پھٹو جرنیلوں نے ہندوستان سے جنگ نہیں کرنی، کشمیر آزاد نہیں کرانا، بس جب جب چانس لگے چوہے بلیّ کا کھیل کھیلتے رہنا ہے۔
ہوگا وہی جو میں شروع سے کہتا آیا ہوں، یعنی کہ کل بھوشن چوہدری کو رہا کردیا جائے گا۔۔جس طرح ابھی نندن کو 2 دن کے اندر اندر رہا کرتے ہی بنی۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کا اللہ بھلا کرے، اور جو بھی آئی سی جے میں کل بھوشن کا کیس لے کر گیا اس کا بھی اللہ بھلا کرے کیوں کہ اس کی وجہ سے ہمیں مونچھوں والے پنجابی چنگیز خان (جنرل راحیل شریف) کی دی گئی پنجابی فلموں والی سزائے موت نہیں دینی پڑے گی۔ سوچیں اگر کل بھوشن کو پھانسی دے دی، پھر کیسے 'جنگ کے حالات' پیدا ہوجائیں گے، اور پھر ہمیں 2، 2 دن کے اندر بھارتی پائلٹ رہا کرنے پڑ جائیں گے۔ امریکہ برطانیہ اور عربوں کے پاؤں پڑنا پڑے گا کہ ہندوستان کو جنگ سے روکو۔ عمران پاشا کو بار بار مودی کو فون کھڑکانا پڑے گا، خطوط لکھنے پڑیں گے، شاہ محمود قریشی صاحب آشنا سواراج کی منتیں کریں گے۔ ہو جائے گی ناں مشکل؟
تو عالمی عدالت انصاف کا یہ فیصلہ ہماری جیت ہوا کہ نہیں؟
جیسا کہ بڑے جرنیل جی مسٹر باجوہ کا فرمانا ہے کہ کوئی بات نہیں، فوجی عدالت نہ سہی، سول کورٹ میں چلا لو کیس۔ اور جہاں تک کل بھوشن چوہدری کی معافی کا سوال ہے تو 'آئین کے مطابق' اس کا صوابدیدی اختیار حکومت کے پاس ہے (گویا کہ جرنیل جی کا بس نہیں چل رہا کیسے کل بھوشن کو زبردستی فوج کی تحویل سے نکال کر جان چھڑائیں)۔
کٹھ پتلی وزیراعظم عمران پاشا کے پاس کل بھوشن کا معاملہ آیا تو وہی ہوگا جس کی توقع ہے، یعنی کل بھوشن کو 'خطے کے وسیع تر مفاد میں' اور 'امن کی خاطر' معافی مل جائے گی۔
سول عدالت میں کیس گیا تو وہاں ثابت کیا خاک ہوگا؟؟
زیادہ سے زیادہ کل بھوشن کو 4، 5 سال کی سزا ہوگی، اور سزا کا دورانیہ جان بوجھ کر 2016 سے شمار کیا جائے گا، جب اسے فوج کی تحویل میں لیا گیا۔ یوں سمجھیں کہ اگلے سال نہیں تو 2021 تک کل بھوشن چوہدری کو کڑک دودھ پتی پلا کر، مرغ پلاؤ کھلا کر، عزت کے ساتھ واہگہ بارڈر پر خدا حافظ کہا جائے گا۔
پھٹو جرنیلوں کے حکم پر شاہ محمود قریشی پہلے ہی بھارتیوں کو سارے منصوبے سے آگاہ کر چکا ہوگا، اس لیے بھارتی اگر فتح کا جشن منا رہے ہیں، تو ان کا جشن منانا بنتا بھی ہے۔
بزدل اور بے غیرت قومیں ہمیشہ ذلیل و خوار رہتی ہیں۔ جیسے عمران نیازی ذلت اور رسوائی کا ٹوکرا اٹھائے امریکہ یاترا پر روانہ ہونے والا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممبئی حملوں اور حافظ سعید کے بارے میں ٹوئیٹ کا جواب دینے کے لیے جس مردانگی اور ہمت کی ضرورت ہے، اسےعمران پاشا کا
چاچا جنرل امیر عبداللہ خان نیازی 1971میں ہندوؤں کو بیچ چکا ہے۔
ارے ایک بات کا ذکر تو میں کرنا ہی بھول گیا۔ پاکستان، آئی سی جے کے کسی فیصلے پر عمل در آمد کا پابند نہیں ہے۔ یہی سنا ہوگا آپ لوگوں نے بھی؟
تو پھر کیا خیال ہے، کل بھوشن چوہدری کی پھانسی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے؟ یا پھانسی کا سوچ کر پھٹ رہی ہے؟؟
ہوگا وہی جو میں شروع سے کہتا آیا ہوں، یعنی کہ کل بھوشن چوہدری کو رہا کردیا جائے گا۔۔جس طرح ابھی نندن کو 2 دن کے اندر اندر رہا کرتے ہی بنی۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کا اللہ بھلا کرے، اور جو بھی آئی سی جے میں کل بھوشن کا کیس لے کر گیا اس کا بھی اللہ بھلا کرے کیوں کہ اس کی وجہ سے ہمیں مونچھوں والے پنجابی چنگیز خان (جنرل راحیل شریف) کی دی گئی پنجابی فلموں والی سزائے موت نہیں دینی پڑے گی۔ سوچیں اگر کل بھوشن کو پھانسی دے دی، پھر کیسے 'جنگ کے حالات' پیدا ہوجائیں گے، اور پھر ہمیں 2، 2 دن کے اندر بھارتی پائلٹ رہا کرنے پڑ جائیں گے۔ امریکہ برطانیہ اور عربوں کے پاؤں پڑنا پڑے گا کہ ہندوستان کو جنگ سے روکو۔ عمران پاشا کو بار بار مودی کو فون کھڑکانا پڑے گا، خطوط لکھنے پڑیں گے، شاہ محمود قریشی صاحب آشنا سواراج کی منتیں کریں گے۔ ہو جائے گی ناں مشکل؟
تو عالمی عدالت انصاف کا یہ فیصلہ ہماری جیت ہوا کہ نہیں؟
جیسا کہ بڑے جرنیل جی مسٹر باجوہ کا فرمانا ہے کہ کوئی بات نہیں، فوجی عدالت نہ سہی، سول کورٹ میں چلا لو کیس۔ اور جہاں تک کل بھوشن چوہدری کی معافی کا سوال ہے تو 'آئین کے مطابق' اس کا صوابدیدی اختیار حکومت کے پاس ہے (گویا کہ جرنیل جی کا بس نہیں چل رہا کیسے کل بھوشن کو زبردستی فوج کی تحویل سے نکال کر جان چھڑائیں)۔
کٹھ پتلی وزیراعظم عمران پاشا کے پاس کل بھوشن کا معاملہ آیا تو وہی ہوگا جس کی توقع ہے، یعنی کل بھوشن کو 'خطے کے وسیع تر مفاد میں' اور 'امن کی خاطر' معافی مل جائے گی۔
سول عدالت میں کیس گیا تو وہاں ثابت کیا خاک ہوگا؟؟
زیادہ سے زیادہ کل بھوشن کو 4، 5 سال کی سزا ہوگی، اور سزا کا دورانیہ جان بوجھ کر 2016 سے شمار کیا جائے گا، جب اسے فوج کی تحویل میں لیا گیا۔ یوں سمجھیں کہ اگلے سال نہیں تو 2021 تک کل بھوشن چوہدری کو کڑک دودھ پتی پلا کر، مرغ پلاؤ کھلا کر، عزت کے ساتھ واہگہ بارڈر پر خدا حافظ کہا جائے گا۔
پھٹو جرنیلوں کے حکم پر شاہ محمود قریشی پہلے ہی بھارتیوں کو سارے منصوبے سے آگاہ کر چکا ہوگا، اس لیے بھارتی اگر فتح کا جشن منا رہے ہیں، تو ان کا جشن منانا بنتا بھی ہے۔
بزدل اور بے غیرت قومیں ہمیشہ ذلیل و خوار رہتی ہیں۔ جیسے عمران نیازی ذلت اور رسوائی کا ٹوکرا اٹھائے امریکہ یاترا پر روانہ ہونے والا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممبئی حملوں اور حافظ سعید کے بارے میں ٹوئیٹ کا جواب دینے کے لیے جس مردانگی اور ہمت کی ضرورت ہے، اسےعمران پاشا کا
چاچا جنرل امیر عبداللہ خان نیازی 1971میں ہندوؤں کو بیچ چکا ہے۔
ارے ایک بات کا ذکر تو میں کرنا ہی بھول گیا۔ پاکستان، آئی سی جے کے کسی فیصلے پر عمل در آمد کا پابند نہیں ہے۔ یہی سنا ہوگا آپ لوگوں نے بھی؟
تو پھر کیا خیال ہے، کل بھوشن چوہدری کی پھانسی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے؟ یا پھانسی کا سوچ کر پھٹ رہی ہے؟؟