ارشد ندیم و نیرج چوپڑا کے درمیان فرق کیا؟

Goldfinger

MPA (400+ posts)
b_967486_091545_updates.jpg

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق


ٹوکیو اولمپکس میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیت لیا جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں پوزیشن پر رہے۔

دونوں ایتھلیٹس ہم عمر سہی، دونوں کا تعلق پڑوسی ملکوں سے سہی، لیکن دونوں کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

یہی فرق ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھرو کے فائنل میں نظر آیا۔
ٹوکیو اولمپکس جیولین تھرو کے فائنل میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے87 اعشاریہ 58 کی تھرو کرکے گولڈ میڈل جیتا جبکہ ارشد ندیم کی تھرو84 اعشاریہ 62 میٹرز رہی۔

جب دونوں ایتھلیٹس کا تعلق ساؤتھ ایشیا سے اور دونو ں کی عمریں بھی تقریبا برابر ہیں تو پھر اتنا فرق کیوں؟

یہ فرق ٹریننگ اور سہولیات کا ہے، جو نیرج چوپڑا کو تو مہیا تھیں لیکن ارشد ندیم کو نہیں۔

بھارت نے نیرج پر کروڑوں خرچ کیا، پاکستان میں ارشد کو جو کچھ ملا، اس کے بارے میں صرف یہی کہا جاسکتا ہے کہ ’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپرا نے اپنا زیادہ تر وقت یورپ میں گزارا، جہاں وہ ٹریننگ کرتے رہے۔
انڈین حکام نے ان کیلئے جرمن کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں، ساتھ ساتھ ان کے ساتھ ان کی جسمانی تربیت کے لئے بائیو مکینکس کے ماہر کی بھی خدمات نیرج چوپڑا کو دستیاب تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اولمپکس سے ایک سال قبل جیولین تھروور پر 1 کروڑ 61 لاکھ بھارتی روپے خرچ کئے گئے جو پاکستانی کرنسی میں ساڑھے3 کروڑ سے بھی زائد ہے۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپڑا نے سوئیڈین میں ٹریننگ کی جبکہ 5 انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھی حصہ لیا، جس سے ان کے کھیل میں مزید نکھار پیدا ہوا۔

نیرج کے برعکس پاکستان کے ارشد ندیم اولمپکس سے قبل صرف ایک ایونٹ کھیل سکے، انہیں گزشتہ برس چین ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا تھا لیکن کووڈ کی وجہ سے انہیں واپس آنا پڑا۔

اس سال انہیں مختصر مدت کےلئے ترکی ضرور بھیجا گیا، جہاں انہوں نے 2 ہفتے قازقستان کے کوچ کی زیر نگرانی ٹریننگ کی۔
وہ زیادہ تر وقت پنجاب اسٹیڈیم میں اپنے کوچ فیاض بخاری کی زیر نگرانی ہی ٹریننگ کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق پی ایس بی نے ٹریننگ کے لئے وینیو کی سہولت فراہم کی تھی جبکہ ایران میں ٹورنامنٹ کیلئے ٹکٹ دیا تھا، زیادہ تر وسائل ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے استعمال کئے۔ پی ایس بی سے فنڈز تو اتنے نہیں ملے لیکن وعدے ضرور بڑے بڑے ملے۔
کاش کہ وہ وعدے پورے ہوجاتے تو آج پاکستان بھی جیولین تھرو مقابلوں میں بھارت کے ساتھ پوڈیم پر ہوتا۔

سورس



 

Londoner/Lahori

Minister (2k+ posts)
Army wanted Arshad, they came to his doorstep, his then coach refused, story would have been different today, Neeraj is developed by army.
You’ve seen the difference today.
 

Rumi-Admirer

Chief Minister (5k+ posts)
One of the visible difference was fitness. An Olympic athlete has to be super fit. All the atheletes who took part in the competition were super fit except Arshad Nadeem.
He is still exceptionally talented. If he is provided a better trainer I am positive he would beat anyone in the world.
 

Iconoclast

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan should kick the cricketers out and spend money on real heroes
That's a myth... PCB is one of the richest bodies in Pakistan, it used to be the top three richest boards across the world. PCB pays its players from the funds it generates. PCB in the past has reached out to PHF and other sports bodies helping them financially... PCB doesn't
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
ہم پوری طرح کرکٹ کے اندر گھسے ہوے ہیں اور دوسری کھیلوں کو کھیل ہی نہیں سمجھتے انڈیا کا حال بھی مختلف نہیں ہے آبادی کے لحاظ سے انکی کارکردگی بھی صفر کے برابر ہے چین اس وقت سر فہرست ہے کم از کم اپنے جگری یار چین سے ہی سبق سیکھ لو
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
b_967486_091545_updates.jpg

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق


ٹوکیو اولمپکس میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیت لیا جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں پوزیشن پر رہے۔

دونوں ایتھلیٹس ہم عمر سہی، دونوں کا تعلق پڑوسی ملکوں سے سہی، لیکن دونوں کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

یہی فرق ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھرو کے فائنل میں نظر آیا۔
ٹوکیو اولمپکس جیولین تھرو کے فائنل میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے87 اعشاریہ 58 کی تھرو کرکے گولڈ میڈل جیتا جبکہ ارشد ندیم کی تھرو84 اعشاریہ 62 میٹرز رہی۔

جب دونوں ایتھلیٹس کا تعلق ساؤتھ ایشیا سے اور دونو ں کی عمریں بھی تقریبا برابر ہیں تو پھر اتنا فرق کیوں؟

یہ فرق ٹریننگ اور سہولیات کا ہے، جو نیرج چوپڑا کو تو مہیا تھیں لیکن ارشد ندیم کو نہیں۔

بھارت نے نیرج پر کروڑوں خرچ کیا، پاکستان میں ارشد کو جو کچھ ملا، اس کے بارے میں صرف یہی کہا جاسکتا ہے کہ ’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپرا نے اپنا زیادہ تر وقت یورپ میں گزارا، جہاں وہ ٹریننگ کرتے رہے۔
انڈین حکام نے ان کیلئے جرمن کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں، ساتھ ساتھ ان کے ساتھ ان کی جسمانی تربیت کے لئے بائیو مکینکس کے ماہر کی بھی خدمات نیرج چوپڑا کو دستیاب تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اولمپکس سے ایک سال قبل جیولین تھروور پر 1 کروڑ 61 لاکھ بھارتی روپے خرچ کئے گئے جو پاکستانی کرنسی میں ساڑھے3 کروڑ سے بھی زائد ہے۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپڑا نے سوئیڈین میں ٹریننگ کی جبکہ 5 انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھی حصہ لیا، جس سے ان کے کھیل میں مزید نکھار پیدا ہوا۔

نیرج کے برعکس پاکستان کے ارشد ندیم اولمپکس سے قبل صرف ایک ایونٹ کھیل سکے، انہیں گزشتہ برس چین ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا تھا لیکن کووڈ کی وجہ سے انہیں واپس آنا پڑا۔

اس سال انہیں مختصر مدت کےلئے ترکی ضرور بھیجا گیا، جہاں انہوں نے 2 ہفتے قازقستان کے کوچ کی زیر نگرانی ٹریننگ کی۔
وہ زیادہ تر وقت پنجاب اسٹیڈیم میں اپنے کوچ فیاض بخاری کی زیر نگرانی ہی ٹریننگ کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق پی ایس بی نے ٹریننگ کے لئے وینیو کی سہولت فراہم کی تھی جبکہ ایران میں ٹورنامنٹ کیلئے ٹکٹ دیا تھا، زیادہ تر وسائل ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے استعمال کئے۔ پی ایس بی سے فنڈز تو اتنے نہیں ملے لیکن وعدے ضرور بڑے بڑے ملے۔
کاش کہ وہ وعدے پورے ہوجاتے تو آج پاکستان بھی جیولین تھرو مقابلوں میں بھارت کے ساتھ پوڈیم پر ہوتا۔

سورس



ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے لئے چین سے مدد لینے کی ضرورت ہے یورپ اور امریکہ کو بھول جاؤ میرے ہم وطنوں چین نے ٹوکیو اولمپک میں سب کو باولا کرکے رکھ دیا ہے کسی کو کھانسنے نہیں دے رہا
 

tahirkheli74

MPA (400+ posts)
b_967486_091545_updates.jpg

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق


ٹوکیو اولمپکس میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیت لیا جبکہ پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں پوزیشن پر رہے۔

دونوں ایتھلیٹس ہم عمر سہی، دونوں کا تعلق پڑوسی ملکوں سے سہی، لیکن دونوں کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

یہی فرق ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھرو کے فائنل میں نظر آیا۔
ٹوکیو اولمپکس جیولین تھرو کے فائنل میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے87 اعشاریہ 58 کی تھرو کرکے گولڈ میڈل جیتا جبکہ ارشد ندیم کی تھرو84 اعشاریہ 62 میٹرز رہی۔

جب دونوں ایتھلیٹس کا تعلق ساؤتھ ایشیا سے اور دونو ں کی عمریں بھی تقریبا برابر ہیں تو پھر اتنا فرق کیوں؟

یہ فرق ٹریننگ اور سہولیات کا ہے، جو نیرج چوپڑا کو تو مہیا تھیں لیکن ارشد ندیم کو نہیں۔

بھارت نے نیرج پر کروڑوں خرچ کیا، پاکستان میں ارشد کو جو کچھ ملا، اس کے بارے میں صرف یہی کہا جاسکتا ہے کہ ’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپرا نے اپنا زیادہ تر وقت یورپ میں گزارا، جہاں وہ ٹریننگ کرتے رہے۔
انڈین حکام نے ان کیلئے جرمن کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں، ساتھ ساتھ ان کے ساتھ ان کی جسمانی تربیت کے لئے بائیو مکینکس کے ماہر کی بھی خدمات نیرج چوپڑا کو دستیاب تھیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اولمپکس سے ایک سال قبل جیولین تھروور پر 1 کروڑ 61 لاکھ بھارتی روپے خرچ کئے گئے جو پاکستانی کرنسی میں ساڑھے3 کروڑ سے بھی زائد ہے۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپڑا نے سوئیڈین میں ٹریننگ کی جبکہ 5 انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھی حصہ لیا، جس سے ان کے کھیل میں مزید نکھار پیدا ہوا۔

نیرج کے برعکس پاکستان کے ارشد ندیم اولمپکس سے قبل صرف ایک ایونٹ کھیل سکے، انہیں گزشتہ برس چین ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا تھا لیکن کووڈ کی وجہ سے انہیں واپس آنا پڑا۔

اس سال انہیں مختصر مدت کےلئے ترکی ضرور بھیجا گیا، جہاں انہوں نے 2 ہفتے قازقستان کے کوچ کی زیر نگرانی ٹریننگ کی۔
وہ زیادہ تر وقت پنجاب اسٹیڈیم میں اپنے کوچ فیاض بخاری کی زیر نگرانی ہی ٹریننگ کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق پی ایس بی نے ٹریننگ کے لئے وینیو کی سہولت فراہم کی تھی جبکہ ایران میں ٹورنامنٹ کیلئے ٹکٹ دیا تھا، زیادہ تر وسائل ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے استعمال کئے۔ پی ایس بی سے فنڈز تو اتنے نہیں ملے لیکن وعدے ضرور بڑے بڑے ملے۔
کاش کہ وہ وعدے پورے ہوجاتے تو آج پاکستان بھی جیولین تھرو مقابلوں میں بھارت کے ساتھ پوڈیم پر ہوتا۔

سورس



Very sad indeed but true
 

Mikkix

Minister (2k+ posts)
ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے لئے چین سے مدد لینے کی ضرورت ہے یورپ اور امریکہ کو بھول جاؤ میرے ہم وطنوں چین نے ٹوکیو اولمپک میں سب کو باولا کرکے رکھ دیا ہے کسی کو کھانسنے نہیں دے رہا
Bhai sb China second hai. The great America as usual topping the list.
 

Satrangi

Councller (250+ posts)
اس سے بہتر تھا مریم کو بھیج دیتے
دور سے بھاگ کے آتی
تھوڑا زور لگاتی
تو شاید میڈل مل جاتا
 

khipk

Senator (1k+ posts)
Pakistan should kick the cricketers out and spend money on real heroes
what if I told you its possible to fund athletes of more than 1 sports at a time?? 1 kursi wali Musical chair nahi hay kay jo is per beth gaya us hee ko support keraingay.