کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام پر نوازشریف کا ماضی کا ایک کلپ اور وزیراعظم شہبازشریف کا بیان بھی شئیر کیا جس میں شہبازشریف کہتے ہیں کہ 4 اپریل کو بھٹو کا عدالتی قتل ہوا اور اسی روز ہی انصاف کا قتل ہوا
وزیراعظم شہبازشریف نے انصاف کا قتل سپریم کورٹ کے الیکشن کرانے کے حکم کو قرار دیا۔
کامران خان کی شئیر کردہ ویڈیو میں نوازشریف کہتے ہیں کہ پتہ نہیں کہاں سے لاکر بٹھادیا ہے اس عورت کو اور آج یہ عورت پورے ملک کی تباہی وبربادی کررہی ہے۔نوازشریف نے اس ویڈیو میں الزام لگایا کہ بے نظیر نے سکھوں کے خلاف بھارت کی مدد کی اور بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچایا۔
کامران خان نے اگرچہ پورا کلپ شئیر نہیں کیا لیکن آگے چل کر نوازشریف نے کہا تھا کہ یہ انگریزوں کے کتے نہلانے والے لوگ شہید ضیا الحق کا مقابلہ کریں گے۔اصلی شہید ضیاء الحق ہے جس نے پاکستان کیلئے قربانی دی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ غدار بے نظیراپنے جس باپ کو شہید کہتی ہے اس نے ملک کے دو ٹکڑے کیے-لاڑکانہ میں دفن نقلی شہید ہے۔
کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ بلا عنوان ( کسی تبصرہ کی گنجائش نہیں) بس اتنا عرض کرنا ہے کہ اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت ۔۔دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
اس پر اوریا مقبول جان نے ردعمل دیا کہ زرداری نے ضیاالحق کی گود میں بیٹھ کر بھٹو اور بینظیر کو گالیاں دینے والے شریف خاندان کو کیسے نمک حرام ثابت کروایا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم کو دونوں کے مزار پر حاضری دلوائی اور شہباز شریف سے اسے عدالتی قتل کہلوایا ۔ زرداری کا کمال کم اور اس میں شریف خاندان کی ہوس اقتدار کا کمال زیادہ ہے