سیاسی جمعدار ( جہانگیر خان ترین )اپنے درجن بھر چوڑوں کے ساتھ

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
جہانگیر خان ترین ، سیاسی جمعدار اپنے درجن بھر چوڑوں کے ساتھ

Logo.png

لوگوں کو شائد یاد ہو کہ نہ یاد ہو ، میں جہانگیر خان ترین کو تحریک انصاف کا " سیاسی جمعدار " لکھتا تھا . جہانگیر خان ترین پیپلز پارٹی اور اردگرد کا سارا کاٹھ کباڑ اکھٹا کر کے تحریک انصاف میں جمع کرتے رہے . جب کراچی سے ڈاکٹر لیاقت حسین کو تحریک انصاف کی ٹکٹ دی گئی تھی ، اس وقت بھی میں نے سیاست پی کے پر مخالفت کی تھی . آجکل موصوف کو ٹھنڈ ہے ورنہ وہ رسی ہوئی بہو کی طرح ہمیشہ ناراض ہی رہتی تھی . ڈاکٹر لیاقت کو منسٹری نہ ملنے کا غم تھا . آج بھی وہ شکوہ شکایت کرتے نظر اتے ہیں . عمران خان صاحب اپنے سپپورٹر کو نظریاتی کارکن بننے کا درس دیتے رہے اور خود "نظریہ ضرورت " کا شکار ہو گئے . میں اس موقف پر بہت عرصہ قائم رہا کے عمران خان اپنے مخالفین کو مات دے چکے ہیں لھذا وہ الیکشن اپنے بلبوتے پر جیت سکتے ہیں . آخر میں خود کو یہ کہ کر تسلی دینی پڑی کے " جیسا دیس ویسا بھیس " کے تحت عمران خان کی اسٹریٹجی ٹھیک تھی . حقیقت بھی ہے الیکشن کمیشن، جنرلوں کی الیکشن انجینرنگ اور الیکٹ ایبلز پاکستانی کی سیاسی تاریخ کی ایک تلخ حقیقت ہیں . کمپیوٹر پر بیٹھ کر نظریاتی ہونا ایک چیز ہے ، گراؤنڈ ریلیٹی اکثر مختلف ہوتی ہے . آخر میں وہی ہوا جسکے خدشات تھے . ایک کے بعد دوسرا سیاسی اتحادی شراکت دار " یہ ڈولی نہیں اٹھے گی جب تک ہمیں مطلوبہ جہیز نہیں ملتا " کے مصداق عمران خان کو بلیک میل کرتے رہے . نمبرز گیم کی ساخت دیکھ کر میں بہت شروع میں اندازہ کر چکا تھا کے عمران خان کے ہاتھ پیر باندھ کر حکومت دی گئی ہے لھذا عمران خان کو مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جانا ناگزیز ہو گا

بات اب جہانگیر خان ترین تک ا پونھچی ہے . سیاسی جمعدار اپنے درجن بھر چوڑوں کے ساتھ پی ڈی ایم کے بعد ایک نیا سیاسی سیاسی تھیٹر میدان میں لگا چکے ہیں . سیاسی جمعدار نے اسلام آباد کے سینیٹ الیکشن میں اپنے پتے شو کروا دئے تھے اور کھل کر عمران خان کے سامنے ا چکے تھے . بگلول صحافی رؤف کلاسرہ کے تجزیہ کے مطابق عمران خان نے جہانگیر خان ترین کو میدان میں دوبارہ اتارا تھا حالانکہ صورت حال یکثر مختلف تھی . خواجہ کا گواہ ڈڈو ، دنیا یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کے جہانگیر خان کا دفاع کرنے والا فیصل آباد کا احمق ترین الیکٹ ایبل راجہ ریاض تھا . وہی جاہل راجہ ریاض جو کہتا تھا " ہمارے پوسٹر انہوں نے پاڑدئے ہیں " وہی راجہ ریاض جو اسمبلی میں لکھی ہوئی انگلش تحریر پڑھنا اسکے سوہان روح بن گیا تھا . سیاسی جمعدار کے زیادہ تر چوڑوں نے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا تھا اور آج انکا لیڈر جہانگیر خان ترین ہے

الله کا شکر ہے ، ایک ایک کر کے تمام غدار اپنی پہچان کروا رہے ہیں . یہ پیٹھ میں چھرا گھوپنے سے بدرجہ بہتر ہے . اسلام آباد کی سینیٹ سیٹ پر تو یہ پہلے ہی وار کر چکے ہیں جسکے ہارنے کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا

کیا صدیق جان ، جہانگیر خان ترین کے پے رول پر ہے ؟

4:20
کے بعد کی ویڈیو دیکھیں . کیا یہ محض حسن اتفاق ہے کے یہ ویڈیو ٤٢٠ سے شروع ہوتی ہے . اس میں صدیق جان کہنا ہے
" شہزاد اکبر نے گزشتہ تین سالوں میں سینکڑوں کیسز لوگوں کے خلاف بنانے ہیں مگر نہ کسی کیس کا فیصلہ ہوا اور نہ ایک روپیہ برآمد ہوا ہے "
مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں لگتا کے صدیق جان کی پھرتیاں یہ واضح طور پر ثابت کر رہی ہیں کے موصوف جہانگیر خان ترین کی جیب میں ہے . ظاہر ہے صدیق جان ایک جاندار صحافی ہے اور تحریک انصاف کے سپوٹرز کا پسندیدہ مگر مجھے اچھے سنگل نہیں مل رہے ہیں . آپلوگوں کو پتا ہے کہ میں صحافی نہیں ہوں اور نہ حلقہ صحافت میں میرے کسی قسم کے روابط ہیں . میں مشاہدات کی بنیاد پر لکھتا ہوں

جہانگیر خان ترین کی پھرتیوں نے انکی عشروں کی ساکھ کو مٹی میں ملا دیا ہے . ہرپاکستانی صحافی جہانگیر خان کی اس حرکت پر ششدر ہے . وہ لاکھ وضاحتیں دیں ، تیر کمان سے نکل کر اپنے منطقی انجام کی طرف گامزن ہے . تیر نشانے پر لگتا ہے یا نہیں
ہمیں یہ پتا ہے کے ".......یہ وقت صرف عمران خان کا ہے

صدیق جان کی پھرتیاں بھی موصوف کو ننگا کر رہی ہیں . یہ احمق سے احمق آدمی بھی جانتا ہے کے شہزار اکبر کا کام شواہد اکھٹا کر کے متعلقہ اداروں کو دینا ہے . ان شواہد کے بعد بریسٹر شہزاد اکبر کا کام ختم اور متعلقہ اداروں کا کام شروع ہو جاتا ہے . یہ ایسا ہے جیسے جائنٹ انویسٹیگیشن رپورٹ پاکستان کے جانبازوں نے نواز شریف کیس میں عدلیہ کو ١٠ والیوم کی شکل میں ضخیم رپورٹس پیش کی تھیں مگر جج حضرات نے وہ تمام انکوائری شیلف کر دی تھیں اور پانامہ کا فیصلہ اقامہ پر کر دیا تھا . اب جان جوکھوں میں ڈال کر تنقیش کاروں نے جو محنت کی تھی ، وہ وقتی طور پر رائیگا ں تھی . اس میں انکا تنقیش کاروں کا کیا قصور ؟


Jahangir Tareen's possible arrest and a sigh of relief for the PDM | Shahzad Akbar | Siddique Jaan - YouTube
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
جہانگیر خان ترین ، سیاسی جمعدار اپنے درجن بھر چوڑوں کے ساتھ

Logo.png

لوگوں کو شائد یاد ہو کہ نہ یاد ہو ، میں جہانگیر خان ترین کو تحریک انصاف کا " سیاسی جمعدار " لکھتا تھا . جہانگیر خان ترین پیپلز پارٹی اور اردگرد کا سارا کاٹھ کباڑ اکھٹا کر کے تحریک انصاف میں جمع کرتے رہے . جب کراچی سے ڈاکٹر لیاقت حسین کو تحریک انصاف کی ٹکٹ دی گئی تھی ، اس وقت بھی میں نے سیاست پی کے پر مخالفت کی تھی . آجکل موصوف کو ٹھنڈ ہے ورنہ وہ رسی ہوئی بہو کی طرح ہمیشہ ناراض ہی رہتی تھی . ڈاکٹر لیاقت کو منسٹری نہ ملنے کا غم تھا . آج بھی وہ شکوہ شکایت کرتے نظر اتے ہیں . عمران خان صاحب اپنے سپپورٹر کو نظریاتی کارکن بننے کا درس دیتے رہے اور خود "نظریہ ضرورت " کا شکار ہو گئے . میں اس موقف پر بہت عرصہ قائم رہا کے عمران خان اپنے مخالفین کو مات دے چکے ہیں لھذا وہ الیکشن اپنے بلبوتے پر جیت سکتے ہیں . آخر میں خود کو یہ کہ کر تسلی دینی پڑی کے " جیسا دیس ویسا بھیس " کے تحت عمران خان کی اسٹریٹجی ٹھیک تھی . حقیقت بھی ہے الیکشن کمیشن، جنرلوں کی الیکشن انجینرنگ اور الیکٹ ایبلز پاکستانی کی سیاسی تاریخ کی ایک تلخ حقیقت ہیں . کمپیوٹر پر بیٹھ کر نظریاتی ہونا ایک چیز ہے ، گراؤنڈ ریلیٹی اکثر مختلف ہوتی ہے . آخر میں وہی ہوا جسکے خدشات تھے . ایک کے بعد دوسرا سیاسی اتحادی شراکت دار " یہ ڈولی نہیں اٹھے گی جب تک ہمیں مطلوبہ جہیز نہیں ملتا " کے مصداق عمران خان کو بلیک میل کرتے رہے . نمبرز گیم کی ساخت دیکھ کر میں بہت شروع میں اندازہ کر چکا تھا کے عمران خان کے ہاتھ پیر باندھ کر حکومت دی گئی ہے لھذا عمران خان کو مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جانا ناگزیز ہو گا

اندازہ کریں کہاں عمران خان اور کہاں راجہ ریاض ؟
بات اب جہانگیر خان ترین تک ا پونھچی ہے . سیاسی جمعدار اپنے درجن بھر چوڑوں کے ساتھ پی ڈی ایم کے بعد ایک نیا سیاسی سیاسی تھیٹر میدان میں لگا چکے ہیں . سیاسی جمعدار نے اسلام آباد کے سینیٹ الیکشن میں اپنے پتے شو کروا دئے تھے اور کھل کر عمران خان کے سامنے ا چکے تھے . بگلول صحافی رؤف کلاسرہ کے تجزیہ کے مطابق عمران خان نے جہانگیر خان ترین کو میدان میں دوبارہ اتارا تھا حالانکہ صورت حال یکثر مختلف تھی . خواجہ کا گواہ ڈڈو ، دنیا یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کے جہانگیر خان کا دفاع کرنے والا فیصل آباد کا احمق ترین الیکٹ ایبل راجہ ریاض تھا . وہی جاہل راجہ ریاض جو کہتا تھا " ہمارے پوسٹر انہوں نے پاڑدئے ہیں " وہی راجہ ریاض جو اسمبلی میں لکھی ہوئی انگلش تحریر پڑھنا اسکے سوہان روح بن گیا تھا . سیاسی جمعدار کے زیادہ تر چوڑوں نے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا تھا اور آج انکا لیڈر جہانگیر خان ترین ہے

الله کا شکر ہے ، ایک ایک کر کے تمام غدار اپنی پہچان کروا رہے ہیں . یہ پیٹھ میں چھرا گھوپنے سے بدرجہ بہتر ہے . اسلام آباد کی سینیٹ سیٹ پر تو یہ پہلے ہی وار کر چکے ہیں جسکے ہارنے کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا



کیا صدیق جان ، جہانگیر خان ترین کے پے رول پر ہے ؟

4:20
کے بعد کی ویڈیو دیکھیں . کیا یہ محض حسن اتفاق ہے کے یہ ویڈیو ٤٢٠ سے شروع ہوتی ہے . اس میں صدیق جان کہنا ہے
" شہزاد اکبر نے گزشتہ تین سالوں میں سینکڑوں کیسز لوگوں کے خلاف بنانے ہیں مگر نہ کسی کیس کا فیصلہ ہوا اور نہ ایک روپیہ برآمد ہوا ہے "
مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں لگتا کے صدیق جان کی پھرتیاں یہ واضح طور پر ثابت کر رہی ہیں کے موصوف جہانگیر خان ترین کی جیب میں ہے . ظاہر ہے صدیق جان ایک جاندار صحافی ہے اور تحریک انصاف کے سپوٹرز کا پسندیدہ مگر مجھے اچھے سنگل نہیں مل رہے ہیں . آپلوگوں کو پتا ہے کہ میں صحافی نہیں ہوں اور نہ حلقہ صحافت میں میرے کسی قسم کے روابط ہیں . میں مشاہدات کی بنیاد پر لکھتا ہوں

جہانگیر خان ترین کی پھرتیوں نے انکی عشروں کی ساکھ کو مٹی میں ملا دیا ہے . ہرپاکستانی صحافی جہانگیر خان کی اس حرکت پر ششدر ہے . وہ لاکھ وضاحتیں دیں ، تیر کمان سے نکل کر اپنے منطقی انجام کی طرف گامزن ہے . تیر نشانے پر لگتا ہے یا نہیں
ہمیں یہ پتا ہے کے ".......یہ وقت صرف عمران خان کا ہے

صدیق جان کی پھرتیاں بھی موصوف کو ننگا کر رہی ہیں . یہ احمق سے احمق آدمی بھی جانتا ہے کے شہزار اکبر کا کام شواہد اکھٹا کر کے متعلقہ اداروں کو دینا ہے . ان شواہد کے بعد بریسٹر شہزاد اکبر کا کام ختم اور متعلقہ اداروں کا کام شروع ہو جاتا ہے . یہ ایسا ہے جیسے جائنٹ انویسٹیگیشن رپورٹ پاکستان کے جانبازوں نے نواز شریف کیس میں عدلیہ کو ١٠ والیوم کی شکل میں ضخیم رپورٹس پیش کی تھیں مگر جج حضرات نے وہ تمام انکوائری شیلف کر دی تھیں اور پانامہ کا فیصلہ اقامہ پر کر دیا تھا . اب جان جوکھوں میں ڈال کر تنقیش کاروں نے جو محنت کی تھی ، وہ وقتی طور پر رائیگا ں تھی . اس میں انکا تنقیش کاروں کا کیا قصور ؟



Jahangir Tareen's possible arrest and a sigh of relief for the PDM | Shahzad Akbar | Siddique Jaan - YouTube
 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ہے وہ جہانگیر خان ترین کا عظیم کمانڈر اور بریسٹر وکیل جو موصوف نے تحریک انصاف کو سیاسی عطیہ دیا . افسوس ، اس حلقہ کی عوام پر جو اس احمق کو ووٹ دیتی ہیں

 
Last edited:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Haider: I think its too early to form any opinion about him and becoming judgmental until proven otherwise.
Additionally, it would be naïve to under estimate his political clout.
I just pray for wisdom to prevail on both ends and both should step back in the best interest of PTI and Pakistan at large.
The court should decide, and until that time JKT should also come into senses. It is impossible for an individual to challenge the state machinery and win or come out without being bruised badly, specially if you are a big industrialist.
Just my opinion, you can differ with me. I just see the larger picture rather than personalities.
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
Haider: I think its too early to form any opinion about him and becoming judgmental until proven otherwise.
Additionally, it would be naïve to under estimate his political clout.
I just pray for wisdom to prevail on both ends and both should step back in the best interest of PTI and Pakistan at large.
The court should decide, and until that time JKT should also come into senses. It is impossible for an individual to challenge the state machinery and win or come out without being bruised badly, specially if you are a big industrialist.
Just my opinion, you can differ with me. I just see the larger picture rather than personalities.
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
ڈاکٹر صاحب ، میں آپکے کمینٹ پڑھ کر میں یہی کہ سکتا ہوں
ڈاکٹر صاحب ، اپ کب کے ریٹائر ہو چکے ہیں

آپ سوشل میڈیا سے بھی ریٹائرمنٹ لے ہی لیں تو اچھا ہے
پلٹنا جھپٹنا ، جھپٹ کر پلٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ


کِیا میں نے اُس خاک داں سے کنارا
جہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ
بیاباں کی خلوت خوش آتی ہے مجھ کو
ازل سے ہے فطرت مری راہبانہ
نہ باد بہاری، نہ گُلچیں، نہ بُلبل
نہ بیماریِ نغمۂ عاشقانہ
خیابانیوں سے ہے پرہیز لازم
ادائیں ہیں ان کی بہت دلبرانہ
ہوائے بیاباں سے ہوتی ہے کاری
جواں مرد کی ضربتِ غازیانہ
حمام و کبوتر کا بھُوکا نہیں مَیں
کہ ہے زندگی باز کی زاہدانہ
جھپٹنا، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا
لہُو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
یہ پورب، یہ پچھم چکوروں کی دنیا
مِرا نیلگوں آسماں بیکرانہ
پرندوں کی دُنیا کا درویش ہوں مَیں

کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
ڈاکٹر صاحب ، میں آپکے کمینٹ پڑھ کر میں یہی کہ سکتا ہوں
ڈاکٹر صاحب ، اپ کب کے ریٹائر ہو چکے ہیں

آپ سوشل میڈیا سے بھی ریٹائرمنٹ لے ہی لیں تو اچھا ہے
پلٹنا جھپٹنا ، جھپٹ کر پلٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ


کِیا میں نے اُس خاک داں سے کنارا
جہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ
بیاباں کی خلوت خوش آتی ہے مجھ کو
ازل سے ہے فطرت مری راہبانہ
نہ باد بہاری، نہ گُلچیں، نہ بُلبل
نہ بیماریِ نغمۂ عاشقانہ
خیابانیوں سے ہے پرہیز لازم
ادائیں ہیں ان کی بہت دلبرانہ
ہوائے بیاباں سے ہوتی ہے کاری
جواں مرد کی ضربتِ غازیانہ
حمام و کبوتر کا بھُوکا نہیں مَیں
کہ ہے زندگی باز کی زاہدانہ
جھپٹنا، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا
لہُو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
یہ پورب، یہ پچھم چکوروں کی دنیا
مِرا نیلگوں آسماں بیکرانہ
پرندوں کی دُنیا کا درویش ہوں مَیں

کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ

Please keep it in mind.... there is NO shortcut to experience.
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
یہ فیصل آباد کی چائس ہے۔ اس شہر کا معیار ہمیشہ ہی سے کچھ ایسا ہی رہا ہے چاہے وہ شیر علی ہو عابد شیر علی، رانا ثنااللہ یا راجہ ریاض۔ پیپلز پارٹی کے دور میں فیصل آباد شہر کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ کسی کو شہر کی سڑکوں گلیوں میں بھینسیں باندھے کی اجازت نہی ہو گی اور انہیں شہر سے باہر لے جانا ہوگا تو راجہ ریاض نے مَجھوں کے حقوق کی جنگ لڑی تھی اور فیصلہ واپس کرایا تھا۔ بس یہی اس کے سیاسی کیرئر کی نمایاں ترین کامیابی ہے اور یہاں تک ہی اس کی سیاست اور بصیرت ہے۔
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ فیصل آباد کی چائس ہے۔ اس شہر کا معیار ہمیشہ ہی سے کچھ ایسا ہی رہا ہے چاہے وہ شیر علی ہو عابد شیر علی، رانا ثنااللہ یا راجہ ریاض۔ پیپلز پارٹی کے دور میں فیصل آباد شہر کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ کسی کو شہر کی سڑکوں گلیوں میں بھینسیں باندھے کی اجازت نہی ہو گی اور انہیں شہر سے باہر لے جانا ہوگا تو راجہ ریاض نے مَجھوں کے حقوق کی جنگ لڑی تھی اور فیصلہ واپس کرایا تھا۔ بس یہی اس کے سیاسی کیرئر کی نمایاں ترین کامیابی ہے اور یہاں تک ہی اس کی سیاست اور بصیرت ہے۔
بہت بہت شکریہ
میں بھی ہمیشہ سوچتا تھا کے راجہ ریاض میں آخر کونسے سر خاب کے پر لگے ہیں جو ہر مرتبہ
اور ہر پارٹی کی ٹکٹ پر جیت جاتا ہے
فرخ حبیب جو تحریک انصاف کے نظریاتی کارکن اور اچھے بولنے والے ہیں ، وہ بھی فیصل آباد سے جیتے ہیں
فرخ حبیب تو ڈنگر نہیں لگتے ؟
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)

لکھاری جمعدار ہر وقت فوج کے خلاف بکواسیات لکھتا رہتا ہے
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
Please keep it in mind.... there is NO shortcut to experience.
سر جی ، ایک زرداری سب پر بھاری کا سیاسی تجربہ اتنا زیادہ تھا کے وہ اپنی ہی پارٹی پر بھاری پڑ گیا اور پارٹی کو سندھ تک محدود کر دیا ہے اور اب انکا سفر جیلوں کی طرف ہے
سر جی ، شریف خاندان کا بھی ٣٥ سالوں کا تجربہ تھا ، ، انہیں اب چھپنے کو جگہ نہیں مل رہی ہے
سب سے پرانی جماعت اسلامی اپنی منافقانہ طرز سیاست سے ذلیل اور رسوا ہو چکی ہے
میں تو اکثر لکھتا ہوں کے مجھ سے اوپر والی نسلوں نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ہے
ان میں اپ بھی شامل ہیں ، میرے بھائی اور والدین بھی

عمران خان کی کامیابی کا راز ہی اسکے سیاست نہ کرنےمیں ہیں
سب سے زیادہ سیاسی تجربہ آرمی کے جرنیلوں کا ہے ، وہ آجکل سوشل میڈیا پر مذاق بنے ہوے ہیں
ہمیں اسکیمر عمران خان نہیں چاہئے ، ہمیں سٹیتسمیں عمران خان چاہئے
جو نہ صرف سخت فیصلے لے سکتا ہو بلکہ اس پر عمل درآمد کروا بھی سکتا ہو



 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
سر جی ، ایک زرداری سب پر بھاری کا سیاسی تجربہ اتنا زیادہ تھا کے وہ اپنی ہی پارٹی پر بھاری پڑ گیا اور پارٹی کو سندھ تک محدود کر دیا ہے اور اب انکا سفر جیلوں کی طرف ہے
سر جی ، شریف خاندان کا بھی ٣٥ سالوں کا تجربہ تھا ، ، انہیں اب چھپنے کو جگہ نہیں مل رہی ہے
سب سے پرانی جماعت اسلامی اپنی منافقانہ طرز سیاست سے ذلیل اور رسوا ہو چکی ہے
میں تو اکثر لکھتا ہوں کے مجھ سے اوپر والی نسلوں نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ہے
ان میں اپ بھی شامل ہیں ، میرے بھائی اور والدین بھی

عمران خان کی کامیابی کا راز ہی اسکے سیاست نہ کرنےمیں ہیں
سب سے زیادہ سیاسی تجربہ آرمی کے جرنیلوں کا ہے ، وہ آجکل سوشل میڈیا پر مذاق بنے ہوے ہیں
ہمیں اسکیمر عمران خان نہیں چاہئے ، ہمیں سٹیتسمیں عمران خان چاہئے
جو نہ صرف سخت فیصلے لے سکتا ہو بلکہ اس پر عمل درآمد کروا بھی سکتا ہو






بجا . لیکن مسلۂ یہ ہے خادم سیاسی آدمی نہیں ہے اسلیے گنہگار کا تجربہ ذرا مختلف نوعیت کا ہے
 

back to the future

Chief Minister (5k+ posts)
Yeh tu tareen ka shuru say tareeqa wardaat rha hay apna group create krna
Ab mosoof kay paas apni wrongdoing ka koi answer nahin tu blackmailing pr utar Aya hay
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)


بجا . لیکن مسلۂ یہ ہے خادم سیاسی آدمی نہیں ہے اسلیے گنہگار کا تجربہ ذرا مختلف نوعیت کا ہے
:: ? چلیں ڈاکٹر صاحب ، توبہ طائف کر لیں ...اللہ قبول کرے گا
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
آپ بھول رہے ہیں اسی سیاسی جمعدار نے آپ کی پنجاب کی حکومت بنائی تھی اور یہی آپ کی مشہور زمانہ اے ٹی ایم مشین بھی تھی - مشهور تھا کہ بنی گالا کے سنیکڑوں ایکڑ اراضی کی تحمیر و مرمت بھی ترین ہی کراتا تھا اور خان صاحب کو نہ کسی بل کی فکر ہوتی تھی نہ کوئی کام والا ڈھونڈنا ہوتا تھا اور نہ کوئی ادائیگی کرنی ہوتی تھی - اگر ترین چینی چور ہے تو خسرو بختیار بھی چینی چور ہے مگر وہ سیٹ رکھتا ہے ہے دیگر لوگ بھی اس کے ساتھ ہیں - اگر اتنے کرپٹوں کی کرپشن نظر انداز کر رہے ہیں تو ترین کی بھی کر دیں - ترین بھی یہی سبق سکھانا چاہتا ہے کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں لوگ میرے ساتھ بھی ہیں - ترین مشرف دور سے اسٹیبلشمنٹ کی خدمت کر رہا ہے اور اسٹیبلشمنٹ کا کچھ حصہ اس کے ساتھ ضرور ہو گا - یہ سیاسی غلطی ہے کہ اس سے آپ ٹکریں - اگر آپ اس کو اندر کرتے ہیں اور خسرو بختیار جیسوں کو نظر انداز کرتے ہیں تو چینی چوروں میں سے بھی آپ کی پک اور چوز پر سوال اٹھیں گے - ویسے تو حکومت نے سبسڈی دی تو شوگر مل مالکان نے سبسڈی لی یہ کوئی جرم نہیں - ترین کے پاس کوئی عہدہ بھی نہیں تھا تو آپ اسے کیسے مجرم ٹھہرائیں گے ؟ مجرم تو حکومت کے وہ عہدیدار ہیں جنہوں نے سبسڈی کی منظوری دی اسی طرح حکومت نے ایکسپورٹ لائسنس دئے تو مل مالکان نے شوگر ایکسپورٹ کی - ضرورت کا اندازہ لگانا شوگر مل مالکان کا کام نہیں تھا حکومت کا تھا - جب بھی اور جو بھی انہیں دستیاب تھا انہوں نے کیا اور کوئی قانون نہیں توڑا - یوں ترین کے خلاف کیس کمزور ہے - چینی سکینڈل کا کھرا ا خود حکومتی عہدے داروں کی طرف جا رہا ہے - بہتر ہے ترین کے کیس کو لٹکا کر ترین سے صلح کر لی جائے ورنہ نیب تو چھ مہینے ترین کو بند کر دے گا مگر ہائی کورٹ عدم ثبوت پر ضمانت دے دے گا جیسا کے دوسرے نون لیگیوں کے ساتھ ہوا ہے - ترین پر خان صاحب اور اسٹیبلشمنٹ میں تناؤ بھی آ سکتا ہے اور خان کی پارٹی خاص کر جنوبی پنجاب میں دراڑ بھی پڑ سکتی ہے بہتر ہے اس سیاسی غلطی کو ابھی سے درست کر لیا جائے - ترین خان صاحب کے لئے ایک بہت بڑا اثاثہ تھا اور قریبی دوست کے پاس بہت راز بھی ہوتے ہیں اس دشمنی سے دوستی بہتر ہے آخر کو آپ سو جگہ پہلے بھی کمپرومائز کر ہی رہے ہیں -
Dr Adam
Syed Haider Imam
back to the future
Shahid Abassi
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
سر جی ، ایک زرداری سب پر بھاری کا سیاسی تجربہ اتنا زیادہ تھا کے وہ اپنی ہی پارٹی پر بھاری پڑ گیا اور پارٹی کو سندھ تک محدود کر دیا ہے اور اب انکا سفر جیلوں کی طرف ہے
سر جی ، شریف خاندان کا بھی ٣٥ سالوں کا تجربہ تھا ، ، انہیں اب چھپنے کو جگہ نہیں مل رہی ہے
سب سے پرانی جماعت اسلامی اپنی منافقانہ طرز سیاست سے ذلیل اور رسوا ہو چکی ہے
میں تو اکثر لکھتا ہوں کے مجھ سے اوپر والی نسلوں نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ہے
ان میں اپ بھی شامل ہیں ، میرے بھائی اور والدین بھی

عمران خان کی کامیابی کا راز ہی اسکے سیاست نہ کرنےمیں ہیں
سب سے زیادہ سیاسی تجربہ آرمی کے جرنیلوں کا ہے ، وہ آجکل سوشل میڈیا پر مذاق بنے ہوے ہیں
ہمیں اسکیمر عمران خان نہیں چاہئے ، ہمیں سٹیتسمیں عمران خان چاہئے
جو نہ صرف سخت فیصلے لے سکتا ہو بلکہ اس پر عمل درآمد کروا بھی سکتا ہو




ایک زرادری سب پر بھاری آج بھی اسٹیبلشمنٹ کا نمبر ایک چہیتا ہے - نون لیگ میں شہباز شریف گروپ اب بھی اسٹیبلشمنٹ کے ریڈار پر ہے - اسٹیبلشمنٹ آگے کی منصوبہ بندی کرتی ہے اور اور متبادل ضرور رکھتی ہے - آگے کے لئے انہوں نے ترین ، زرداری ، نون لیگ کا شہباز گروپ ، تحریک انصاف کے کچھ الیکٹ ایبل شامل کر رکھے ہیں - ق لیگ کی کارکردگی بھی اچھی تھی اور اپنے بھی تھے مگر پانچ سال بھد انہیں بھی مزید وقت نہیں دیا گیا کہ کہیں اتنے مظبوط نہ ہو جائیں کہ ہمارا گلہ پکڑ لیں یہی سوچ نواز کو بھی نکالنے میں بھی تھی - اگر خان صاحب کو مزید پانچ سال دے دئے گئے تو وہ بھی ایسٹابلسشمنٹ کا گلہ پکڑ سکتے ہیں اسلئے اسٹیبلشمنٹ خان صاحب کو آگے دوبارہ لانے کا سوچے گی بھی نہیں -خان صاحب تو ان سب میں سےزیادہ سر پھرے مشهور ہیں - ویسے بھی خان صاحب کی مقبولیت کافی کم ہو چکی ہے اور پانچ سال بھد زیادہ لوگ تبدیلی کو پسند کرتے ہیں کیونکے غالب اکثریت کے مسائل حل نہیں ہوتے ، مھنگائی ، بے روزگاری اور غربت سے پسا غریب اور متوسط طبقہ کسی اور کی طرف امید لگا لیتا ہے -مت بھولیں چالیس فیصد کے اوپر تو سطح غربت سے نیچے ہیں اگر اگلے تیس سے چالیس فیصد متوسط طبقہ ہے -
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)
اور تو نے فوج کو پین دی ہوی ہے جو ہر وقت سالا بننے کی کوشش میں بوٹ چاٹتا رہتا ہے ؟
Lagta hy k kisi foji ne teri maa ki mari thi aur bhaag gaya issi liye tu foj per bhonkta hy k tera baap samnay aa jaey