
وزیراعظم شہباز شریف نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت موخر کرنے کیلئے درخواست دائر کردی ہے۔
خبررساں ادارے ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مخدوم علی خان نے صدارتی ریفرنس پر سماعت موخر کرنے کیلئے درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے، درخواست میں جنرل ایڈجرنمنٹ منظور ہونے کو بنیاد بنا کر کیس کی سماعت موخر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ میری18 اپریل سے17 مئی تک کی جنرل ایڈجرنمنٹ کی درخواست منظور ہوگئی ہے لہذا صدارتی ریفرنس پر سماعت بھی 17 مئی کے بعد تک کیلئے موخر کردیاجائے۔
واضح رہے کہ سابقہ حکومت کی جانب سے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمبلی میں ووٹ ڈالنے والے اراکین کی نااہلی کے حوالے سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائس پر صدر مملکت عارف علوی نے سپریم کورٹ کو ایک ریفرنس بھجوایا تھا۔
یہ ریفرنس8 مارچ کو اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائے جانے کے بعد 21 مارچ کو بھجوایا گیا تھا تاہم 9 اپریل کی رات 12 بجے عدم اعتماد پر ووٹنگ سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کیلئے سپریم کورٹ کھل گئی مگر صدارتی ریفرنس پر آج تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
خیال رہے کہ یہ صدارتی ریفرنس سیاسی پس منظر میں اس لیے اہم ہے کیونکہ موجودہ حکومت کی تشکیل پانے میں تحریک انصاف کی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے ارکین منتخب ہونےو الے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں، اگر صدارتی ریفرنس پر تشریح کے دوران بروقت ان ارکان کی نااہلی سے متعلق کوئی وضاحت آجاتی تو یقین طور پر یہ اراکین اپوزیشن کے امیدوار کو ووٹ دینے سے رک جاتےاور ایوان ہارس ٹریڈنگ سے بچ جاتا۔