ہیلو بھائی کا ۱۱ جولائی کا کالم مزید ان کے منہ پے کالک ملنے کیلیئے کافی ہے
تم اور تمھارا پراگندا نامہ اعمال جو دنیا دیکھ چکی
اپنی جوانی سے بدنام زمانہ دو بار کالج میں فیل ہوئی
کم نمبر کی وجہ سے میڈیکل میں ایڈمیشن لینے کی کوشش کی پرنسپل رکاوٹ بنی تو اسے کھڈے لائن لگو ا دیا
ایک فوجی صفدر جو اس کے باپ نواز شریف پرنسپل سیکٹری تھا اس کے ساتھ گھر سے بھاگی
شادی کے پانچ ماہ بعد بچی کو جنم دیا
پاکستان تو کیا لندن میں بھی میری جائیداد نہیں کا اون ایئر ٹی وی پر بیان دیا پھر پانامہ میں لندن پراپرٹی نکلی تو پھر لندن سمیت اربوں کی پاکستان میں بھی جائیداد نکل آئی
خاوند پندرہ سو ریال ماہانہ شریفوں یعنی سسرالیوں لینے والا تھا لیکن اس کی بھی اربوں کی جائدادیں نکل آئیں
پانامہ کیس چلا پہلی کوشش کی مرے ہوئے دادا پر بات پر جائے کہ وہ منی لانڈر تھا ٹیکس چور تھا فراڈیا تھا اس کے لیے قطری جھوٹا خط لے آئی اس میں بڑی ناکام ہوئی تو کیلبڑی فونٹ والی جعلی ڈیٹ پیش کر دی آخر سپریم کورٹ نے باپ بھائی سمیت نااہل ہوئی کئی کئی سالوں کی سزائیں ہوئیں
بھائی باہر لندن فرار کے فرار رہے ماں کے جنازے تک نا آئے باپ جیل گیا وہ نا آئے باپ کی جعلی طبعیت خراب ہوئی وہ نہیں آئے یعنی خاندانی چور چکے لٹرے رسہ گیر ثابت ہوئے