کراچی میں شدید گرمی نے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالی ہوئی ہیں, ایک ہزار سے زائد افراد شدید گرمی سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں, مردہ خانوں میں جگہیں کم پڑگئیں,جے ڈی سی فاؤنڈیشن جو کراچی میں مستحق افراد کے لئے اقدامات اٹھاتی ہے,جے ڈی سی کی خانب سے کراچی میں دنیا کے سب سے بڑے اور جدید مردہ خانے کا افتتاح کردیا گیا.
جے ڈی سی کی جانب سے تیار کئے گئے مردہ خانے میں غسل سے لے کر کفن تک سب سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔ اس مردہ خانے میں 1000 میتیں بیک وقت رکھنے کا انتظام ہے۔
مردہ خانے کا افتتاح کرنے پر مشکلات میں گھرے سوشل میڈیا صارفین طنزیہ تبصرے کرنے پر مجبور ہوگئے, ایک صارف نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا سندھ ترقی کی آخری منزل کو پار کرچکا ہے۔
سلیم ہوسفزئی نے لکھا سندھ ترقی کے آخری منزل کو پار کرچکا پے,اب سندھی لوگ آرام سے مر کر فری میں ٹھنڈا ٹھنڈا مردہ خانہ انجوائے کرسکتے ہیں..جئے بھٹو. ....جئے زرداری
مظہر ذیشان لکھتے ہیں کہ مردہ خانہ جتنا بھی بڑا ہو، کراچی جتنا بڑا نہیں ہو سکتا۔
منفرد کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور جے ڈی سی کی جانب کراچی کو تحفہ بھی دیکھیں تو کیا ملا ہے “اک مردہ خانہ” وہ بھی دنیا کا سب سے بڑا اس سے زیادہ بیشرمی کیا ہو گی۔
کرن بٹ نے لکھا چلیں عوام کے لیے مردہ خانہ تو کم سے کم فری ہے۔
سلیمان راشدی کا کہناتھا کہ پ مزید حکومت میں رہے تو پورا سندھ مردہ خانہ میں تبدیل ہوجائیگا۔ یا اللّہ سندھ کے معصوم واسیوں پر اپنا رحم فرما۔
علی فہیم نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ پیپلزپارٹی اور جے ڈی سی کی جانب کراچی کو تحفے میں ملا بھی تو دنیا کا سب سے بڑا مردہ خانہ۔
جے ڈی سی کے سربراہ اور سماجی کارکن ظفر عباس کا کہنا تھا کہ کراچی میں روزانہ کئی لوگ مرتے ہیں اور ایدھی کے پاس 300 مردے رکھنے کی گنجائش تھی اس لیے شہر کو بڑے مردہ خانے کی ضرورت تھی اس لیے ہم نے یہ اقدام اٹھایا۔