ظہیر عباس: 274 رنز کی وہ اننگز جس نے گمنام پاکستانی بلے باز کو ایشیئن بریڈمین بنا دیا
ظہیر عباس: 274 رنز کی وہ اننگز جس نے گمنام پاکستانی بلے باز کو ایشیئن بریڈمین بنا دیا
ایشیئن بریڈمین سب سے پہلے کس نے کہا؟
274 رنز کی اننگز کے بعد دنیا کو ظہیر عباس کی شکل میں دوسرا سر ڈان بریڈمین نظر آنے لگا تھا۔
یہ سوال خاصا دلچسپ ہے کہ ظہیر عباس کو سب سے پہلے ایشیئن بریڈمین کس نے کہا اور کب؟ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ مشہور کمنٹیٹر جان آرلٹ نے ظہیر عباس کو ایشیئن بریڈمین کہہ کر پکارا۔ چند ایک کا کہنا ہے کہ ای ڈبلیو سوانٹن نے یہ خطاب دیا۔
ظہیر عباس 12 سال گلوسیسٹر شائر سے وابستہ رہے اس دوران انھوں نے 16 ہزار سے زائد رنز بنائے جن میں 49 سنچریاں شامل تھیں
کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ انھیں 1971 کے دورے میں نہیں بلکہ 1974 کے دورے میں ایشیئن بریڈمین کہا گیا جب انھوں نے اوول ٹیسٹ میں 240 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
خود ظہیر عباس کا اس بارے میں کہنا ہے ’274 رنزکی اننگز کے بعد انگلینڈ کے اخبار ٹائمز نے سرخی لگائی تھی۔ میٹ دا ایشیئن بریڈمین۔‘
’مجھے مضمون نگار کا نام ابھی یاد نہیں۔ یہ اخبار کسی سوٹ کیس میں دیگر اخباری تراشوں کے ساتھ موجود ہے۔ʹ
انتخاب عالم بھی ظہیر عباس کی اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ انھیں ایشیئن بریڈمین کا خطاب 1971 کے دورے میں ہی مل گیا تھا۔
ایشیئن بریڈمین کے اسی تذکرے میں سنیل گاوسکر کی یہ گفتگو بھی کم دلچسپ نہیں جس میں انھوں نے بتایا ʹجب میں اور ظہیر عباس 1971 کے اواخر میں ورلڈ الیون کے ساتھ ایڈیلیڈ پہنچے تھے تو ہمارے استقبال کے لیے سر ڈان بریڈمین بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے اور جب ہم تینوں بات کر رہے تھے تو اس دوران روہن کنہائی یا سر گیری سوبرز میں سے کسی نے یہ کہا کہ ممبئی کے بریڈمین اور کراچی کے بریڈمین اصل سر ڈان بریڈمین کے ساتھ ہیں۔ʹ
ظہیر عباس کی 274 رنز کی اننگز کے چند ہفتوں بعد پلے فیئر کرکٹ منتھلی نامی جریدے میں گورڈن روز نے اپنے مضمون میں بڑے کھلاڑی اور عظیم کھلاڑی کے فرق کے بارے میں تجزیہ کیا تھا اور لکھا کہ صرف ایک لفظ یہ فرق ظاہر کرتا ہے اور وہ ہے بیٹسمین کی کلاس۔
انھوں نے کہا تھا کہ ظہیر عباس کی یہ اننگز انھیں عظیم کھلاڑیوں میں شامل کرتی ہے۔
کرکٹر انٹرنیشنل میگزین میں ارون روز واٹر نے لکھا تھا کہ ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنانا ٹیمپرامنٹ اور مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔
انھوں نے اپنے مضمون میں متعدد ایسے بڑے بیٹسمینوں کا ذکر کیا تھا جو ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنانے میں ناکام رہے تھے جن میں ڈبلیو جی گریس، فرینک وولی، ہربرٹ سٹکلف، کالن کاؤڈرے، اور رنجیت سنجھی قابل ذکر تھے۔
ʹ
SOURCE