کیا زلفی بخاری کا نام وقتی طور پر ای سی ایل سے قانونی طور پر درست طریقے سے نکالا گیا؟ کیا حکومت کے پاس اس کا کوئی اختیار تھا کہ زلفی بخاری کو عمرے کے لیے جانے کی اجازت دیتی یا زلفی کو باقاعدہ عدالت سے حکم لینا ضروری
تھا؟
۔۔۔۔۔۔ اول میری رائے بھی یہی تھی کہ حکومت کے پاس یہ اختیار نہیں ہے اور اس کے لیے عدالت کا حکم ضروری ہے۔لیکن ابھی
The Exit From Pakistan ( Control) Ordinance 1981تھا؟
۔۔۔۔۔۔ اول میری رائے بھی یہی تھی کہ حکومت کے پاس یہ اختیار نہیں ہے اور اس کے لیے عدالت کا حکم ضروری ہے۔لیکن ابھی
کھول کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اس کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔متاثرہ فریق اس آرڈی ننس کی دفعہ 3 کے تحت نظر ثانی کے لیے عدالت سے نہیں بلکہ وفاقی حکومت سے رجوع کرتا ہے اور وفاقی حکومت کے پاس اختیار ہے جو مناسب سمجھے فیصلہ کر دے۔ دفعہ تین کہتی ہے کہ
The Federal government may make such order as it may deem fit
وفاقی حکومت اگر نام نکالنے سے انکار کر دے تو عدالت جایا جا سکتا ہے۔یا پھر نام اگر عدالت کے حکم پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہو تو اس کو وہاں سے ہتانے کے لیے عدالتی حکم ضروری ہوتا ہے۔
ذلفی بخاری کے معاملے میں اگر وفاقی حکومت نے عمرہ کرنے کے لیے ان نام ای سی ایل سے ہٹا دیاتو دفعہ تین کے تحت اسے اس کا اختیار تھا۔اس میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں۔ آپ زیادہ سے زیادہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ قانون میں یہ گنجائش مناسب نہیں. اس صورت میں مت بھولیے کہ یہ قانون عمران خان نے نہیں بنایا بلکہ نواز شریف حکومت اسے اسی طرح چھوڑ کر گئی ہے
چلتے چلتے اب سپریم کورٹ کا یہ حکم بھی پڑھ لیجیے جو ابھی 2017 میں سنایا گیا ہے کہ محض فوجداری مقدمے کا اندراج کسی کو ای سی ایل پر ڈالنے کا کوی جواز نہیں ہے.
Liberty of a citizen could not be curtailed by mere registration of a criminal case – Registration of an FIR had no nexus with and was extraneous to the object of the exits from Pakistan control ordinance 1981
حوالہ 2017 ، سپریم کورٹ، 1179
اور آ خری بات یہ ہے قانونی طور ہر زلفی کا نام ای سی ایل پر اب بھی موجود ہے ہٹایا نہیں گیا. اسے صرف ایک دفعہ باہر جانے کی اجازت ملی ہے. البتہ نیب کی بار بار درخواست کے باوجود نواز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالا ہی نہیں گیا.