
پمز اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد مسعود نے تصدیق کی ہے کہ صحافی ارشد شریف کی حالیہ تصاویر اسپتال سے لیک ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر خالد مسعود نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ارشد شریف کی تصاویر پمز اسپتال کی ہی ہیں، تحقیقات کر رہے ہیں کہ تصاویر کیسے لیک ہوئیں۔
ڈائریکٹر پمز کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے 12 نشانات ہیں۔ پوسٹ مارٹم ٹیم نے 12 تشدد کے نشانات باڈی پر دیکھے ہیں۔ ان کی 4 انگلیوں کے ناخن نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کیس حساس ہے اور ظاہری طور پر مجھے بھی تشدد کیا جانا لگتا ہے، کینیا کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ ابھی تک ہمیں نہیں ملی، پولیس اسٹیشن رمنا اور ارشد شریف کی بیوہ نے رپورٹ مانگی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کی ابھی فائنل رپورٹ نہیں آئی جو پولیس کو فراہم کریں گے، قانون کے مطابق پولیس کو پوسٹ مارٹم کی فائنل رپورٹ فراہم کریں گے۔
کینیا میں شہید ہونے والے سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی جس کے مطابق ارشد شریف کو گولی انتہائی قریب سے ماری گئی جبکہ جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پمز اسپتال کے 8رکنی میڈیکل بورڈ نے ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کیا تھا اور بورڈ کی تیارکردہ رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں، ان کو گولی انتہائی قریب سے ماری گئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کو 2گولیاں ماری گئیں ایک گولی سر جبکہ دوسری گولی پھیپھڑوں کے قریب ماری گئی،جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔
https://twitter.com/x/status/1590431171951099905
پمز ذرائع کے مطابق ارشد شریف کا کینیا میں بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا جس کی وجہ سے موت کے وقت پہنے کپڑے ساتھ نہیں دیے گئے،
رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے جسم سے دھات کا ٹکڑا ملا جسے فرانزک کے لئے بھجوادیا گیا ہے اور اسکی رپورٹ موصول ہونے میں 4 دن کا وقت لگے گا۔فرانزک رپورٹ میں موت اور دھات کے ٹکڑے کا پتہ لگ سکے گا۔
اس سے قبل عمران خان نے لانگ مارچ سے خطاب کرتے وہئے کہا تھا کہ ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ ٹی وی اینکر کامران شاہد کے پاس کیسے اگئی ؟ ارشد کی والدہ کو تو اب تک نہیں دی گئی
https://twitter.com/x/status/1590705350646169600
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arsh1i1hh21.jpg