
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس سال ترقیاتی بجٹ کا حجم880 ارب روپے تک ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ جب 2018 میں ہم نے حکومت چھوڑی تھی تو ترقیاتی بجٹ کا حجم1000 ارب روپے تھا، اس حکومت حکومت کی اولین ترجیح جاری منصوبوں کی تکمیل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی ترتیب دینا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ خزانہ خالی ہے، آئندہ بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے تحت تمام وزارتوں اور صوبوں کی سفارشات کا جائزہ لے رہے ہیں، ماضی میں سیاسی بنیادوں پر ترقیاتی اسکیمیں بجٹ میں شامل کی گئیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ پورٹ اینڈ شپنگ اور گوادر کے ترقیاتی منصوبے گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے متاثر ہوئے، ہماری اولین ترجیح تعلیم اور پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیمز کی تعمیر ہے، انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے انوویشن فنڈز کے نام سے ایک بڑی رقم مختص کررہے ہیں، صوبوں کے ساتھ مل کر ملک میں 250 سے زائد ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کیلئے فنڈز رکھیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے نئے مالی سال کےترقیاتی بجٹ میں نوجوانوں کیلئے بہت کچھ رکھا ہے ، ہم چاہتے ہیں ہر طالب علم کے پاس لیپ ٹاپ کی سہولت موجود ہو، میرٹ پر نوجوان طلبہ و طالبات کو لیپ ٹاپ فراہم کریں گے جبکہ تمام طلبہ آسان اقساط پر لیپ ٹاپ خرید بھی سکیں گے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر سیکیورٹی اور نوجوانوں کی تربیت کیلئے ترقیاتی بجٹ میں فنڈز مختص کیے جائیں گے۔