akinternational
Minister (2k+ posts)
hazrat ali AS aur unke ehl e bait per hamari jaan quban....ye ulama e su ka tariqa hai ke sawal gandu jawab jo....Sawal ye the ke ap ka farmana ke ulama e haq EHLE BAIT aalim hain aur ye baat quran aur hadith se sabit hai....HAMEN ISKA JAWAB CHAHIYE...yaad rahe ke yahan ham ap se munazrah nahin balke apke bayan men ishkalat per guftgu kar rahe hain....baqi baten bad men inshaAllah
آپ کا شکریہ آپ نے مجھے اہل بیت کی شان بیان کرنے کا موقع دیا
قرآن و حدیث میں صرف اور صرف اہل بیت کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے
جیسا کہ آیت ہے
وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
٩:١٠٠
اس آیت میں سابقون الاولون سے مراد صرف حضرت علی ہیں
مثلا جنگ میں اگر دشمن کا مقابلہ کرنا ہو تو یقینا مومن کے لئے دشمن کا مقابلہ کرنا احسن اقدام ہے
جیسا کہ جنگ خندق میں حضرت علی نے رسول پاک کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے عمرو کو جہنم وصل کیا
وہاں تین بار پوچھا گیا تھا اور صرف حضرت علی نے ہی مقابلے کی حامی بھری
یقینا آپ کے نزدیک دشمن کے مقابلے میں گم صم پڑا رہنا قابل تقلید عمل نہیں ہو گا
لہٰذا ثابت ہوا کہ پیروی کے قابل حضرت علی ہی ہیں اور کوئی نہیں . سابقون الاولون کی تعریف پر صرف وہی اترتے ہیں
. . . . . .
آپ کو اس بابت کوئی بھی سوال یا اعتراض ہو تو پوچھ سکتے ہیں