine display by sharif cowards. But that's what you get with an unelected govt that doesn't have it's people's support.
Nawaz did the same during kargil . Running to American life lords ..benazir did the same for her nro
Thats what you get when there's no merit and democracy
 

MADdoo

Minister (2k+ posts)
Jo Muamla pyar mohabat se nipat jaye wo acha hai. PM Shahbaz ko b pata hai. PM Imran ko b pata tha k hamari kia capacity hai aur kia aukat hai. aur jo PM ki seat p betha usko pata k kese handle karna ya Hum ne, Whereas we dont know how to run government.
 

Back
Top