Now coming back to the concept of kashaf, first check out the following quote of your salafi sheikh who had to admit the existence of the concept of Kashaf in Islam despite of being expressing his hatred against Sufism.
Spiritual kashf only happens to the close friends (awliya) of Allaah who establish shareeah and venerate it. It is known that the Sufis do not do that.
What happened to Umar, although it is correct to describe it as kashf, was spiritual kashf.
Source
Just in case if English language is the barrier for you to understand the matter, let me give you some facts in Urdu so you could understand what Muslim experts of Quran and Sunnah in past centuries commented regarding the concept of Kashaf and Ilham.
حضرت انس بن مالک (رضی الله عنہہ ) بیان کرتے ہیں کہ رسول الله (صلی الله علیہ وسلم ) نے فرمایا
نیک شخص کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک ہے
(صحیح البخاری : ٦٩٨٣ ، صحیح مسلم : ٢٢٦٤ )
علامہ ابن ہجر عسقلانی لکھتے ہیں
بکثرت اولیاء الله نے غیب کی خبریں دیں اور ان کی دی ہوئی خبروں کے مطابق مستقبل میں واقعیات ہوۓ اس کا جواب یہ ہے کہ خواب کا ذکر اس لئے فرمایا تاکہ یہ معلوم ہو کہ عام مسلمانوں کو بھی مستقبل کی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں اور الہام تو صرف خواص مومنین کو ہوتا ہے اور وہ ہے بھی نادر اور خواب بکثرت واقع ہوتا ہے. رسول الله (صلی الله علیہ وسلم ) کے زمانے میں الہام بہت نادر تھا کیونکہ وحی کا غلبہ تھا اور جب آپ کے وصال کے بعد وحی منقطع ہو گئی تو جن مومنین کو الله نے خاص کر لیا تھا ان پر الہام بکثرت ہونے لگا کیونکہ اب اس کا وحی سے اشتباہ نہیں ہو سکتا تھا اور جو شخص الہام کا انکار کرتا ہے یہ اس کی ہٹ دھرمی ہے کیونکہ اس کا وقوع بہت زیادہ ہے اور بہت مشهور ہے
(فتح الباری : جلد ١٢،صفہ ٣٧٥)
علامہ بیضاوی لکھتے ہیں
ہدایت کی چوتھی قسم یہ ہے کہ الله ان کے قلوب پر وحی یا الہام اور سچے خوابوں کے ذریے اسرار کو منکشف فرما دیتا ہے اور اشیاء کی واقعی حقیقتوں کا ان کو مشاہدہ کرا دیتا ہے اور یہ قسم صرف نبیوں اور ولیوں کے ساتھ خاص ہے اور اسے صرف وہ ہی حاصل کر سکتے ہیں
(تفسیر بیضاوی : جلد ١، صفہ ٩)
آخر میں دعا ہے کہ الله آپ کو سمجھ اور ہدایت عطا فرمایے