عمران نے ابھی اسٹیبلشمنٹ کا لاڈ دیکھا ہے انکی مار نہیں دیکھی:سہیل وڑائچ

sohail-warrich-imran-khan-marshal.jpg


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چاہیے کہ فوج سے کہیں کہ وہ سیاست سے دور رہیں جبکہ نواز شریف کے خاموشی کے ساتھ بیرون ملک کھسک جانے سے ان کی بے گناہی کا مؤقف کمزور پڑگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ عمران خان ملک کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں، کیا رانا ثناء کا بیان درست ہے؟

جواب میں دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کے بیانات کی تشریح میرے بس کا کام نہیں ہے، عمران خان بیان دے کر اگلے دن دوسری تیسری تشریح کردیتے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی، ملک میں مارشل لا ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کر رہے ہوتے بلکہ گھر میں نظر بند یا جیل میں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دور رہنے کا کہنا چاہئے، نواز شریف کے خاموشی سے ملک سے نکل جانے سے ان کا اپنے بے گناہ ہونے کا موقف کمزور پڑگیا، عمران خان سمجھتے ہیں مارشل لا اور جمہوریت میں زیادہ فرق نہیں ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی ہے، کیونکہ جب مارشل لا لگتا ہے تو بھٹو جیسے لیڈر پھانسی چڑھا دیئے جاتے ہیں۔

ریما عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان شاید مارشل لاء سے واقف نہیں ہیں، ملک میں مارشل لاء ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کررہے ہوتے بلکہ گھر میں نظربند یا جیل میں ہوتے، فوجی عدالتیں خفیہ ٹرائل کر کے عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈروں کو سزائیں سنا چکی ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی پر تشدد کی انکوائری ہونی چاہئے لیکن یہ ملک میں ٹارچر کا واحد کیس نہیں ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دو ر رہنے کا کہنا چاہئے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
sohail-warrich-imran-khan-marshal.jpg


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چاہیے کہ فوج سے کہیں کہ وہ سیاست سے دور رہیں جبکہ نواز شریف کے خاموشی کے ساتھ بیرون ملک کھسک جانے سے ان کی بے گناہی کا مؤقف کمزور پڑگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ عمران خان ملک کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں، کیا رانا ثناء کا بیان درست ہے؟

جواب میں دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کے بیانات کی تشریح میرے بس کا کام نہیں ہے، عمران خان بیان دے کر اگلے دن دوسری تیسری تشریح کردیتے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی، ملک میں مارشل لا ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کر رہے ہوتے بلکہ گھر میں نظر بند یا جیل میں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دور رہنے کا کہنا چاہئے، نواز شریف کے خاموشی سے ملک سے نکل جانے سے ان کا اپنے بے گناہ ہونے کا موقف کمزور پڑگیا، عمران خان سمجھتے ہیں مارشل لا اور جمہوریت میں زیادہ فرق نہیں ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی ہے، کیونکہ جب مارشل لا لگتا ہے تو بھٹو جیسے لیڈر پھانسی چڑھا دیئے جاتے ہیں۔

ریما عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان شاید مارشل لاء سے واقف نہیں ہیں، ملک میں مارشل لاء ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کررہے ہوتے بلکہ گھر میں نظربند یا جیل میں ہوتے، فوجی عدالتیں خفیہ ٹرائل کر کے عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈروں کو سزائیں سنا چکی ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی پر تشدد کی انکوائری ہونی چاہئے لیکن یہ ملک میں ٹارچر کا واحد کیس نہیں ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دو ر رہنے کا کہنا چاہئے۔
کُتی کے بچے، خان کو مارنے کے وجہ کم سے کم یہ ہونی چائیے کہ وہ باجوے کے گھر میں گھس کر اُس کی لڑکی پر چڑھ گیا تھا۔
ساری زندگی حرامییوں کی دلالی کرتے کرتے یہ بھول گئے کہ حرامی پر لگنے والی دفعات حلالیوں پر نہیں تھوپی جاتیں۔ اگر سب کو ایک لاٹھی سے ہانکنا ہے تو پھر جس طرح ارشد شریف کو قتل کیا گیا، تیری بلی بھی ویسے ہی چڑھنی چائیے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کی عمر سترسال ہے ان پھدکنیوں نے وہ نہیں دیکھا جو اس نے دیکھا ہے اور سہیل وڑایچ جیسے گتھلے بھی ان مارشل لاوں سے گزرے ہیں اب پھانسی تو نواز شریف کی بھی بنتی تھی کیا مشرف نے اسے پھانسی دی؟ایک عیش سے نکل کر دوسری عیش میں بھیج دیا۔کس نونی وزیر کو اس نے جیلوں میں ڈالا؟
عمران خان جانتا ہے کہ لیڈر کو نظر بند کر دیں اور جیل میں ڈال دیں تو بھی عوام مارشل لا کی ایسی تیسی پھیرتی ہے اس لیے وہ عوام کے بیچ ہے ویسے بھی اس کی عمر باقی سیاسی لیڈروں کی طرح عوام سے دور نہیں ان کے بیچ گزری ہے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
sohail-warrich-imran-khan-marshal.jpg


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چاہیے کہ فوج سے کہیں کہ وہ سیاست سے دور رہیں جبکہ نواز شریف کے خاموشی کے ساتھ بیرون ملک کھسک جانے سے ان کی بے گناہی کا مؤقف کمزور پڑگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ عمران خان ملک کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں، کیا رانا ثناء کا بیان درست ہے؟

جواب میں دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کے بیانات کی تشریح میرے بس کا کام نہیں ہے، عمران خان بیان دے کر اگلے دن دوسری تیسری تشریح کردیتے ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی، ملک میں مارشل لا ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کر رہے ہوتے بلکہ گھر میں نظر بند یا جیل میں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دور رہنے کا کہنا چاہئے، نواز شریف کے خاموشی سے ملک سے نکل جانے سے ان کا اپنے بے گناہ ہونے کا موقف کمزور پڑگیا، عمران خان سمجھتے ہیں مارشل لا اور جمہوریت میں زیادہ فرق نہیں ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کا لاڈ دیکھا ہے ان کی مار نہیں دیکھی ہے، کیونکہ جب مارشل لا لگتا ہے تو بھٹو جیسے لیڈر پھانسی چڑھا دیئے جاتے ہیں۔

ریما عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان شاید مارشل لاء سے واقف نہیں ہیں، ملک میں مارشل لاء ہوتا تو عمران خان لانگ مارچ نہیں کررہے ہوتے بلکہ گھر میں نظربند یا جیل میں ہوتے، فوجی عدالتیں خفیہ ٹرائل کر کے عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈروں کو سزائیں سنا چکی ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی پر تشدد کی انکوائری ہونی چاہئے لیکن یہ ملک میں ٹارچر کا واحد کیس نہیں ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان کو فوج کو سیاست سے دو ر رہنے کا کہنا چاہئے۔

ہے اس کی عادت ڈرا رہا ہے
ہے میری فطرت ڈرا نہیں ہوں
 
Last edited:

Diabetes

MPA (400+ posts)
مارشل لا میں حرام خور اور بد ذات صحافیوں کی چاندی ہوتی ھے جبکہ سچ بولنے والوں پر تشدد ہوتا ھے ۔ لانگ مارچ کرنے والوں کے ساتھ ۲۵ مئی والا سلوک ھوتا ھے ۔ ابھی بھی وہی ھونا تھا لیکن پنجاب عوام نے واپس چھین لیا ۔ اب دھمکیاں صرف اسلام آباد کیلۓ ھی ہیں