
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف اور عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیا تو بیرون ملک مقیم وہ پاکستانی جنہوں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ دی تھی وہ اس فیصلے پر پھٹ پڑے اور چیف الیکشن کمشنر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
تحریک انصاف کو رقم عطیہ کرنے والے ایک پاکستانی شعیب بسرا نے بتایا کہ وہ پاکستانی ہیں انہوں نے اپنی کمپنی کے اکاؤنٹ سے پاکستانی نجی بینک سے تحریک انصاف کے بینک اکاؤنٹ میں پیسے منتقل کیے تھے اس دس ہزار روپے کی رقم کو الیکشن کمیشن نے ممنوعہ اور غیر ملکی کمپنی کی فنڈنگ قرار دے دیا ہے۔
شعیب بسرا نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کسی کے آلہ کار نہ بنیں اس طرح ادارے تباہ ہو جائیں گے۔ ان کو چاہیے کہ وہ حالات کو خراب نہ کریں اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ ایسا نہ کریں کہ وہ اگر زرمبادلہ بھیجتے ہیں تو وہ قبول ہے اگر عمران خان کو پیسے دیں تو وہ غدار اور ایجنٹ قرار پائیں۔
اس پر تنقید کرتے ہوئے شہبازگل نے کہا کہ شعیب بسرا نے غیر ملکی ایجنٹ ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1554766087811727361
بیرون ملک مقیم ایک اور پاکستانی ابراہیم ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے کہ اس کی ہمت کس طرح ہوئی مجھے غیر ملکی ایجنٹ قرار دے دیا میں 25 سال سے سعودی عرب میں مقیم ہوں اور تحریک انصاف سے وابستہ ہوں میں اپنے لیڈر کو سپورٹ کرتا ہوں کیونکہ چاہتا ہوں کہ ایک عظیم لیڈر میرے ملک کی قیادت کرے۔
https://twitter.com/x/status/1554752195194757121
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں شامل ایک اور پاکستانی شہباز خان نے کہا کہ انہیں بیرون ملک بیٹھ کر بہت افسوس ہوا ہے اور ان کے جیسے دیگر پاکستانیوں کو بھی بہت افسوس ہے اور سب بہت غصے میں ہیں کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں فارن ایجنٹ قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک سیاسی ایجنڈے کے تحت پاکستانیوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنا رہا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔ وہ پاکستانی شہری ہیں اور پاکستان سے پیار کرتے ہیں اسی لیے اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1554771941688492032
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2ecpfaislaradaml.jpg