ارشدشریف قتل، عمران خان پر قاتلانہ حملے پر وزیراعظم کا چیف جسٹس کو خط

bandi1l.jpg


وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خطوط لکھ کر کینیا میں پاکستانی صحافی کے قتل اور چیئرمین پی ٹی آئی پر حملے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس عمر عطا ء بندیال کو خط لکھ کر سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق حقائق جاننے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب ججز پر مشتمل ایک خصوصی کمیشن بنایا جائے، یہ کمیشن ارشد شریف قتل سے متعلق 5 نکات پر غور کرے۔

وزیراعظم نے خط میں ارشد شریف قتل سے متعلق 5 سوالات اٹھائے، جن میں ارشد شریف کے بیرون ملک جانے کے طریقہ کار ، سہولت کاری ، دھمکیوں کے حوالے سے کسی سیکیورٹی ایجنسی، ادارےیا انتظامیہ کو آگاہ کرنے سے متعلق نکات اٹھائے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے خط میں کہا ہے کہ ارشد شریف کی جان کو خطرہ تھا تو اس سے بچاؤ کیلئے کیا اقدامات کیے گئے، ارشد شریف یو اے ای سے کینیا کیوں گئے؟ کینیا میں ہونے والی فائرنگ کے واقعہ کی اصل حقیقت کیا ہے، کیا یہ واقعی غلط شناخت کا معاملہ تھا یا کسی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی، وفاقی حکومت نے ایک کمیشن بنایا تھا تاہم ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے، ہم اس استدعاکی حمایت کرتے ہیں ، عوام میں اعتماد کی بحالی کیلئے کمیشن بنایا جانا ضروری ہے، اس معاملے میں ریاستی اداروں اور وفاقی حکومت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

دوسرے خط میں وزیراعظم نے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سے وزیرآباد میں چیئرمین پی ٹی آئی پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے، اس خط میں بھی واقعہ سے متعلق پانچ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

شہباز شریف نے چیف جسٹس پاکستان کو خط میں لکھا کہ ضابطے کی ان کوتاہیوں کا ذمہ دار کن انتظامی حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کے عہدیداروں کو ٹھہرایا گیا؟ کیا وقوعہ کی تحقیقات کے عمل میں دانستہ رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، اگر رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں تو یہ عناصر کون ہیں؟ اور ایسا کیوں کر رہے ہیں؟، کیا یہ قاتلانہ سازش تھی جس کا مقصد واقعی پی ٹی آئی چیئرمین کو قتل کرنا تھا یا یہ محض ایک فرد کا اقدام تھا؟، ان دونوں صورتوں میں سے کسی ایک کے بھی ذمہ دار عناصر کون ہیں ؟

وزیراعظم نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے مفاد میں اس درخواست پرعمل درآمد پر وفاقی حکومت چیف جسٹس کی مشکور ہوگی، عمران خان پر حملے کا واقعہ افسوسناک ہے، اس واقعہ سے ملک میں ہیجانی کیفیت اور امن و امان کا بحران پیدا ہوگیا ہے، پی ٹی آئی رہنما زہر آلودتقاریر کررہے ہیں،اور پرتشدد ہنگامہ آرائی سےریاست افراتفری اور شہریوں کی جان و مال کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
 

Back
Top