ارشدشریف کی موت، کینیا کے صحافیوں نے پولیس رپورٹ پر انگلیاں اٹھا دیں

2kenyanjournalist.jpg

ارشدشریف کی اچانک اس طرح موت سے جہاں سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہے وہیں کینیا پولیس کی رپورٹ نے تحقیقات کو نئے رُخ پر موڑ دیا ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بچے کے اغوا کی اطلاع پر ناکہ بندی کی گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناکہ بندی پر ارشد شریف کو گاڑی روکنے کا اشارہ کیا گیا مگر وہ رُکے نہیں بلکہ ان کے ڈرائیور نے گاڑی بھگا دی جس پر مقامی پولیس نے گولی چلا دی جس کے نتیجے میں ارشد شریف جاں بحق ہو گئے اور ڈرائیور زخمی ہوا۔


پولیس کے اس غیر ذمہ دارانہ انداز اور طریقے پر کینیا کے صحافیوں نے سوال اٹھا دیئے ہیں۔ خاتون صحافی ڈاکٹر روزلن اکومبے کا کہنا ہے کہ کسی کو قتل کر دینا اور پھر یہ کہنا کہ پہچاننے میں غلطی ہوئی کیا یہ مناسب ہے؟

انہوں نے ارشدشریف کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ پولیس کے ایس ایس یو گروپ میں قاتل بھرتی کر رکھے ہیں؟ ان کی بھرتی کا کیا معیار ہے؟

https://twitter.com/x/status/1584428274347741184
صحافی ایلوئیڈ کیبی کا کہنا ہے کہ پولیس رپورٹ میں بہت سی خامیاں ہیں سب سے پہلے نمبر پر یہ گاڑی کی چوری کا کیس تھا جبکہ جو گاڑی ارشدشریف کے استعمال میں تھی اس کا اور چوری شدہ گاڑی کے نمبر کا فرق تھا۔ اور جس بچے کے اغوا کا کہا جا رہا ہے وہ قتل کے وقت تک بازیاب کرایا جا چکا تھا.

https://twitter.com/x/status/1584460239352451073
صحافی برائن اوبویا نے کہا کہ ارشد شریف کے جسم پر دو گولیوں کے نشان تھے۔ پاکستانی سفارتخانے کے لوگ موقع واردات پر موجود ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1584435090356023296
انہوں نے مزید کہا کہ ارشدشریف پاکستان کے اعلیٰ حکام کو مطلوب تھے۔ وہ پہلے دبئی میں تھے جہاں ان کا پیچھا کیا جاتا رہا تاکہ وہ کینیا آئیں اور پھر یہاں انہیں غلطی سے مار دیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1584429702919311362
اس صحافی نے یہ بھی کہا کہ یہ قتل کا واقعہ کوئی اتفاقیہ نہیں تھا وہ ایک ڈاکومینٹری ریلیز کرنے جا رہے تھےجس میں پاکستانی سسٹم کو بےنقاب کیا جانا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ارشدشریف کی گاڑی پر 9 گولیاں لگیں جن میں سے 4 گاڑی کی بائیں جانب لگیں۔ ایک گولی دائیں ٹائر پر لگی۔

https://twitter.com/x/status/1584465701569691649
 
Last edited by a moderator:

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
گاڈ فادر مافیا نے اس کا قتل کروایا۔ یہ لوگ کاوی موساوی کو بھی پیسہ دے کر میڈیا پر لائے تھے ان کی دیانت کی جھوٹی گواہی دینے کو اور وہ پاکستانی میڈیا کا سامنا نہ کر سکا ایک پروگرام سے کال ڈراپ کر کے چلا گیا اور کبھی واپس نہ آیا۔اس قتل میں شریف زرداری پی ڈی ایم حکومت اور رجیم چینج کے سہولت کار شریک ہیں یہ فیصلہ عدالتوں سے لینے کی ضرورت نہیں یہ ایک کھلا سچ ہے
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

سائبرائیٹ کو دکھاؤ۔ دستگیر کو دکھاؤ یہ ٹوئیٹس۔ ان کو یہاں بھی سیاست کرتے ہوئے شرم نہیں آتی۔ بیغیرت کا نام لینا بھی مناسب نہیں۔ پوسٹ گندی ہو جائے گی
 
Last edited:

Back
Top