پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کیلئے زور لگانے کا دعویٰ کرنے والی اس حکومت کا منہ ڈسکہ ضمنی انتخاب کی رپورٹ نے کالا کردیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ محمد زبیر نے کہا کہ یہ حکومت کہتی ہے کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین اس لیے چاہتے ہیں کہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کروائیں جائیں، ہماری نیت شفاف الیکشن ہے۔
محمد زبیر نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں کیلئے جان لگادینے کا دعویٰ ہے ان کا مگر کچھ عرصہ قبل ڈسکہ ضمنی الیکشن کی تحقیقاتی رپورٹ اسی حکومت کا منہ کالا کررہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی کی ہے جس میں پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے عہدیداران ملوث ہیں۔
ان کا مزید کہا تھا کہ اب حکومت یہ کہنا چاہتی ہے کہ ڈسکہ میں اس لیے دھاندلی کی کہ وہاں ای وی ایم نہیں تھی، اگر نیت صاف نہ ہو تو پہلے 20 ریٹرننگ افسران اٹھائے تھے اب آپ ای وی ایم اٹھا لیں گے۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ کچھ دن پہلے تک حکومت کے پاس پارلیمنٹ میں نمبرز پورے نہیں تھے اتحادیوں کے تحفظات تھے پھر اچانک سب راضی ہوگئے اور اجلاس طلب کرلیا گیا، ہمیں پہلے یہ پتاچلا کہ ایک پیج پھٹ گیا ہے اور پھر اسے پھٹے ہوئے پیج کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ٹیپ لگا کر جوڑا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے انتخابی اصلاحات سے متعلق بل پیش کیے جن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بل اکثریت رائے سے منظور کرلیے گئے ہیں۔