کینیڈا میں سکھ رہنماوں کے قتل کے خلاف بھارت کی جانب سے تعاون نہ کرنے پر امریکا نے سخت اقدامات اٹھالیے,امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کر دیا۔
ایرک گارسیٹی کا کہنا ہے امریکا کو غیر معینہ مدت کے لیے بھارت کے ساتھ رابطہ منقطع کرنا ہو گا، ہردیپ سنگھ تنازع کے باعث امریکا اور بھارت کے تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہردیپ سنگھ قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام انتہائی سنگین ہے، بھارت کو ہردیپ سنگھ قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔
ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ سکھوں کی تحریک خالصتان اور احتجاجی مظاہروں کو امریکا کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا میں رہنے والے ہر شہری کو اظہارِ رائے کی آزادی حاصل ہے۔
بھارت نے ملک میں کینیڈا کے سفارتی اہلکاروں کی تعداد کم کرنے کا مطالبہ کرنے کی تصدیق کردی, جہاں نئی دہلی نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے پیش نظر متعدد غیرملکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان رواں ہفتے ’فنانشل ٹائمز‘ کی اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کریں گے کہ کینیڈا کو 62 میں سے 41 سفارت کاروں کو 10 اکتوبر تک واپس بلانے کا کہا گیا ہے۔
بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات دو ہفتے قبل اس وقت کشیدہ ہوئے جب کینیڈا نے جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
اس تنازع سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی جہاں بھارت نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکھ رہنما کے قتل میں اس کے ملوث ہونے کی بات بے بنیاد ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے کینیڈا سے نئی دہلی میں خدمات سرانجام دینے والے سفارت کاروں کی تعداد کے بارے میں پوچھنے کے بعد ملک میں ان کے سفارت کاروں کی تعداد میں کمی کا کہا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوراں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہمارے داخلی امور میں مداخلت کے پیش نظر ہم نے اپنی متعلقہ سفارتی موجودگی میں برابری کا مطالبہ کیا ہے’۔
خیال رہے کہ بھارت اپنے شہریوں کو کینیڈا کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے سے پہلے ہی منع کر چکا ہے اور عارضی طور پر کینیڈا کے لیے ویزے کا عمل بھی روک دیا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے صورت حال کو ’انتہائی مشکل‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا مزید کشیدگی سے گریز کر رہا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے سفارت کاروں کی بھارت میں موجودگی زیادہ ہے، جو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے اس میں کمی چاہتے ہیں، اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔
کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر قتل پر کینیڈا بھارت کشیدگی کے تناظر میں کینیڈین سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کے بھارتی مطالبے کی خبر پر ترجمان بھارتی وزارت خارجہ ارندام باغچی کا کہنا ہے کہ ہماری بات چیت برابری پر ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کینیڈین سفارتکاروں کی بہت زیادہ موجودگی ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، اپنی متعلقہ سفارتی موجودگی میں برابری کی کوشش کر رہے ہیں، بھارت میں کینیڈین سفارتی موجودگی زیادہ ہے اس میں کمی ہونی چاہیے، ہماری اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/us-india-canada-p.jpg