naam musalmanoo wala,kartoot kafroon walay,musalman k khilaf larai ko jahad nahi kehtay,fasad kehtya hain,ye fasadi tha,
so much is being said about ilyaas kashmiri.secular pakistanis specially abroad are rejoicing on his death like they rejoice on every muslims death killed by their american masters.seculars inside pakistan are also happy.
but few people know that ilyas kashmiri was pro pakistan mujahid who tried to save lives and honour of kashmiri people from hands of hindu terrorist army.
ilyas kashmiri,s martyrdom by american drones also makes us wonder that now that why pakistan army and its agencies are helping america kill enemies of india on pakistani soil.so how safe we are as nation now?as we all know drone attacks of america are done by full help from pakistani agencies .it has been proven now...
read article below.every word is true...this was real ilyas kashmiri
الیاس کشمیری.... دہشتگرد یا مجاہد
فضل حسین اعوان ـ
مقبوضہ کشمیر میں ظالم جابر اور خونِ مسلم کی پیاسی بھارتی افواج کی صفیں الٹا دینے، موقع ملتے
ہی ان کی گردنیں اڑا دینے اور لاشیں بچھا دینے والے مجاہدین کے اہم گروپوں میں الیاس کشمیری کا بریگیڈ 313 بھی ایک ہے۔ وکی پیڈیا کے مطابق اس گروپ کے مجاہدین کی تعداد 3 ہزار ہے۔ خود الیاس کشمیری جذبہ جہاد سے سرشار مجاہد ہے۔ اکثر گوریلا کارروائیوں کی قیادت خود کرتا ہے۔ آزادکشمیر کے سماہنی سیکٹر میں جنم لینے والا یہ حریت پسند بی ایس سی انجینئرنگ ہے۔ پاک فوج میں کمانڈو رہا۔ 1980ءمیں پاک فوج کی طرف سے افغان مجاہدین کی تربیت پر مامور رہا تھا۔ فوج چھوڑ کر مولوی نبی محمدی کی حرکت الجہاد اسلامی میں شرکت اختیار کی۔ افغان جہاد کے بعد اپنی جہادی سرگرمیوں کا مرکز مقبوضہ کشمیر کو بنایا۔ بہترین پلاننگ میں یہ گروپ ماہر جانا جاتا ہے۔ محاصرہ توڑ کر صاف نکل جانے اور ساتھیوں کو دشمن کے چنگل سے چھڑا لانے میں یہ لوگ اپنی مثال آپ ہیں۔ یہ گروپ نہتے کشمیریوں پر ستم ڈھانے والی خونخوار بھارتی سپاہ پر جھپٹ اور لپک کر اپنا خون گرم رکھتا، اور علامہ کے شعر کی زندہ تصویر ہے۔
جہاں میں اہل ایمان صورتِ خورشید جیتے ہیں
اِدھر ڈوبے اُدھر نکلے اُدھر ڈوبے ادھر نکلے
آزادکشمیر لنجوٹ واقعہ کے انتقام نے جہاں بستی کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھا وہیں الیاس کشمیری کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ وہ بھارتی افواج کے لئے خوف اور ڈراﺅنا خواب بن گیا اور بھارت کے لئے مطلوب ترین بھی قرار پایا.... 25 فروری 2000 کی ایک رات آزادکشمیر میں لنجوٹ کے مقام پر بھارتی فوج کے خصوصی کمانڈو گروپ بلیک کیٹ نے ایک پاکستانی گاﺅں پر حملہ کر دیا۔ بھارتی کمانڈوز نے ساری رات اس گاﺅں میں گزاری اگلی صبح تین لڑکیوں کے گلے کاٹے اور ان کے سر اپنے ساتھ لے گئے۔ دو لڑکیوں کو بھی اغوا کر کے لے گئے۔ 24 گھنٹے بعد ان لڑکیوں کے سر کاٹ کر پاکستانی فوجیوں کی جانب پھینک دئیے۔ اگلے ہی دن 26 فروری کو الیاس کشمیری نے نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج کے خلاف گوریلا آپریشن کیا، 313 بریگیڈ کے 25 سرفروشوں کے ساتھ لائن آف کنٹرول پار کر کے بھارتی فوج کے ایک بنکر کا محاصرہ کر لیا۔ اپنے ایک ساتھی کے نقصان پر وہ ایک بھارتی فوجی افسر کو حراست میں لینے میں کامیاب رہا اور اس کا گلا کاٹ کر سر لے کر واپس آیا۔ اس نے یہ سر اعلیٰ فوجی عہدیداروں کے حوالے کیا اور بعدازاں یہ سر آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو پیش کیا گیا جنہوں نے اس پر اسے ایک لاکھ روپے کا نقد انعام دیا۔
جدید ترین اسلحہ سے لیس اور بزعم خویش بہترین انٹیلی جنس کی حامل بھارتی فوج الیاس کشمیری کی گوریلا کارروائیوں کے سامنے زچ ہو چکی ہے۔ بہادروں کی طرح میدانِ جنگ میں اس کا مقابلہ کرنے کے بجائے ہندو بنئیے نے مکاری اور عیاری کے ہتھیار اٹھا لئے ہیں۔ پوری دنیا میں را، اپنے سفارتکاروں اور میڈیا کو الیاس کشمیری کے خلاف سازشوں کے جال بُننے پر مامور کر دیا۔ سی آئی اے تک کو بتی کے پیچھے لگا دیا گیا۔ پراپیگنڈے کے زور پر امریکہ کو الیاس کشمیری کا تعلق القاعدہ سے باور کرا دیا۔ رواں سال اپریل میں امریکی محکمہ خارجہ نے کراچی میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کا الزام لگا کر اس کے سر کی 50 لاکھ ڈالر قیمت مقرر کر دی۔ پاکستان میں موجود را کے پروردہ بھی بھارتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں سرگرم رہتے ہیں۔ کچھ نے یہ بھی اُڑا دی کہ الیاس کشمیری اسامہ بن لادن کا جانشین بن رہا ہے۔ مہران بیس حملوں میں بھی 313 بریگیڈ کو ملوث قرار دیا جا رہا ہے۔ عسکریت پسند، شدت پسند گروپوں سے تحفظات ہو سکتے ہیں۔ کشمیری مجاہدین پاکستان کے نقصان، اس کے خلاف سازشوں کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ یہ مجاہدین حقیقتاً پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہیں۔ اور بلاامتیاز ہیں۔ کسی بھی شخصیت کے پاکستان دوستی اور دشمنی جانچنے کا آسان اور سادہ سا فارمولا ہے۔ آپ اس کا تعین امریکہ اور بھارت کے نکتہ نظر سے کر سکتے ہیں۔ الیاس کشمیری ان کی نظروں میں بہت بڑا دہشتگرد اور مطلوب ترین ہے۔ اب امریکہ اور بھارت کی پوری کوشش ہے کہ داﺅد گیلانی المعروف ڈیوڈ ہیڈلی کے توسط سے آئی ایس آئی کو ممبئی حملوں کا منصوبہ ساز ثابت کیا جائے۔ امریکہ میں زیر حراست ہیڈلی ایسے بیانات بھی دے رہا ہے۔ اس سے الیاس کشمیری سے رابطوں کا اعتراف بھی کروا لیا گیا ہے۔ الیاس کشمیری دہشتگرد ہے یا مجاہد فیصلہ قارئین خود کر لیں۔ برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ الیاس کشمیری جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملے میں مارا گیا۔ دیکھئے یہ دعویٰ کب جھوٹ ثابت ہوتا ہے۔