RajaRawal111
Prime Minister (20k+ posts)

آج خبر سنی کہ جی نیب نے شریف خاندان کے لندن فلیٹوں پر ضمنی ریفرنس آج احتساب عدالت میں جمع کروایا - خبر میں یہ بھی بتایا گیا کہ نیب کے چیرمین جناب جاوید اقبال نے اپنے ادارے پر برہمی کا اظہار کیا کہ لندن فلیٹس کے کاغذات کی تصدیق ابھی تک کیوں نہیں ہوئی - اور اس سلسلے میں انہوں نے خارجہ سیکٹری جنابہ تہمینہ جنجوعہ سے استدعا کی کہ وہ ان کاغذات کی سفارتی ذراے سے حصولی میں مدد کریں اور اس کام کو تیز کروایں
مزید یہ بھی سنا کہ اس کیس میں سب سے بڑے گواہ فورنزک ایکسپرٹ روبرٹ رڈلے اور المشہور جے آئ تی کے سربراہ واجد ضیاء کے برطانوی سالے ہیں جنہوں نے کثیر رقم پر کونٹریکٹ لے کر لندن میں جے آئ ٹی کی مدد کی اور اہم قومی فریضہ سرانجام دیا - اس پر یہ بھی سنا کہ نیب نے شریف فیملی کے انٹرویو بھی ضمنی ریفرنس کا حصہ بناۓ ہیں
میں اس وقت سے پریشانی میں پھنسا ہوا ھوں کہ یہ کیا ہو رہا ہے - ہم تو چھے مہینے میں لندن فلیٹ کے کیس میں شریف ٹبر کو اندر کرنے لگے تھے - سپریم کورٹ کے ایک جج کو اس بات پر معمور کیا تھا کہ اس سارے کام کی نگرانی کریں اور اینشور کریں کہ ٹبر سیدھا اڈیالہ جاۓ - ہم نے تو یہ بھی سنا تھا کہ جے آئ ٹی اپنے ١٠ ولیم کی رپورٹ میں وہ سب کچھ لے آئ ہے جو چور خاندان کو کڑکی میں پکا پھنسا چکا - لیکن یہ کیا
--- جے آئ تی کی رپورٹ میں کچھ نہیں ؟؟
--- اصلی ریفرنس اب داخل ہوا ؟؟
--- دیر اس لئے ہوئی کہ ابھی اصل کاغذ ہی موجود نہیں ؟؟
--- اندرلے گواہ صحیح نہیں چل رہے تو اب بارلے گواہ چلانے ہیں ؟؟
--- چور ٹبر کے انٹرویو پھر سے ؟ یعنی جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی ؟؟
یار انصافیو دیکھنا یار کہیں ہاتھ تو نہیں ہو گیا ہمارے ساتھ
کہیں ارمان ارمان ہی نہ رہ جایں یار دیکھنا
چھے مہینے ختم ہونے میں تو صرف چھے دن رہ گئے ہیں یار
Last edited by a moderator: