کراچی: جامعیہ فاروق کے مہتمم مولانا عادل کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج

BeingPakistani

Minister (2k+ posts)
5f81e3dac70b7.png

کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم افراد نے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو
فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عادل خان وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔

حکام کے مطابق جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈاکٹر عادل خان شاہ فیصل کالونی میں ایک شاپنگ سینٹر پر مٹھائیاں خریدنے کے لیے رکے تو مسلح افراد ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے

https://twitter.com/x/status/1314994990347628545 لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر انجم رضوی نے تصدیق کہ حملے کے بعد مولانا ڈاکٹر عادل خان کو لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

دوسری جانب جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے ڈرائیور مقصود احمد ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

فائرنگ سے مولانا ڈاکٹر عادل خان کے معاون عمیر بھی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جو دکان سے مٹھائی خریدنے کے لیے گاڑی سے اتر کر گئے تھے۔

خیال رہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان نے دینی علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی اور کچھ سال قبل اپنے والد مولانا سلیم اللہ خان کی وفات کے بعد کراچی واپس آنے سے قبل ملائیشیا میں بھی پڑھایا تھا۔

مرحوم بھارت میں دارالعلوم دیوبند کے طالب علم بھی رہے تھے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات میں دو ممکنہ وجوہات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ایک فرقہ وارانہ پہلو موجود ہے جبکہ دوسرا یہ کہ کوئی تیسرا فریق فرقہ وارانہ تنازع پیدا کرنا چاہتا ہے۔

عمر شاہد نے کہا کہ حال ہی میں کچھ واقعات رونما ہوئے تھے جن سے فرقہ واریت کے خدشات پیدا ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عادل خان دیوبند مکتبہ فکر کی ممتاز شخصیت تھے جو مفتی تقی عثمانی کے قریبی ساتھی بھی رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دارالعلوم کورنگی سے آرہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔

وزیر اعلیٰ کا نوٹس
ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسند عناصر شہر میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے ایس ایس پی کورنگی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی سے تفصیلات طلب کرلیں۔

عمران اسمٰعیل نے قاتلانہ حملے میں ڈاکٹر عادل خان کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے پولیس کو واقعے میں ملوث مجرمان کی گرفتاری کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔


 
Last edited by a moderator:

Champion 01

Chief Minister (5k+ posts)
Jis party mein Rana Sana jesa safaak qatil mojood ho, wahan per her qism ki safaki ka ahtamaal hey.
Pmln bohat he safaak aur qatil party hey. Yeh mulk mein inteshar phelanay kay liey kuch bhi ler saktay hein.
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
5f81e3dac70b7.png

کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم افراد نے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو
فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عادل خان وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔

حکام کے مطابق جامعہ فاروقیہ کے مہتمم ڈاکٹر عادل خان شاہ فیصل کالونی میں ایک شاپنگ سینٹر پر مٹھائیاں خریدنے کے لیے رکے تو مسلح افراد ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے

لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر انجم رضوی نے تصدیق کہ حملے کے بعد مولانا ڈاکٹر عادل خان کو لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

دوسری جانب جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان کے ڈرائیور مقصود احمد ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

فائرنگ سے مولانا ڈاکٹر عادل خان کے معاون عمیر بھی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جو دکان سے مٹھائی خریدنے کے لیے گاڑی سے اتر کر گئے تھے۔

خیال رہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان نے دینی علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی اور کچھ سال قبل اپنے والد مولانا سلیم اللہ خان کی وفات کے بعد کراچی واپس آنے سے قبل ملائیشیا میں بھی پڑھایا تھا۔

مرحوم بھارت میں دارالعلوم دیوبند کے طالب علم بھی رہے تھے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات میں دو ممکنہ وجوہات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ایک فرقہ وارانہ پہلو موجود ہے جبکہ دوسرا یہ کہ کوئی تیسرا فریق فرقہ وارانہ تنازع پیدا کرنا چاہتا ہے۔

عمر شاہد نے کہا کہ حال ہی میں کچھ واقعات رونما ہوئے تھے جن سے فرقہ واریت کے خدشات پیدا ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عادل خان دیوبند مکتبہ فکر کی ممتاز شخصیت تھے جو مفتی تقی عثمانی کے قریبی ساتھی بھی رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دارالعلوم کورنگی سے آرہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔

وزیر اعلیٰ کا نوٹس
ادھر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسند عناصر شہر میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے ایس ایس پی کورنگی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی سے تفصیلات طلب کرلیں۔

عمران اسمٰعیل نے قاتلانہ حملے میں ڈاکٹر عادل خان کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے پولیس کو واقعے میں ملوث مجرمان کی گرفتاری کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔


pdm is behind this...
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
انا لللہ وانا الیہ راجعون۔
ملک و قوم کا ایک قیمتی سرمایہ چھن گیا۔
خدا شہید کے درجات کو بلند کرے، اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔اور ان کے قاتلوں کو عبرت کا نشان بنا دے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
pdm is behind this...
Another RAW attempt. Indian's assets in MQM are being used once again.
I think ISI has done this.
ہو سکتا ہے ہے را، افغانستان یا خود حکومتی ایجنسی کا کام ہو، مگر سب سے ذیادہ شک ایرانی تربیت یافتہ دہشت گردوں پر کیا جا رہا ہے۔ مولانا شہید،صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے خلاف زبان درازی پر بہت ایکٹو تھے، اور ملعون گستاخوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے میں ایک توانا آواز تھے۔
https://twitter.com/x/status/1314970945598246913 بہرحال جو بھی ہے ، اسلام دشمنوں نے کاری وار کیا ہے۔مگر ان شاء اللہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔دین کے کسی بھی کاز کے لیئے شہادت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
اوپر سے ہمارے وزیر اعظم صاحب کی درفنطنیاں۔ "میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ انڈیا کوشش کر رہا ہے"۔ او بھولے بادشاہوں ، آپ اخباری رپورٹر نہیں ہو، ملک کے وزیر اعظم ہو۔اگر آپ کو معلوم ہے تو پھر اس کے توڑ کے لیئے کیا کیا؟
فرقہ وارییت کو پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ کسی ملعون کی بکواس یا کسی قاتل کا ظلم نہیں ، بلکہ ملعونوں اور قاتلوں کی حکومتی سرپرستی ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
HERE IS PROOF THAT PAKISTAN ARMY KILLED HIM :

https://twitter.com/x/status/1314970945598246913
مولانا نے ایک جنرل بات کی ہے،اس میں ایسی کوئی بات نہیں کہ آرمی ان کی جان کے درپے ہو جائے۔
بہرحال مولانا کو مظلومانہ انداز سے شہید کیا گیا ہے، اور جس نے بھی کیا ہے ان شاء اللہ خدا کی پکڑ میں
 

shujauddin

Minister (2k+ posts)
مولانا نے ایک جنرل بات کی ہے،اس میں ایسی کوئی بات نہیں کہ آرمی ان کی جان کے درپے ہو جائے۔
بہرحال مولانا کو مظلومانہ انداز سے شہید کیا گیا ہے، اور جس نے بھی کیا ہے ان شاء اللہ خدا کی پکڑ میں
well Maulana has said it openly and now we all know who killed him. Army killed him. Period!
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
well Maulana has said it openly and now we all know who killed him. Army killed him. Period!
اتنی قطعیت کے ساتھ تو میں ایرانی ایجنٹوں کا نام نہیں لے سکتا ، حالآنکہ سب سے ذیادہ شک انہی پر ہے۔جو کوئی بھی قاتل ہے، بزدل ہےورنہ اتنی عمر کے شخص کے ساتھ کوئی باکردار انسان اونچی آواز میں بات نہیں کرتا، چہ جائیکہ کہ گولی مار دے۔ بہرحال آپ اپنی رائے میں آزاد ہو۔
ہم جس سے انصاف کے طلب گار ہیں، وہ یقینا جانتا ہے۔