کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کا شاہ فیصل

Wattanpk

Politcal Worker (100+ posts)
مقبوضہ کشمیر کا ایک نوجوان دو ہزار دس میںبھارتی میڈیا کی آنکھ کا تارا بنا۔ اس نوجوان کا نام شاہ فیصل ہے۔ شاہ فیصل ضلع کپوارہ کے دور افتادہ گاؤں لولاب کا رہائشی ہے۔ والد استاد تھے لیکن شاہ فیصل بچپن میں ہی یتیم ہو گیا تھا۔ والدہ بھی محکمہ تعلیم میں استانی ہیں۔ ایک کشمیری نوجوان بھارتی میڈیا کی آنکھ کا تارا بنے یہ انہونی ہے۔

news-1565900877-4592.jpg


دراصل ہوا کچھ یوں کہ دو ہزار دس میں قابض بھارتی فورسز نے احتجاجی لہر کو دبانے کے لیے سو سے زائد کشمیری نوجوان قتل کئے ، جس سے یہ احتجاجی تحریک تو نہ دبی الٹا حالات خراب ہوئے۔ ان حالات میں انڈین سول سروس امتحانات کے نتائج آئے تو لولاب کے شاہ فیصل اول پوزیشن پر آئے۔ بھارتی میڈیا اور حکومت نے ایک پالیسی کے تحت شاہ فیصل کو بے حد کوریج دی اور کشمیری نوجوانوں کو شاہ فیصل کی راہ پر چلنے کا مشورہ دیا۔

اب یہی شاہ فیصل جسے کشمیری نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بنا کر پیش کیا گیا تھا‘ بھارتی حکومت اور میڈیا کے لیے ناپسندیدہ بن چکا ہے۔ شاہ فیصل نے آٹھ سال سول سروس میں گزارنے کے بعد اس سال جنوری میں اچانک استعفیٰ دیا اور کشمیر کی سیاست میں آ گیا۔شاہ فیصل نے استعفیٰ کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہندوتوا تشدد اور کشمیر میں ہو رہی ہلاکتوں سے میں بہت پریشان ہوں۔ لہذا میں اب افسری کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔ شاہ فیصل کو گزشتہ روز دلی ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کر لیا گیا

ب وہ ترکی کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔شاہ فیصل کو گرفتاری کے بعد سرینگر واپس بھجوا دیا گیا جہاں انہیں گھر میں نظربند رکھا جائے گا۔ شاہ فیصل نے کشمیر کی جداگانہ حیثیت کے خاتمے اور دو حصوں میں تقسیم کی مخالفت کی تھی۔ شاہ فیصل نظریاتی طور پر حریت قیادت سے متفق ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ میں نے طے بھی کیا تھا کہ میں گیلانی صاحب کی قیادت والی حریت کانفرنس میں شامل ہو جاؤں گا، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میں وہاں کروں گا کیا؟ الیکشن کا وہ لوگ بائیکاٹ کرتے ہیں حالانکہ کشمیر میں تبدیلیاں الیکشن اور قانون سازی سے لائی جاتی ہیں۔ لہذا جتنا ہو سکے گا میں پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کرنا چاہتا ہوں۔

شاہ فیصل نے فاروق عبداللہ کی نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی اور ریاستی اسمبلی کے اگلے الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے لیکن آرٹیکل تین سو ستر کے خاتمے سے حالات یکسر بدل چکے ہیں۔ شاہ فیصل کی گرفتاری ظاہر کرتی ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ کسی صورت مقبوضہ وادی کے حالات دنیا کے سامنے نہیں لانے دینا چاہتی۔ شاہ فیصل نوجوان اور متحرک شخصیت ہیں جنہیں بھارتی میڈیا نے خود عالمی میڈیا سے متعارف کرایا تھا اب بیرون ملک جانے کی صورت میں ان کے عالمی میڈیا پر انٹرویوز سے حالات سامنے آنے کا خدشہ تھا۔

شاہ فیصل کی گرفتاری کے پیچھے چھپی وجوہات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کونسل کے اجلاس میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب کرفیو ختم ہوگا تو پتہ چلے گا کشمیریوں پر کیا گزری؟

ضرور پڑھیں: نیب آزادانہ طریقے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کررہاہے:عارف علوی
قابض بھارتی فورسز نہتے کشمیریوں کو پتھرباز قرار دے کر سیدھی فائرنگ سے گریز نہیں کرتیں۔ کرفیو کے نفاذ کے بعد دواؤں اور غذا کی کمی کا بھی مسئلہ ہے۔ بھارت سرینگر کے لال چوک پر ترنگا لہرانے کے لیے پابندیاں مزید سخت کر چکا ہے۔ وادی کے ہر گاؤں میں پنچایتی سربراہوں کو حکم ہے کہ ترنگا ہر صورت لہرایا جائے اس کے لیے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کونسل سے خطاب میں ایک بار پھر ہندوتوا کے نظریات پر تنقید کی اور خود کو کشمیریوں کا سفیر قرار دیا۔مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں میں نرمی تک جانے کتنے معصوم مودی کی دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ جائیں گے۔

قابض انتظامیہ کے سربراہ گورنر ستیہ پال ملک کہہ چکے ہیں کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ نوجوان کشمیریوں کو گمراہ کرنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بیان کے بعد مقبوضہ وادی میں مواصلاتی رابطے جلد بحال ہوتے دکھائی نہیں دیتے جبکہ سیاسی قیادت اور کارکن پہلے ہی جیلوں میں بند ہیں۔ کشمیر کی اصل صورت حال کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے پاکستان کو سفارتی دباؤ بڑھانا ہوگا۔

بھارت کے اندر سے مودی کے ظالمانہ اقدامات پر اٹھنے والی آوازیں کم لیکن مضبوط ہیں۔ کشمیر کو شہ رگ ماننے والوں کی آوازیں کیوں کمزور ہیں اور دنیا ان پر دھیان کیوں نہیں دے رہی؟ یہ سوچنے کی بات ہے۔


 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)




انٹرویو میں بھارتی فارن سروس کے اس نوجوان کی انگریزی دیکھیں

اور ہمارے امریکا میں کرئیر ڈپلومیٹ سفیر صاحب کی انگریزی کا معیار

.ملاحضہ کریں . شرم آتی ہے اپنے سفیر کو بولتے دیکھ کر

 

muhammadadeel

Chief Minister (5k+ posts)
اگلے ۷۰ سال کے لیے کشمیریوں کو غلام بنانے کے لیے ایک اور مسلمان کشمیری تیار ہو گیا ہے۔

credibility شاہ فیصل کے ساتھ کوئی بُرا سلوک اُسے کشمیری عوام کے سامنے
دے گا اور یہ ہی بھارت کی اصل چال ہے۔

مسلمان کو بیوقوف بنانے کے لیے صرف دو چار چیزیں دکھاؤے کے لیے کر دو تو سب درست ہو جاتا ہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)




انٹرویو میں بھارتی فارن سروس کے اس نوجوان کی انگریزی دیکھیں

اور ہمارے امریکا میں کرئیر ڈپلومیٹ سفیر صاحب کی انگریزی کا معیار

.ملاحضہ کریں . شرم آتی ہے اپنے سفیر کو بولتے دیکھ کر

وہ پڑھ کر فارن سروس میں آیا تھا اور ہمارے سیاسی خدمات کی جزا میں سفیر بنے اس لئے یہ ہی ملے گا پوری فارن سروس میں کم و بیش ویسے بھی نواز حکومت کی پالیسی تھی کہ فارن سروس انڈیا چلائے گا پاکستان کی تو کیا ضرورت تھی پاکستانیوں سے دماغ کھپای کروانے کی پتلیوں سے محکمہ خارجہ کھلونا تھا اور وزیر خارجہ ان پڑھ نواز تھا
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
وہ پڑھ کر فارن سروس میں آیا تھا اور ہمارے سیاسی خدمات کی جزا میں سفیر بنے اس لئے یہ ہی ملے گا پوری فارن سروس میں کم و بیش ویسے بھی نواز حکومت کی پالیسی تھی کہ فارن سروس انڈیا چلائے گا پاکستان کی تو کیا ضرورت تھی پاکستانیوں سے دماغ کھپای کروانے کی پتلیوں سے محکمہ خارجہ کھلونا تھا اور وزیر خارجہ ان پڑھ نواز تھا



!ٹھیک کہا آپ نے

جب سے ملک ان جاہل قسم کے نمونوں کے ہاتھ آیا ہر ادارے کے ساتھ

فارن سروس بھی یکسر برباد کر دی گئی . دنیا کے آدھے سے زیادہ ملکوں میں

الله کے فضل سے انکے جرائم پیشہ سہولت کار تعینات رہے اور جو ملک باقی

بچے وہاں اس ایلیٹ سروس گروپ کے چن چن کر نالائق ترین لوگوں کو آگے

لایا گیا اور اپنے ذاتی نوکروں کی طرح استعمال کیا گیا ہے

جبھی تو یہ ملک دنیا میں تنہا کھڑا تھا عمران خان کے آنے سے پہلے . اب جب

سے عمران آیا ہے ایک سال میں دیکھ لیں بین الاقوامی محاز پر ماشاللہ

.ملک کیسے فرش سے عرش پر چلا گیا ہے​