
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اینکر نے صرف اوروں کی لکھی لکھائی باتیں بول کر پروگرام کا آغاز کر دیا اور اپنے دعوے کی کسی وزیر یا مشیر سے تصدیق نہیں کی، مہر بخاری نے جواب میں کہا کہ میں نے جو لکھا گیا وہ بھی سنا دیا اور اس پر وزرا کے بیانات بھی سنا دیئے۔
مزمل اسلم نےکہا کہ وہ جس آرڈیننس سے متعلق دعویٰ کر رہی ہیں اس سے متعلق کابینہ کے اجلاس میں بات ہی نہیں ہوئی مہر بخاری نے کہا کہ انہیں 4 وزرا نے کہا ہے مگر مزمل اسلم کا مطلب یہ ہے کہ وہ سب وزرا جھوٹے ہیں جبکہ جس وزیر سے ان کی بات ہوئی وہ سچا ہے تو مزمل اسلم نے کہا کہ آپ اپنے ذرائع کا نام بتائیں جس پر اینکر نے سختی سے کہا کہ انہیں اپنے ذرائع بتانے کی پابند نہیں ہیں، مزمل اسلم سوال کا جواب دیں نہ کہ ان کو ان کا کام سکھائیں۔
ترجمان مزمل اسلم نے کہا کہ میڈیا میں آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق کیے جانے والے دعوے بھی جھوٹے نکلے، انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں بیٹھے لوگ دعائیں کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام مل جائے۔ کیونکہ یہ کرنسی مارکیٹ میں استحکام لائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جو بل لانے جا رہی ہے اس میں 350 ارب روپے کے نئے سیلز ٹیکس نافذ کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے ایک مثال سے سمجھاتے ہوئے کہا کہ 55 ہزار روپے کمانے والے پر ساڑھے 300 روپے کا ٹیکس لگے گا۔ ہم فوڈ آئٹم، آئی فون، امپورٹڈ سائیکل و دیگر امپورٹڈ چیزوں پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔ ہم نیوز کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ہم نے 5 روپے فی لیٹر پیٹرول سستا کیا ہے جب کہ ہم نے پیٹرولیم لیوی بھی کم کردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ہماری کوئی اپوزیشن نہیں ہے، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے لمبی تقریر کی کہ آئی ایم ایف کا کالا قانون آرہا ہے، ماضی میں آئی ایم ایف کے کہنے پر 4 بار اسٹیٹ بینک کے قانون میں ترامیم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا سب سے بڑا قرضہ پیپلزپارٹی نے لیا تھا۔ وزارت خزانہ کے فوکل پرسن مزمل اسلم نے یہ بھی بتایا کہ یکم جنوری کو پیٹرول سے متعلق اچھی خبر ملے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/meher.jpg