آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دیے جانے کے معاملے پر عمران خان نے اپنا مؤقف واضح تو کر دیا مگر مفاد پرست میڈیا نے اس میں سے اپنا ہی مطلب نکالا۔
اسی معاملےپر میڈیا کے دوہرے معیار کو سامنے لاتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان نے اصل میں کیا کہا اور اس سے کامران خان اور مسلم لیگ ن کے ٹرول نے کیا مطلب نکالا؟
شیریں مزاری نے کہا کہ اصل میں عمران خان نے اس مسئلےپر اپنی پوزیشن واضح کر دی تھی مگر اینکر اس کے ساتھ اپنا ایجنڈا دینا چاہتا تھا۔ اس طرح کے اینکرز کو چاہیے کہ وہ باقی لوگوں کے ساتھ ہی یک زبان ہو کر ان کا ایجنڈا پروموٹ کریں نہ کے یہ کہیں کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے اس کے ساتھ ایک کلپ بھی شیئر کیا جس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے اینکر پرسن کامران خان کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ "آرمی چیف کے معاملے پر گنجائش نکالی جا سکتی ہے۔ معلوم نہیں کہ قانونی ماہرین کی اس پر رائے کیا ہے، اگر یہ صاف شفاف انتخابات کیلئے تیار ہیں تو پھر آرمی چیف سمیت ہر قسم کی بات ہو سکتی ہے"۔