
اے آروائی کے پروگرام سرعام کے اینکر اقرار الحسن نے خود پر ہونے والے تشدد کے واقعے کے بعد پہلا ویڈیو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ ان کا سارا جسم زخموں سے چور ہے، ان کا کندھا اتر گیا ہے، پسلی ٹوٹ گئی ہے۔
انکے مطابق آئی بی افسران نے ان کے اور ان کی ٹیم کے کپڑے اتروا کر ، ننگا کرکے تشدد کیا، جسم کے نازک اعضاء پر کرنٹ کے جھٹکے لگائے۔
اقرار الحسن کے مطابق ان کے ننگا کرکے ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا قصور بس اتنا ہے کہ ہم نے انکی کرپشن ایکسپوز کی تھی۔
ایک اور ویڈیو میں اقرار الحسن نے بتایا کہ کرنٹ کے جھٹکے لگنے کی وجہ سے ان کا دل بھی متاثر ہوا ہے اور اس کی ایس سی جی نارمل نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سر پر کافی زخم لگے ہیں، ٹانکے لگوائے گئے ہیں، مجھے کہا گیا ہے کہ سی ٹی سکین کروائیں خدانخواستہ ایسا نہ ہو کہ سر میں کوئی بلڈ کلاٹ بن گیا ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں کی دعاؤں کے صدقے اور اللہ کے فضل وکرم سے میں بہت بہتر ہوں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اقرار الحسن ایک حملے میں بری طرح زخمی ہوگئے ہیں۔ اقرار الحسن پرکراچی میں واقع انٹیلی جنس بیورو کے دفتر میں تشدد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس واقعے کے بعد پانچ افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کے انسپکٹر کی کرپشن بے نقاب کرنے پر ڈائریکٹر آپے سے باہر ہوۓ اقرار الحسن اور ٹیم کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
اقرار الحسن نے آئی بی کے انسپکٹر کی کرپشن ویڈیو ثبوتوں کے ساتھ بنائی جس پر ر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ اور اس کی ٹیم اقرارالحسن پر ٹوٹ پڑی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/iqrari11h121.jpg
Last edited by a moderator: