Syaed
MPA (400+ posts)
سعید صاحب میں اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ یہ عجیب و غریب عقیدہ رکھنے والے لوگ اپنے ہر دوسرے بندے کے لیے "علیہ السلام" کا صیغہ لگا کر کیوں بیٹھ جاتے ہیں؟ یہ صیغہ تو صرف انبیاء علیہ السلام کے لیے مختص نہیں ہے کیا ؟ کم از کم علماء حق سے تو آج تک یہی سنا ہے
اس پر پلیز ذرا روشنی ڈال کر ایجوکیٹ کریں
علیہ السلام کا مطلب ہے کہ ان پر سلامتی ہو۔اہل تشیع کا عقیدہ ہے کہ ان کے آئمہ معصوم عن الخطا ہیں یعنی وہ کوئی غلطی نہیں کرسکتے یا کوئی غلطی ان سے سرزد نہیں ہوسکتی اس لیے انہیں بہت سارے غالی شیعہ حضرت علی کو باقی انبیاء سے بھی افضل سمجھتے ہیں جس سے اہل تشیع کے ہی بعض فرقوں کو اختلاف ہے۔یہ بنیادی اختلاف بھی ہے تسنن اور تشیع میں کیونکہ احادیث کی باقاعدہ تدوین کا کام دونوں جانب سے بہت بعد میں شروع ہوا تو اس لیے اپنے آئمہ کو برتر ثابت کرنے کے لیے یہ عقیدہ رکھا گیا جس سے اہل سنت کو اختلاف ہے کیونکہ ایک بنیادی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ کون کرتا رہا ہے کہ کون امام زمانہ ہے؟اور یہ کہ اہل بیت کا حصہ تو اہل تشیع کے مطابق امام حسن کی اولاد بھی ہے پھر ان میں سے کوئی امام کیوں نہیں بن سکا؟اور یہ کہ کیا وہ سب بھی معصوم ون الخطاء ہیں یا نہیں؟پھر یہ بھی کہ امام حسین کی اولاد میں سے بھی یہ فیصلہ کس کا ہونا چاہیے کہ امام کون ہو اور کون نہ ہو؟اسی بنیادی سوال پہ اسماعیلی فرقہ وجود میں آیا۔
البتہ اہل سنت میں صحابہ اہل بیت اطہار اور آئمۂ و محدثین میں سے کسی کو معصوم عن الخطا نہیں سمجھا جاتا بلکہ ارفع کردار اور علم کا حامل انسان سمجھا جاتا ہے۔