آزاد کشمیر کابینہ کا بجٹ میں کٹوتی پر احتجاجاً بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ

azad-kahmir-budget-stp.jpg


آزاد کشمیر کابینہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے وادی کے مالی وسائل پر کٹ لگانے کی صورت میں آزاد کشمیر کا بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی زیر صدارت اجلاس میں 16 میں سے 13 وزرا، 4 میں سے 3 مشیروں اور معاونین خصوصی اور 5 میں سے 3 پارلیمانی سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اسپیکر چوہدری انوار الحق بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کی زیر صدارت آئندہ بجٹ پر کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے وفاق کی جانب سے مالی وسائل پر کٹ لگنے کی صورت میں بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا کہ حکومت پاکستان ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بجٹ پر کٹ لگا رہی جہاں پر پی ٹی آئی کی حکومتیں قائم ہیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ یہ خطہ تحریک آزادی کا بیس کیمپ اور لائن آف کنٹرو ل پر بھارتی جارحیت کے پیش نظر دفاعی اہمیت کا حامل ہے ، بجٹ پر کٹ کا متحمل نہیں ہو سکتا،حکومت پاکستان کو خطے کی حساس نوعیت اور بجٹ پر کٹ لگنے کی حساسیت سے آگاہ کریں گے۔

کابینہ اراکین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری پہلے بھی پاکستان کیلئے قربانیاں دیتے چلے آئے ہیں، اگر اب بھی پاکستان کو صرف ہماری قربانی کی ضرورت ہے تو سارا بجٹ ہی روک لیں۔

آزاد کشمیر کابینہ نے کشمیر بجٹ پر کٹ کے معاملے پر آواز اٹھانے اور اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کیلئے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں بجٹ میں کٹوتی کے معاملے پر اسمبلی کے اندر اور باہر موجود اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرنے کے لیے مزید 2 کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔