عدالت حکم کرے، ہم ایکشن لیں گے: وزیرِ اعظم عمران خان

naveed

Chief Minister (5k+ posts)


وزیرِ اعظم عمران خان سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش ہو گئے، وہ روسٹرم پر آگئے جہاں انہوں نے کھڑے ہو کر کہا کہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، آپ حکم کریں، ہم ایکشن لیں گے۔
 
Last edited by a moderator:

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
3d-illustration-crumbling-brick-wall-260nw-107383376.jpg
All united to push falling walls.
 
Last edited:

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
Copied
‏سانحہ آرمی پبلک اسکول کے وقت کےآرمی چیف جنرل راحیل شریف DG ISI جنرل رضوان اختر تھے انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئ؟سپریم کورٹ
آپ حکم دیں ہم ایکشن لیں گے -وزیراعظم عمران خان
خان صاحب زبردست کھیل گئے پہلی بال پر ھی چھکا ھون دو حکم شاباش ??
 

Keep the trust

Minister (2k+ posts)
Copied
‏سانحہ آرمی پبلک اسکول کے وقت کےآرمی چیف جنرل راحیل شریف DG ISI جنرل رضوان اختر تھے انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئ؟سپریم کورٹ
آپ حکم دیں ہم ایکشن لیں گے -وزیراعظم عمران خان
خان صاحب زبردست کھیل گئے پہلی بال پر ھی چھکا ھون دو حکم شاباش ??
Ab ho ga aain bain Shain.
 

Abdullah9

Senator (1k+ posts)
behn ke tanney, saaley executives ke saath maze lete hain, aik aam criminal ke bail reject karte huye khood ki phat ti hai.
 

ranaji

President (40k+ posts)
اگر حلالی ماں باپ کی حلالی اولاد ہو تو حکم دو اس وقت کے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف اور وزیر اعظم کے خلاف پرچہ کرو مگر خود آرڈر کرتے ہوئے موت پڑتی ہے اگر ہمت ئے اور حلالی اولاد ہو تو حکم دو
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

safe_image.php

آپ حکم دیں ہم کاروائی کریں گیں کوئی مقدس گائے نہیں "یہ جملہ ایسا تھا کہ جج سوچ میں پر گئے ہم کیا کہیں اور ادھر اودھر کی باتیں کرنے لگے ایک وہ عدالت تھی جو چند دن پہلے سجی تھی اپنے ایک ساتھی جج کے خلاف کہ اس نے لندن میں گھر خرید رکھے ہیں لیکن جج کئی دن مجمہ لگاتے رہے آخر اس جج سے پوری قوم کو فوج کو اعلی ادروں کو یہاں تک سامنے بیٹھے ججز کو گالیاں دلوا کر ہر کسی کو پابند کر دیا کہ اس کہ خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اداروں تک کو کہہ دیا اس کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی جائے جبکہ آج ججز کو عمران خان نے کہا بولے کس کے خلاف کاروائی کرنی ہے تو یہ ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے
اندر سے سوچتے تو ہوں گیں ایک وہ میاں بیوی تھے

جن کے ساتھ مل کر یہاں سٹیج ڈرامہ کیا تھا جو ان دو میاں یوی لگایا ہوا تھا قاضی فائز عیسی دوسرا نواز شریف تھا ججوں کے سامنے ہر کسی کو گالیاں دیتا تھا وہ پاکستان کو اعلانیہ گٹر کہتا تھا پاکستان کے کے رہنے والے کومنافقین کہتا تھا اس کے نزدیک۔۔۔۔۔۔ وہ دعوئے کرتا ہے میرے بڑوں نے پاکستان بنایا تھا اور میں مدر پدر آزاد ہوں وہ تو اسلام کے متعلق تک کہتا ہے کہ آئین اسلام سے بھی اوپر ہے فوجیوں کو تواتر کے ساتھ گالیاں دیتا تھا اس کا مشن تھا کہ ہمیں نہ پوچھا جائے اگر کوئی ہمیں پوچھے گا تو ہم اس کی ماں ہر کسی احتساب سے پاک ہیں مخالف وکیل کو اچھل اچھل کے پڑنا اور بات نہ کرنے دینا جج دیکھ کر انجوائے کر رہے ہوتے تھے اور با ر با ر قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سے معافیاں مانگتے تھے پھر مزے مزے سےآپس میں بھی لڑ پڑتے تھے جیسے کہیں گولف کھیلنے آئے ہوں قوم کا پیسہ ان کی عیاشیاں دیکھنی والی تھیں قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سےشہد کی بوتلوں کے تحفوں کےتبادلے اور ان کے تذکرے اورقاضی ٖ فائز عیسی بیگم سمیت چیف جسٹس ے ملاقاتیں سب ظاہر تھا یہ ڈرامہ چل رہا ہے اور ادکاریاں باخوبی نبھائی جا رہیں ہیں کہ اس کرپشن کے سائے میں ہم سب ایک ہیں کا گیت بیک گراؤند میں چل رہا تھا خیر ججوں نے آج بتا دیا اگر انصاف کا رخ ہماری طرف کیا تو ہم انصاف کے کپڑے پھاڑ کر اسے سر بازار ننگا کر دیں گیں اور کر بھی دیا
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
Nicely written. Did u write it?


safe_image.php

آپ حکم دیں ہم کاروائی کریں گیں کوئ
مقدس گائے نہیں "یہ جملہ ایسا تھا کہ جج سوچ میں پر گئے ہم کیا کہیں اور ادھر اودھر کی باتیں کرنے لگے ایک وہ عدالت تھی جو چند دن پہلے سجی تھی اپنے ایک ساتھی جج کے خلاف کہ اس نے لندن میں گھر خرید رکھے ہیں لیکن جج کئی دن مجمہ لگاتے رہے آخر اس جج سے پوری قوم کو فوج کو اعلی ادروں کو یہاں تک سامنے بیٹھے ججز کو گالیاں دلوا کر ہر کسی کو پابند کر دیا کہ اس کہ خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اداروں تک کو کہہ دیا اس کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی جائے جبکہ آج ججز کو عمران خان نے کہا بولے کس کے خلاف کاروائی کرنی ہے تو یہ ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے
اندر سے سوچتے تو ہوں گیں ایک وہ میاں بیوی تھے

جن کے ساتھ مل کر یہاں سٹیج ڈرامہ کیا تھا جو ان دو میاں یوی لگایا ہوا تھا قاضی فائز عیسی دوسرا نواز شریف تھا ججوں کے سامنے ہر کسی کو گالیاں دیتا تھا وہ پاکستان کو اعلانیہ گٹر کہتا تھا پاکستان کے کے رہنے والے کومنافقین کہتا تھا اس کے نزدیک۔۔۔۔۔۔ وہ دعوئے کرتا ہے میرے بڑوں نے پاکستان بنایا تھا اور میں مدر پدر آزاد ہوں وہ تو اسلام کے متعلق تک کہتا ہے کہ آئین اسلام سے بھی اوپر ہے فوجیوں کو تواتر کے ساتھ گالیاں دیتا تھا اس کا مشن تھا کہ ہمیں نہ پوچھا جائے اگر کوئی ہمیں پوچھے گا تو ہم اس کی ماں ہر کسی احتساب سے پاک ہیں مخالف وکیل کو اچھل اچھل کے پڑنا اور بات نہ کرنے دینا جج دیکھ کر انجوائے کر رہے ہوتے تھے اور با ر با ر قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سے معافیاں مانگتے تھے پھر مزے مزے سےآپس میں بھی لڑ پڑتے تھے جیسے کہیں گولف کھیلنے آئے ہوں قوم کا پیسہ ان کی عیاشیاں دیکھنی والی تھیں قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سےشہد کی بوتلوں کے تحفوں کےتبادلے اور ان کے تذکرے اورقاضی ٖ فائز عیسی بیگم سمیت چیف جسٹس ے ملاقاتیں سب ظاہر تھا یہ ڈرامہ چل رہا ہے اور ادکاریاں باخوبی نبھائی جا رہیں ہیں کہ اس کرپشن کے سائے میں ہم سب ایک ہیں کا گیت بیک گراؤند میں چل رہا تھا خیر ججوں نے آج بتا دیا اگر انصاف کا رخ ہماری طرف کیا تو ہم انصاف کے کپڑے پھاڑ کر اسے سر بازار ننگا کر دیں گیں اور کر بھی دیا
 

smartmax1

Senator (1k+ posts)
is mulk ko sab se ziyda agar kisi adarey ney nuqsan pohanchaya woh sirf aur sirf COURTS hain, begharati se bhar por faisaley,
woh beemar jo ilaaj karwaney london gaya, bhaagora ho gaya, aur us ka adha khandan mafroor hai, lekin adalatein soo rahi hain.
aur zamanti topi drama kar raha hai,
model town case aaj bhi pending hain, woh in judges ko nazar nhi ata.
aese kitne hi cases hain, jo saalon se pending hain. per afsoos,
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)

safe_image.php

آپ حکم دیں ہم کاروائی کریں گیں کوئی مقدس گائے نہیں "یہ جملہ ایسا تھا کہ جج سوچ میں پر گئے ہم کیا کہیں اور ادھر اودھر کی باتیں کرنے لگے ایک وہ عدالت تھی جو چند دن پہلے سجی تھی اپنے ایک ساتھی جج کے خلاف کہ اس نے لندن میں گھر خرید رکھے ہیں لیکن جج کئی دن مجمہ لگاتے رہے آخر اس جج سے پوری قوم کو فوج کو اعلی ادروں کو یہاں تک سامنے بیٹھے ججز کو گالیاں دلوا کر ہر کسی کو پابند کر دیا کہ اس کہ خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اداروں تک کو کہہ دیا اس کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی جائے جبکہ آج ججز کو عمران خان نے کہا بولے کس کے خلاف کاروائی کرنی ہے تو یہ ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے
اندر سے سوچتے تو ہوں گیں ایک وہ میاں بیوی تھے

جن کے ساتھ مل کر یہاں سٹیج ڈرامہ کیا تھا جو ان دو میاں یوی لگایا ہوا تھا قاضی فائز عیسی دوسرا نواز شریف تھا ججوں کے سامنے ہر کسی کو گالیاں دیتا تھا وہ پاکستان کو اعلانیہ گٹر کہتا تھا پاکستان کے کے رہنے والے کومنافقین کہتا تھا اس کے نزدیک۔۔۔۔۔۔ وہ دعوئے کرتا ہے میرے بڑوں نے پاکستان بنایا تھا اور میں مدر پدر آزاد ہوں وہ تو اسلام کے متعلق تک کہتا ہے کہ آئین اسلام سے بھی اوپر ہے فوجیوں کو تواتر کے ساتھ گالیاں دیتا تھا اس کا مشن تھا کہ ہمیں نہ پوچھا جائے اگر کوئی ہمیں پوچھے گا تو ہم اس کی ماں ہر کسی احتساب سے پاک ہیں مخالف وکیل کو اچھل اچھل کے پڑنا اور بات نہ کرنے دینا جج دیکھ کر انجوائے کر رہے ہوتے تھے اور با ر با ر قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سے معافیاں مانگتے تھے پھر مزے مزے سےآپس میں بھی لڑ پڑتے تھے جیسے کہیں گولف کھیلنے آئے ہوں قوم کا پیسہ ان کی عیاشیاں دیکھنی والی تھیں قاضی فائز عیسی اور اس کی بیوی سےشہد کی بوتلوں کے تحفوں کےتبادلے اور ان کے تذکرے اورقاضی ٖ فائز عیسی بیگم سمیت چیف جسٹس ے ملاقاتیں سب ظاہر تھا یہ ڈرامہ چل رہا ہے اور ادکاریاں باخوبی نبھائی جا رہیں ہیں کہ اس کرپشن کے سائے میں ہم سب ایک ہیں کا گیت بیک گراؤند میں چل رہا تھا خیر ججوں نے آج بتا دیا اگر انصاف کا رخ ہماری طرف کیا تو ہم انصاف کے کپڑے پھاڑ کر اسے سر بازار ننگا کر دیں گیں اور کر بھی دیا
ایتھے رکھ ملنگی تن کے رکھو ویلے ججز نوں