اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت،شہبازکے بیان پر کامران خان کا ردعمل

kamranahsaihsa.jpg

کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام پر نوازشریف کا ماضی کا ایک کلپ اور وزیراعظم شہبازشریف کا بیان بھی شئیر کیا جس میں شہبازشریف کہتے ہیں کہ 4 اپریل کو بھٹو کا عدالتی قتل ہوا اور اسی روز ہی انصاف کا قتل ہوا

وزیراعظم شہبازشریف نے انصاف کا قتل سپریم کورٹ کے الیکشن کرانے کے حکم کو قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1643268161867743236
کامران خان کی شئیر کردہ ویڈیو میں نوازشریف کہتے ہیں کہ پتہ نہیں کہاں سے لاکر بٹھادیا ہے اس عورت کو اور آج یہ عورت پورے ملک کی تباہی وبربادی کررہی ہے۔نوازشریف نے اس ویڈیو میں الزام لگایا کہ بے نظیر نے سکھوں کے خلاف بھارت کی مدد کی اور بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچایا۔

https://twitter.com/x/status/1643268161867743236
کامران خان نے اگرچہ پورا کلپ شئیر نہیں کیا لیکن آگے چل کر نوازشریف نے کہا تھا کہ یہ انگریزوں کے کتے نہلانے والے لوگ شہید ضیا الحق کا مقابلہ کریں گے۔اصلی شہید ضیاء الحق ہے جس نے پاکستان کیلئے قربانی دی۔

انہوں نے مزیدکہا کہ غدار بے نظیراپنے جس باپ کو شہید کہتی ہے اس نے ملک کے دو ٹکڑے کیے-لاڑکانہ میں دفن نقلی شہید ہے۔

کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ بلا عنوان ( کسی تبصرہ کی گنجائش نہیں) بس اتنا عرض کرنا ہے کہ اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت ۔۔دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ

اس پر اوریا مقبول جان نے ردعمل دیا کہ زرداری نے ضیاالحق کی گود میں بیٹھ کر بھٹو اور بینظیر کو گالیاں دینے والے شریف خاندان کو کیسے نمک حرام ثابت کروایا ۔
https://twitter.com/x/status/1643404303799918592
انہوں نے مزید کہا کہ مریم کو دونوں کے مزار پر حاضری دلوائی اور شہباز شریف سے اسے عدالتی قتل کہلوایا ۔ زرداری کا کمال کم اور اس میں شریف خاندان کی ہوس اقتدار کا کمال زیادہ ہے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

دیکھتے جائیں کہ کامران خان کی اس ٹویٹ پر جاتی امرے کی بدتمیز، بدتہذیب اور نیم پاگل بڑھیا اب نمک میں پڑے کینچوے کی طرح کس طرح تلملائے گی

Stay tuned!
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)

دیکھتے جائیں کہ کامران خان کی اس ٹویٹ پر جاتی امرے کی بدتمیز، بدتہذیب اور نیم پاگل بڑھیا اب نمک میں پڑے کینچوے کی طرح کس طرح تلملائے گی

Stay tuned!
لیول اتنا ہے اس کا کہ صحافیوں سے الجھتی پھرتی ہے بذات خود۔جنکی یہ خود محتاج ہے