
نامور اینکر پرسن اقرار الحسن نے ٹویٹ کیا عمران خان لنگر خانے میں غرباء کے ساتھ کھانا کھانے کی تصویریں بنوائیں، پھلوں کی ریڑھیوں کا وزٹ کرتے ہوئے ویڈیوز ریکارڈ کروائیں، ابوبکر کی قمیض پر دستخط کریں، بچوں سے اپنے قصیدے سُنتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز بنوائیں، وہ سب جائز ہے اور ایک اقلیت سے اظہار یکجہتی شعبدہ بازی؟؟
https://twitter.com/x/status/1692815418287665662
اقرار الحسن کے اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل دے دیا، وقاص اعوان نے لکھا ماشاءاللہ کیا سوچ ہے عمران خان ایک سیاسی لیڈر تھا جو عوام کے ووٹوں سے آیا تھا،جبکہ چیف جسٹس ایک ادارے کے سربراہ انکا یہ عمل انتظامی معاملات میں مداخلت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1692833235762356478
احمد وڑائچ نے لکھا عمران خان سیاستدان ہے، پبلک میں رہنا، عوام سے میل جول ملاقاتیں دوسرے سیاستدانوں کی طرح اس کا بنیادی کام ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جج ہیں، مہینے کا تقریباً 18 لاکھ روپیہ تنخواہ لیتے ہیں، حلف اٹھایا ہے عوام کو انصاف دینے کا، 4 ماہ سے ایک بھی کیس نہیں سنا، جج نہیں فیصلے بولتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1692830743687262348
رحیق عباسی نے لکھا شاہ صاحب، عمران خان ایک سیاستدان ہیں،کچھ کام سیاستدانوں کے کرنے ہوتے ہیں ججوں کے نہیں،ججوں کا کام فیصلے دینا ہے دورے کرنا نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1692834876926329113
فرحان منہاج نے لکھا اقرار الحسن اور نچلی سطح کا صحافی ہے شہرت کی وجہ چھاپہ مار پروگرام ہے ـ اسکو ایک سیاسی لیڈر اور سپریم کورٹ کے جج میں کوئی فرق نہیں معلوم،ثاقب نثار کے دوروں پر معترض قاضی فائز عیسٰی خود دوروں پر نکلا ہوا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1692837358981570723
رانا عمران سلیم نے لکھا ایک سیاستدان اور ایک جج کا کنڈکٹ ایسا جیسا ھونا چاہیے ؟
https://twitter.com/x/status/1692835996277125174
مراد رفیق نے لکھا کسی مہان شخص نے کہا تھا کہ ایک تو یہ لوگ پڑھے لکھے نہیں اور نہ کوشش کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1692841221100630233
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور نامزد چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ کا دورہ کیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ میں کرسچین کالونی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سانحہ میں متاثر مکانات اورگرجا گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ کے متاثرین سے بھی ملاقات کی جب کہ اس موقع پر ان کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ تھیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی کمشنر پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعےکو 3 دن گزرگئے لیکن متاثرہ گلیاں صاف نہیں کی گئیں،نامزد چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر کو کرسچین کالونی کی گلیاں فوری صاف کرانے کی بھی ہدایات دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دانش اسکول میں متاثرین سے ملاقات کی جس کے بعد وہ روانہ ہوگئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/22iqaradaexisisiisi.jpg