
حکومت جائے گی یا رہے گی، قیاس آرائیاں اور سرگوشیاں جاری ہیں، اس بار سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی بڑا دعویٰ کردیا، انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس میں پورے تو سط کے ساتھ کہا کہ انھیں یقین ہے کہ حکومت سے ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں نواز شریف نے لندن سے آن لائن شرکت کی،جس میں انہوں ںے حکومت کے حوالے سے یہ اہم انکشاف کردیا،لیگی رہنما نے کہا کہ پہلے اتحادی جماعتوں اور پی پی سے رابطے کریں،اسپیکر یا ڈپٹی نہیں عدم اعتماد وزیر اعظم کے خلاف لانا ہوگی۔
ن لیگی قائد نواز شریف نے کہا شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کل سے ہی لانگ مارچ پر میٹنگ شروع کر دیں،اجلاس میں چھوٹی جماعت کے رہنماؤں نے عدم اعتماد پر سوال اٹھا دیے، بلوچ رہنما نے کہا کہ عدم اعتماد لانے سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ امپائر کی انگلی کس کی طرف ہے، انھوں نے کہا کہ ایسا نہ ہو ہم عدم اعتماد لائیں اور اس میں رکاوٹیں آ جائیں۔
اختر مینگل نے اجلاس میں دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا دو سال ہو گئے ہیں، اب کچھ نہ کچھ کر ہی دیں، ریکوڈک معاملے پر بھی ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا ہے،پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں تمام رکن جماعتوں کی قیادت شریک ہوئی۔
اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ لانگ مارچ ہرصورت 23 مارچ کو ہی ہوگا، تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں، مارچ سے یوم پاکستان پریڈ پر اثر نہیں ہوگا،پی ڈی ایم سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کو خود مختاری کے نام بین الاقوامی اداروں کا غلام بنا دیا گیا ہے، آزاد ریاست کی بجائے کالونی کی طرف جارہے ہیں۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام کو مسترد کرتے ہیں،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق آج کرپشن میں چند سالوں میں ایک سو سترہ سے ایک سو چالیس پہ چلا گیا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان مجرم ثابت ہوئے، انہیں نااہل اور ان کی جماعت کو کالعدم قراردیا جائے، مری واقعہ پر وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کو مستعفی ہونا چائیے تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-and-nawaz-sharif.jpg