عمران خان صاحب نے اقتدار میں آنے سے پہلے ٢٢ سال جد و جہد کی - پھر یہ ملک کے وزیر اعظام بنے - قوم کی امیدیں اور آرزوں میں ایک نئی لہر دوڑ گئی - امید جاگی کہ ملک سے کرپشن اور مفلسی کا خاتمہ ہو گا - قصہ مختصر کرپشن بھی بڑھ گئی اور مفلسی بھی
بزرگوں سے سنا تھا بھٹو کے دور میں بھی ایسے ہی ہوا تھا - جس طرح آج کوئی ہاتھ رکھ کر یہ دکھانے کے قابل نہیں کہ یہ کارنامہ صرف اور صرف بھٹو کا ہے - اسی طرح آج کوئی ہاتھ رکھ یہ بھی دکھانے کے قابل نہیں کہ یہ کارنامہ صرف اور صرف عمران خان صاحب کا ہے - کوئی کہے گا کہ جی اسلامو فوبیا کے دن والا کارنامہ - ٹھیک ہے میں اس کو مانتا ہوں - یہ بھی یاد دلوا دوں کہ اقوام متحدہ نے تو ہمجنس پرستوں کا دن بھی منانے کے لئے رکھا ہوا ہے - اس دن کی ہمارے دل میں کیا اہمیت ہے جو باقی دنیا کے دل میں اسلامو فوبیا کے دن کی ہونی ہے - چند تقریریں - چند جلسے - چند پمفلٹ - چاۓ کافی پارٹی وغیرہ وغیرہ
اب سوچنا یہ ہے کیا عمران خان کا سورج غروب ہو چکا ہے - یہ بھی سوچنا ہے کہ ٢٢ سال کی جد جہد کا حاصل یہ تھا ؟؟
٢٢ سال کا ثمر بزدار نامی سنڈی کھا گئی
یا ٢٢ سال کا ثمر قابو سے باہر زبان کھا گئی
یا ٢٢ سال کا ثمر روس کا دورہ کھا گیا جس میں نہ کوئی معاہدہ ہوا نہ وعدہ
یہ سب کچھ کھو دیا کس قیمت پر - آزاد خارجہ پالیسی کے نام پر ؟
روس کی حمایت کرنے کا ہمارے پاس اخلاقی جواز کیا ہے آخر ؟ ایک آزاد ملک پر حملہ کر کے اس کو تباہ کرنا جب کہ دوسری طرف ہم کشمیر اور فلسطین پر جابرانہ تسلط کے خلاف علمبردار ہیں - کیا بکواس ہے یار یہ ؟؟
عمران خان اور اس کے فولورز کو پتا ہی ہو گا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں اکثریتی پارٹی کو ہروانے کے لئے کس طرح اس کے ٹکٹ بھی واپس کروا دیے جاتے ہیں - اس کی کردار کشی کی منظم تحریک کس طرح چلائی جاتی ہے - یہ بھی پتا ہو گا کہ ڈر اور خوف کے عالم میں ملین لوگ اکٹھے کرنے والے تین سو سے زیادہ لوگ اکٹھے کرنے کے قابل نہیں ہوتے - اور سب سے بری بات یہ کہ کیا عمران خان کے لئے ان کی سب سے بڑی فولوشپ اوورسیز پاکستانی اس کے لئے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ان کے گندے بدبو دار اور کچرے سے بھرے نئے پاکستان میں آ جایں آیں گے ؟؟
بزرگوں سے یہ بھی سنا تھا کہ بھٹو کے کوئی جیالے ہوا کرتے تھے - جنہوں نے اپنے آپ کو آگیں بھی لگائی تھیں - اب ہم بھی اپنے بچوں کو یہ سنایا کریں گے کہ عمران خان کے کچھ ٹائگرز ہوا کرتے تھے - انہوں نے اس کے لئے کیا کرنا ہے یہ دیکھنا باقی ہے
سجنو تے بیلیو -- کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ عمران خان کرکٹ کے میدان میں ایک اچھا فاسٹ بالر ہوا کرتا تھا - اگے جو کچھ تم نے سمجھا وہ تم لوگوں کا اپنا قصور ہے - موصوف اپنی کرکٹ کی اچھی یادوں کے علاوہ کچھ نہیں چھوڑ کر جا رھے جس کو چھو کر دیکھ جا سکتا ہے
بزرگوں سے سنا تھا بھٹو کے دور میں بھی ایسے ہی ہوا تھا - جس طرح آج کوئی ہاتھ رکھ کر یہ دکھانے کے قابل نہیں کہ یہ کارنامہ صرف اور صرف بھٹو کا ہے - اسی طرح آج کوئی ہاتھ رکھ یہ بھی دکھانے کے قابل نہیں کہ یہ کارنامہ صرف اور صرف عمران خان صاحب کا ہے - کوئی کہے گا کہ جی اسلامو فوبیا کے دن والا کارنامہ - ٹھیک ہے میں اس کو مانتا ہوں - یہ بھی یاد دلوا دوں کہ اقوام متحدہ نے تو ہمجنس پرستوں کا دن بھی منانے کے لئے رکھا ہوا ہے - اس دن کی ہمارے دل میں کیا اہمیت ہے جو باقی دنیا کے دل میں اسلامو فوبیا کے دن کی ہونی ہے - چند تقریریں - چند جلسے - چند پمفلٹ - چاۓ کافی پارٹی وغیرہ وغیرہ
اب سوچنا یہ ہے کیا عمران خان کا سورج غروب ہو چکا ہے - یہ بھی سوچنا ہے کہ ٢٢ سال کی جد جہد کا حاصل یہ تھا ؟؟
٢٢ سال کا ثمر بزدار نامی سنڈی کھا گئی
یا ٢٢ سال کا ثمر قابو سے باہر زبان کھا گئی
یا ٢٢ سال کا ثمر روس کا دورہ کھا گیا جس میں نہ کوئی معاہدہ ہوا نہ وعدہ
یہ سب کچھ کھو دیا کس قیمت پر - آزاد خارجہ پالیسی کے نام پر ؟
روس کی حمایت کرنے کا ہمارے پاس اخلاقی جواز کیا ہے آخر ؟ ایک آزاد ملک پر حملہ کر کے اس کو تباہ کرنا جب کہ دوسری طرف ہم کشمیر اور فلسطین پر جابرانہ تسلط کے خلاف علمبردار ہیں - کیا بکواس ہے یار یہ ؟؟
عمران خان اور اس کے فولورز کو پتا ہی ہو گا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں اکثریتی پارٹی کو ہروانے کے لئے کس طرح اس کے ٹکٹ بھی واپس کروا دیے جاتے ہیں - اس کی کردار کشی کی منظم تحریک کس طرح چلائی جاتی ہے - یہ بھی پتا ہو گا کہ ڈر اور خوف کے عالم میں ملین لوگ اکٹھے کرنے والے تین سو سے زیادہ لوگ اکٹھے کرنے کے قابل نہیں ہوتے - اور سب سے بری بات یہ کہ کیا عمران خان کے لئے ان کی سب سے بڑی فولوشپ اوورسیز پاکستانی اس کے لئے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ان کے گندے بدبو دار اور کچرے سے بھرے نئے پاکستان میں آ جایں آیں گے ؟؟
بزرگوں سے یہ بھی سنا تھا کہ بھٹو کے کوئی جیالے ہوا کرتے تھے - جنہوں نے اپنے آپ کو آگیں بھی لگائی تھیں - اب ہم بھی اپنے بچوں کو یہ سنایا کریں گے کہ عمران خان کے کچھ ٹائگرز ہوا کرتے تھے - انہوں نے اس کے لئے کیا کرنا ہے یہ دیکھنا باقی ہے
سجنو تے بیلیو -- کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ عمران خان کرکٹ کے میدان میں ایک اچھا فاسٹ بالر ہوا کرتا تھا - اگے جو کچھ تم نے سمجھا وہ تم لوگوں کا اپنا قصور ہے - موصوف اپنی کرکٹ کی اچھی یادوں کے علاوہ کچھ نہیں چھوڑ کر جا رھے جس کو چھو کر دیکھ جا سکتا ہے
یعنی یہ کہ ٹھوس مائع گیس میں سے ٹھوس یا مائع چیز کوئی نہیں
ہاں گیس کافی ساری ہے
arifkarim jani1 Sohail Shuja ہاں گیس کافی ساری ہے