سیالکوٹ میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب ایک میٹرنٹی اسپتال کا نام تبدیل کرکے اس کو وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے والد کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وفاقی وزیر عثمان ڈار کی والدہ اور خواجہ آصف کے خلاف الیکشن لڑنے والی امیدوار ریحانہ ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب امام بی بی میٹرنٹی اسپتال کا نام تبدیل کرکے خواجہ آصف نے اپنے والد کے نام سے منسوب کرتے ہوئے خواجہ صفدر میٹرنٹی اسپتال رکھ دیا ہے، اس اسپتال کو بنانے کیلئے عمران خان کی حکومت نے تین کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اسپتال پر شوکت خانم نہیں لکھا تھا، علامہ اقبال کی والدہ کے نام کی تختی کو ہٹایا گیا ہے، عمران خان کے دور میں سیالکوٹ میں ہونے والے فلاحی منصوبوں پر میرے بیٹے عثمان ڈار یا میرے کسی خاندان کے فرد کی نہیں ٹیکس پیئرز کے ناموں کی تختیاں لگائی گئیں، خواجہ آصف سے مطالبہ ہے اسپتال کا نام واپس علامہ اقبال کی والدہ سے منسوب کیا جائے۔
پی ٹی آئی کراچی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حلوائی کی دوکان پر نانا کی کی فاتحہ، یہ کوئی ٹرسٹ یا چریییٹ ہسپتال نہں۔، سرکاری پسوجں سے بننے اور چلنے والا سرکاری ہسپتال ہے،ساہلکوٹ مںئ علامہ اقبال کی والدہ کے نام سے منسوب، امام بی بی مٹرھنٹی ہسپتال کا نام تبدیل کر کے خواجہ آصف نے اپنے والد سے منسوب کرتے ہوئے خواجہ صفدر مٹر نٹی ہسپتال رکھ دیا ہے۔
ارشاد بھٹی نے کہا سیالکوٹ میں علامہ اقبال کی والدہ کےنام پر جو ہسپتال تھا اسکا نام بدل کر خواجہ آصف کے والد کے نام پر کر دیا گیا ہے۔۔ماشاءاللہ۔۔یہ بھی ذہنوں میں رہے کہ حکیم الامت،شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا جبکہ خواجہ صفدر ضیاءالحق شورٰی کے ممبر تھے
ایک صارف نے اسپتال کے سابقہ اور موجودہ بورڈز کی تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ خواجہ آصف کی یہ شرمناک حرکت ہے۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ارسلان بلوچ نے کہا کہ کس قدر بے شرم، واہیات اور گرے ہوئے لوگ ہیں یہ، علامہ اقبال کی والدہ کا نام ہٹا کر اپنے والد کا نام لکھ دیا۔
سینئر وکیل سید نعیم بخاری نے کہا کہ انکا بس چلے تو بانی پاکستان مریم کا دادا اور شاعر مشرق رفیق تارڑ کو بنا کر کتابیں چھاپ دیں،شیطان بھی دیکھ کر شرماتا ہو گا۔
جبران جدون نے کہا کہ خواجہ آصف کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حاا ہوتی ہے جو آپ کے اندر نام کی بھی نہیں ہے، علامہ اقبال کی والدہ کے نام کی جگہ اپنے والد صاحب کا نام ہسپتال کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔