ایک عرصہ دراز سے عزیز بلوچ منظر عام سے غائب ہے اور جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد بھی اس کی گمشدگی ایک سوالیہ نشان ہے . مطلق العنان ہونے کے باوجود تحریک انصاف کی حکو مت صرف لفظی گولا باری کر رہی ہے جب کہ عملی قدم کوئی نہیں اٹھایا گیا . دو سو ارب ڈالر والا وزیر بھی پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر ہیجڑوں اور کٹنیوں کی طرح رپورٹ سنا کر طعنے مار رہا ہے جب کہ عملی قدم اٹھانے سے گریز ہے . یہ تحریک انصاف کی روایت ہے کہ یہ صرف و صرف تھرڈ کلاس ایکٹر ہیں ان سے عملی میدان میں ایک ٹکے کا کام نہیں ہوتا .
جب کہ آج ملکی ایجنسیاں تحریک انصاف کے ماتحت ہیں اس کے باوجود عزیز بلوچ کے انکشا فات پر کوئی قدم نہیں اٹھایا . عزیر بلوچ کو ایران نے مدد دی ایران سے کوئی وضاحت نہیں مانگی . مطلب صاف ہے تحریک انصاف کی حکومت کا کام صرف ہیجڑوں کی طرح مجرا کر کے انٹر ٹین کرنا ہے . یہ حکومت کرنے نہیں گالم گلوچ کرنے آئے ہیں . ادارے بڑی شدت سے زرداری پر ہاتھ ڈالنا چاہتے تھے اس مقصد کے لیے ان کے ہاتھ ایک مہرا لگ گیا تھا . ایسا ہو نہیں سکتا کہ ادارے پیچھے ہٹ گئے ہوں وہ زرداری کو سبق سکھانا چاہتے تھے اس مقصد کے لیے پہلے میڈیا کیمپین چلوا ئی جس میں پیپلز پار ٹی ٹارگٹ تھی اور اگلا کا م ظاہر ہے مقدمے بنانا تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا . عز یر بلوچ کا سیکنڈل کوئ چھو ٹی موٹی بات نہیں تھی جو دبا دی جاتی . جس انداز سے معاملہ دبا دیا گیا ہے اس سے یہ ہی شک پڑتا ہے کہ دوران تفتیش عزیر بلوچ مارا گیا یا مروا دیا گیا .
ہو سکتا ہے اداروں نے روایتی شجاعت اور پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کر دیا ہو جس کی تاب عزیر بلوچ نہ لا سکا ہو . اس کا معاملہ ایسا نہیں کہ فوج کی عدالت میں مقدمہ چلتا عزیز بلوچ کا ٹرائل عوامی عدالتوں میں ہونا چاہیے تھا اگر اس حکومت میں دم ہے اور یہ ہیجڑوں کی حکومت نہیں ہے تو عوام کے سا منے عزیر بلوچ کا مقدمہ چلائے اور تمام ملز موں کو کیفر کردار تک پہنچائے
جب کہ آج ملکی ایجنسیاں تحریک انصاف کے ماتحت ہیں اس کے باوجود عزیز بلوچ کے انکشا فات پر کوئی قدم نہیں اٹھایا . عزیر بلوچ کو ایران نے مدد دی ایران سے کوئی وضاحت نہیں مانگی . مطلب صاف ہے تحریک انصاف کی حکومت کا کام صرف ہیجڑوں کی طرح مجرا کر کے انٹر ٹین کرنا ہے . یہ حکومت کرنے نہیں گالم گلوچ کرنے آئے ہیں . ادارے بڑی شدت سے زرداری پر ہاتھ ڈالنا چاہتے تھے اس مقصد کے لیے ان کے ہاتھ ایک مہرا لگ گیا تھا . ایسا ہو نہیں سکتا کہ ادارے پیچھے ہٹ گئے ہوں وہ زرداری کو سبق سکھانا چاہتے تھے اس مقصد کے لیے پہلے میڈیا کیمپین چلوا ئی جس میں پیپلز پار ٹی ٹارگٹ تھی اور اگلا کا م ظاہر ہے مقدمے بنانا تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا . عز یر بلوچ کا سیکنڈل کوئ چھو ٹی موٹی بات نہیں تھی جو دبا دی جاتی . جس انداز سے معاملہ دبا دیا گیا ہے اس سے یہ ہی شک پڑتا ہے کہ دوران تفتیش عزیر بلوچ مارا گیا یا مروا دیا گیا .
ہو سکتا ہے اداروں نے روایتی شجاعت اور پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کر دیا ہو جس کی تاب عزیر بلوچ نہ لا سکا ہو . اس کا معاملہ ایسا نہیں کہ فوج کی عدالت میں مقدمہ چلتا عزیز بلوچ کا ٹرائل عوامی عدالتوں میں ہونا چاہیے تھا اگر اس حکومت میں دم ہے اور یہ ہیجڑوں کی حکومت نہیں ہے تو عوام کے سا منے عزیر بلوچ کا مقدمہ چلائے اور تمام ملز موں کو کیفر کردار تک پہنچائے