القادر کیس: ملک ریاض کے بعد زلفی بخاری اور شہزاداکبر بھی ڈٹ گئے

19zullfvhsjshdjhdh.png

القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور مرزاشہزاد اکبر ڈٹ گئے ہیں اور انہوں نے تمام تر دباؤ کے بعد عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عدیل راجا کی جانب سے القادر ٹرسٹ میں عمران خان کے خلاف اگلی گواہی سے متعلق ایک ٹویٹ سامنے آئی جس میں انہوں سوال کیا کہ عمران خان کے خلاف اگلی گواہی زلفی بخاری دیں گے یا ملک ریاض؟ دلچسپ انکشافات ہونے والے ہیں۔

اس ٹویٹ کے جواب میں زلفی بخاری نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میری فیملی بالکل محفوظ ہے اور انہیں کسی قسم کا کوئی دباؤ یا خطرہ نہیں ہے،جہاں تک عمران خان کےخلاف گواہی کی بات ہے تو القادر ٹرسٹ ایک جھوٹا کیس ہے جس میں عمران خان کو سزاد دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں کبھی بھی عمران خان کے خلاف جاؤں گا نا ہی گواہ بنوں گا، یہ چند لوگوں کی خواہش ہوسکتی ہے مگر حقیقت کبھی نہیں ہوسکتی، عمران خان اس وقت ملک کا واحد سچ ہیں اور سچ کے خلاف جانے والا ہر شخص ذلیل و رسوا ہوا اور ان کا وجود تک مٹ گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1794445514597110071
دوسری جانب سابق مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے بھی ان قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو سال سے فسطائیت بھرے نظام اور اسکے ایجنٹوں نے میرے اور میرے خاندان پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے ، ان کا مطالبہ صرف ایک کہ عمران خان کے خلاف گواہی دی جائے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ میرا جواب پہلے بھی یہ تھا اور تا مرگ یہی رہے گا کہ خان کے خلاف کبھی بھی جھوٹی گواہی نہیں دونگا اور نہ کسی سازش کا حصہ بنوں گا ۔ اللہ میری اور میرے خاندان کی حفاظت کرے۔

https://twitter.com/x/status/1794676363779076605