
کشمور میں آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے پروفیسر اجمل ساوند کو قتل کردیا گیا ۔
ڈاکٹراجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کے مختلف علاقوں میں چھاپے جاری ہیں، چھاپوں کے دوران اب تک پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔حراست میں لیے گئے پانچ مشتبہ افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق پروفیسر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے مختلف علاقوں میں سندرانی قبیلے کے افرادکے گھروں کی تلاشی جاری ہے جبکہ پولیس نے ملزمان کے متعدد ٹھکانوں کو آگ لگا دی ہے۔
پروفیسر اجمل ساوند کے قتل کے بعد کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان قتل کے بعد ہوائی فائرنگ کررہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1644262148854497280
ڈاکٹر اجمل ساوند کا شمار سندھ کے نامور پروفیسرز میں کیا جاتا ہے۔ پروفیسر اجمل ساوند اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور انہوں نے فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔انہوں نے یورپ سے آرٹیفشل انٹیلیجنس میں پی ایچ ڈی کرنے کے بعد واپس سندھ آ کر اپنے لوگوں کو پڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پروفیسر اجمل ساوند قبائل کی دشمنی کی بھینٹ چڑھ گئے اور اس دشمنی کی وجہ سے اب تک کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے۔
جدید علوم پر مہارت رکھنے والے ایک پی ایچ ڈی پروفیسر کو صرف اس لیے مار دیا گیا کہ وہ مخالف قبیلے سے تعلق رکھتا ہے جبکہ مرنے والا استاد اپنے دشمن قبیلے کے بچوں کو بھی ویسے ہی تعلیم دے رہا تھا جیسے باقی طالبعلموں کو پڑھا رہا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ajmalala.jpg