
مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر باتیں کرنےوالے حکومتی وزراء ہمیں پیغام بھیجتے ہیں کہ ہماری پروگرامز میں کی گئی گفتگو کو سنجیدہ نہ لینا وہ ہماری مجبوری ہے آپ ہمارے لیے جگہ بنائیں، عمران خان صاحب اپریل تک اپنے عہدے سے فارغ ہوچکے ہوں گے۔
احسن اقبال نے یہ گفتگو جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں کی اور کہا کہ یہ تمام حکومتی اراکین جانتے ہیں کہ اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کی ٹکٹ انہیں اسمبلی کے بجائے سیاسی جہنم میں لے جائے گی، اگر ابھی ہم کسی قسم کی پابندی نہ رکھیں اور اپنے دروازے کھول دیں تو شائد آدھی پی ٹی آئی ہمارے پاس آنے کیلئے تیار ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعدا گر عام انتخابات کی طرف جایا جاتا ہے تو وزیر اعظم یا وزیر اعلی کیلئے نام فائنل کرنا کوئی بہت اہم بات نہیں ہوگی کیونکہ یہ عبوری حکومت کا ایک علامتی عہدہ رہ جائے گا، اپوزیشن کی تمام جماعتوں میں اتنی انڈرسٹینڈنگ ہے کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ان عہدوں کیلئے ناموں کو فائنل کرلیا جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے بعد صوبائی اسمبلیاں قائم رہیں اور ملک میں صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات کروائے جائیں مگر قومی اسمبلیوں کا انتخاب بھی اتنا بڑا ہوتا ہے کہ خود بخود صوبائی اسمبلیوں کو بھی اپنے بھنور میں لے لیتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ملک کے بنیادی انتظامی ڈھانچے کی بنیادیں ہلادی ہیں، صوبوں میں نااہل انتظامیہ اور من پسند تبادلوں کے باعث اب یہ نظام کسی بھی بحران سے نمٹنے کے قابل نہیں رہا، اسی لیے ہم ملک کو عام انتخابات کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک آئینی طریقہ استعمال کرتے ہوئے اس حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں،تحریک عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ ہے جس سے کم سے کم سیاسی و معاشی قیمت ادا کرکے ملک میں سیاسی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10ahsaniqbalapril.jpg