Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
آخر تبلیغی جماعت اور مفتی منیب اپنے سخت موقف پر کیوں قائم ہیں ؟
خانہ کعبہ اور ویٹی کن جیسی مرکزی عبادت گاہوں کو بغیر کسی کو اعتماد میں لئے کرونا جیسی وبائی مرض کے پھیلنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا . امن عامہ کے پیش نظر پاکستان میں حکومت مذھبی بدمعاشوں کے اگے ایک مرتبہ پھر جھک گئی ہے . لوگوں کو یہ احساس نہیں ہو رہا ہے پہلی دنیا کے ممالک میں صفائی اور ستھرائی ہمیشہ سے حکومتوں اور عوام کی ترجیح رہی ہے . کرونا سے پہلے بھی لوگ پاگل پن کی حد تک سنیٹیشن کا اہتمام کرتے تھے . اس خطہ میں رہنے والوں کو اچھی طرح سے اندازہ ہے کے ہماری اخلاقی اقدار اس معاملے میں ہمیشہ سے سر نگوں اور شرمندہ رہی ہیں اور شائد یہی وجہ ہے کے ہماری اور کالوں کی قوت مدافعت ہمیشہ سے مظبوط رہی ہے . پاکستان میں کرونا وائرس ابھی تک وبائی مرض کی طرح پوری طرح نہیں پھیلی جسکی وجہ شائد لوگوں کی اچھی قوت مدافعت ہو سکتی ہے . دوسری وجہ شائد ہماری صحت کی سہولتوں کی کمیابی ہے جسکی وجہ سے حقیقی ڈیٹا سامنے نظر نہیں ا رہا . ممکن ہے تعداد ١٠ گنا ہو مگر ہمیں پتا نہیں چل پا رہا . یہ زیادہ قرین قیاس ہے کیونکے یہ پیٹرن تمام غریب ملکوں میں دیکھنے کو مل رہا ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے. آخر ہم مختاروں کی یہ بات سمجھ میں کیوں نہیں ا رہی ہے ؟
اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کے لوگ اس وباء کو سیریس نہیں لے رہے . ہم لوگوں کے عھد میں ایسی کوئی وباء اس تیز رفتاری سے نہیں پھیلی تھی لھذا احتیاط کی اہمیت ہمیں سمجھ میں نہیں ا رہی . حقیقت یہ ہے کے ڈاکٹر حضرات نے تمام ذاتی کلیننکس بند کر دئے ہیں .چونکے ہسپتالوں میں مناسب انتظام نہیں لھذا ڈاکٹر کرونا کے کیسز نہیں لے رہے . ہسپتال میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ عام آدمی کے لئے بند ہو چکے ہیں . کینیڈا میں بھی کلیننکس بند ہو چکے ہیں اور صرف فون پر مدد کی جا رہی ہے . اگر کوئی اس مرض میں مبتلا ہو کر ہسپتال پہنچ چکا ہے ، گھر والوں کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور نہ کوئی خیر خبر دی جا رہی ہے . مرنے پر لاش بھی نہیں دی جا رہی . اس خوفناک زمینی حقائق پر بھی اگر کوئی اپنی جہالت پر مصر ہے تو کرونا ہی اس دنیا سے جہالت کو ختم کر سکتا ہے . امریکہ میں گزشتہ تین دنوں میں ہزاروں اموات ہو چکی ہیں اور کہا جا رہے کے دو لاکھ افراد اپنی جانوں سے جائیں گے. کینیڈا میں اسکولوں کو مئی تک بند کیا جا چکا ہے
دنیا میں پھیلی وبائی امراض کی یہ مکمل ہسٹری ہے . اگر لوگوں کو اب بھی سمجھ میں بات نہی ا رہی تو پاکستان میں اچھے کی لئے مارشل لاء ناگزیز ہو گا کیونکے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے . میں متعد بار اپنے خدشے کا اظہار کر چکا ہوں کے بیروزگاری اور کاروبار کی بندش سوشل ان ریسٹ پیدا کرے گی جسکی وجہ حالت قابو سے باہر ہو جائیں گے لھذا پاکستان میں مارشل لاء ناگزیز ہے . ہم لوگ ویسے بھی گنڈے اور چھتر کھانے کی طویل تاریخ رکھتے ہیں
تبلیغی جماعت کی وجہ سے حکومت ہند بھی پریشان ہو گئی ہے کیونکے وہ لوگ حکومت وقت کے احکام کو مان نہیں رہے . آج دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے بھی اس سلسلے میں پریس کانفرنس کی ہے اور سخت پیغام دیا ہے . لوگ ابھی بھی مسجدوں میں جا رہے ہیں جبکہ حکومتی احکمات بہت واضح ہیں . ریاست کے قوانین کی پامالی دوسروں کو سخت ناگوار گزر رہی ہے اور مسلمانوں کو نہ پسندیدگی سے دیکھا جا رہا ہے . پاکستان میں حالات اس سے زیادہ دگر گوں ہیں . تبلیغی جماعت والے لوگوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کے لئے گھروں سے باہر رہتے ہیں مگر وہ لوگ اپنی شکم کی آگ ٹرین کے ڈبوں میں بجھاتے بجھاتے خود جلتی آگ میں بھسم ہو گئے تھے . یہ واقعہ انتہائی ماضی قریب کا ہے .تبلیغی اجتماع والوں کے متعد کرونا ٹیسٹ مثبت ا چکے ہیں اور وہ اگے کتنوں کو لگا بیٹھے ہیں ، کسی کو اندازہ نہیں ہے
آج اگر مفتی منیب الرحمان مسلمانوں کے سالار ہیں تو کل وقت انکا بھی فیصلہ کر دے گا . یقین نہیں اتا تو تبلیغی اجتماع والوں کے کرونا ٹیسٹ کے نتائج دیکھ لیں . کیا پہلے زمانوں میں طاعون اور وبائی امراض نہیں پھیلتے تھے ؟
کیا طاعون اور وبائی امراض کے متعلق احادیث موجود نہیں ہیں . کیا ان علماء نے وہ احادیث نہیں پڑھیں . کیا دنیا بھر میں جو وبائی امراض پہلے پھیلے تھے ، انکی اموات کا ڈیٹا ہمارے پاس نہیں ہے ؟
انشاللہ ، اللہ ٢١ ویں صدی کے علماء کو دنیا اور آخرت دونوں جگہ پر ذلیل و خوار کرے گا جو اسلام میں دی گئی سہولتوں کو لوگوں پر آزمائش بنا کا مسلط کر دیتے ہیں . دین اسلام ایک فطری دین ہے اور اس میں بیشمار آسانیاں ہیں مگر پتا نہیں کیوں یہ لوگ اسلام کے چودھری بن کر دین کو پوری دنیا میں رسوا کر رہے ہیں . خدا غارت کرے انہیں . ان سب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونے والا ہے . مولانا ناصر مدنی کا لاہور میں سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو چکا ہے یہ لوگ ایسے باز نہیں انے والے . ہسپتالوں کو چاہئے کے وکیلوں اور مولویوں کے لئے اپنے دوازے ہمیشہ کے لئے بند کر دیں

خانہ کعبہ اور ویٹی کن جیسی مرکزی عبادت گاہوں کو بغیر کسی کو اعتماد میں لئے کرونا جیسی وبائی مرض کے پھیلنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا . امن عامہ کے پیش نظر پاکستان میں حکومت مذھبی بدمعاشوں کے اگے ایک مرتبہ پھر جھک گئی ہے . لوگوں کو یہ احساس نہیں ہو رہا ہے پہلی دنیا کے ممالک میں صفائی اور ستھرائی ہمیشہ سے حکومتوں اور عوام کی ترجیح رہی ہے . کرونا سے پہلے بھی لوگ پاگل پن کی حد تک سنیٹیشن کا اہتمام کرتے تھے . اس خطہ میں رہنے والوں کو اچھی طرح سے اندازہ ہے کے ہماری اخلاقی اقدار اس معاملے میں ہمیشہ سے سر نگوں اور شرمندہ رہی ہیں اور شائد یہی وجہ ہے کے ہماری اور کالوں کی قوت مدافعت ہمیشہ سے مظبوط رہی ہے . پاکستان میں کرونا وائرس ابھی تک وبائی مرض کی طرح پوری طرح نہیں پھیلی جسکی وجہ شائد لوگوں کی اچھی قوت مدافعت ہو سکتی ہے . دوسری وجہ شائد ہماری صحت کی سہولتوں کی کمیابی ہے جسکی وجہ سے حقیقی ڈیٹا سامنے نظر نہیں ا رہا . ممکن ہے تعداد ١٠ گنا ہو مگر ہمیں پتا نہیں چل پا رہا . یہ زیادہ قرین قیاس ہے کیونکے یہ پیٹرن تمام غریب ملکوں میں دیکھنے کو مل رہا ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے. آخر ہم مختاروں کی یہ بات سمجھ میں کیوں نہیں ا رہی ہے ؟
اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کے لوگ اس وباء کو سیریس نہیں لے رہے . ہم لوگوں کے عھد میں ایسی کوئی وباء اس تیز رفتاری سے نہیں پھیلی تھی لھذا احتیاط کی اہمیت ہمیں سمجھ میں نہیں ا رہی . حقیقت یہ ہے کے ڈاکٹر حضرات نے تمام ذاتی کلیننکس بند کر دئے ہیں .چونکے ہسپتالوں میں مناسب انتظام نہیں لھذا ڈاکٹر کرونا کے کیسز نہیں لے رہے . ہسپتال میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ عام آدمی کے لئے بند ہو چکے ہیں . کینیڈا میں بھی کلیننکس بند ہو چکے ہیں اور صرف فون پر مدد کی جا رہی ہے . اگر کوئی اس مرض میں مبتلا ہو کر ہسپتال پہنچ چکا ہے ، گھر والوں کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور نہ کوئی خیر خبر دی جا رہی ہے . مرنے پر لاش بھی نہیں دی جا رہی . اس خوفناک زمینی حقائق پر بھی اگر کوئی اپنی جہالت پر مصر ہے تو کرونا ہی اس دنیا سے جہالت کو ختم کر سکتا ہے . امریکہ میں گزشتہ تین دنوں میں ہزاروں اموات ہو چکی ہیں اور کہا جا رہے کے دو لاکھ افراد اپنی جانوں سے جائیں گے. کینیڈا میں اسکولوں کو مئی تک بند کیا جا چکا ہے

دنیا میں پھیلی وبائی امراض کی یہ مکمل ہسٹری ہے . اگر لوگوں کو اب بھی سمجھ میں بات نہی ا رہی تو پاکستان میں اچھے کی لئے مارشل لاء ناگزیز ہو گا کیونکے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے . میں متعد بار اپنے خدشے کا اظہار کر چکا ہوں کے بیروزگاری اور کاروبار کی بندش سوشل ان ریسٹ پیدا کرے گی جسکی وجہ حالت قابو سے باہر ہو جائیں گے لھذا پاکستان میں مارشل لاء ناگزیز ہے . ہم لوگ ویسے بھی گنڈے اور چھتر کھانے کی طویل تاریخ رکھتے ہیں
تبلیغی جماعت کی وجہ سے حکومت ہند بھی پریشان ہو گئی ہے کیونکے وہ لوگ حکومت وقت کے احکام کو مان نہیں رہے . آج دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے بھی اس سلسلے میں پریس کانفرنس کی ہے اور سخت پیغام دیا ہے . لوگ ابھی بھی مسجدوں میں جا رہے ہیں جبکہ حکومتی احکمات بہت واضح ہیں . ریاست کے قوانین کی پامالی دوسروں کو سخت ناگوار گزر رہی ہے اور مسلمانوں کو نہ پسندیدگی سے دیکھا جا رہا ہے . پاکستان میں حالات اس سے زیادہ دگر گوں ہیں . تبلیغی جماعت والے لوگوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کے لئے گھروں سے باہر رہتے ہیں مگر وہ لوگ اپنی شکم کی آگ ٹرین کے ڈبوں میں بجھاتے بجھاتے خود جلتی آگ میں بھسم ہو گئے تھے . یہ واقعہ انتہائی ماضی قریب کا ہے .تبلیغی اجتماع والوں کے متعد کرونا ٹیسٹ مثبت ا چکے ہیں اور وہ اگے کتنوں کو لگا بیٹھے ہیں ، کسی کو اندازہ نہیں ہے
آج اگر مفتی منیب الرحمان مسلمانوں کے سالار ہیں تو کل وقت انکا بھی فیصلہ کر دے گا . یقین نہیں اتا تو تبلیغی اجتماع والوں کے کرونا ٹیسٹ کے نتائج دیکھ لیں . کیا پہلے زمانوں میں طاعون اور وبائی امراض نہیں پھیلتے تھے ؟
کیا طاعون اور وبائی امراض کے متعلق احادیث موجود نہیں ہیں . کیا ان علماء نے وہ احادیث نہیں پڑھیں . کیا دنیا بھر میں جو وبائی امراض پہلے پھیلے تھے ، انکی اموات کا ڈیٹا ہمارے پاس نہیں ہے ؟
انشاللہ ، اللہ ٢١ ویں صدی کے علماء کو دنیا اور آخرت دونوں جگہ پر ذلیل و خوار کرے گا جو اسلام میں دی گئی سہولتوں کو لوگوں پر آزمائش بنا کا مسلط کر دیتے ہیں . دین اسلام ایک فطری دین ہے اور اس میں بیشمار آسانیاں ہیں مگر پتا نہیں کیوں یہ لوگ اسلام کے چودھری بن کر دین کو پوری دنیا میں رسوا کر رہے ہیں . خدا غارت کرے انہیں . ان سب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہونے والا ہے . مولانا ناصر مدنی کا لاہور میں سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو چکا ہے یہ لوگ ایسے باز نہیں انے والے . ہسپتالوں کو چاہئے کے وکیلوں اور مولویوں کے لئے اپنے دوازے ہمیشہ کے لئے بند کر دیں
Last edited: