Why every Pakistani politician needs a shipping container - BBC

Petrolhead

Minister (2k+ posts)
Why every Pakistani politician needs a shipping container

_77122130_453866306.jpg


Imran Khan and his customised shipping container on 20 August



Forget the soapbox - the must-have accessory for the modern politician in Pakistan seems to be the shipping container. Even Imran Khan is said to have spent more than $120,000 (70,000) on one, reports Fahad Desmukh.

"These containers that you have placed on all four sides are not enough to stop this ocean of people!" declared cricketer-turned-politician Imran Khan at a rally on Tuesday night. He was addressing Pakistan's Prime Minister Nawaz Sharif, and the "containers" he was referring to were shipping containers.
The government had placed hundreds of the giant steel boxes on Islamabad's roads to block protesters and stop them moving freely through the city.

_77122129_453587596.jpg

But the marchers brought cranes with them, moved the containers out of the way, and are now camped out at the gates of parliament.

_77121577_453826444.jpg

Supporters of Tahir ul-Qadri moving containers out of the way on August 19


For the past week and a half, Pakistanis have been glued to their TV screens to see what will become of the latest attempt to topple the government. The new push is being led by two different forces. One is Khan, whose party won the third highest number of seats in last year's elections. The other is Tahir ul-Qadri, a religious leader holding Canadian dual-citizenship.

The men are leading separate sit-ins in Islamabad, hoping to force Sharif to resign.
For the past five years, the government has placed containers near key state institutions in all Pakistan's major cities, ready to be moved into position whenever a mob approaches. Many of the containers have the official police logo painted on them so that there is no question about ownership.
But party workers have discovered that containers make excellent stages for rallies and they are now an essential item for any big political event.

_77122127_453905144.jpg

Imran Khan making a speech on top of his shipping container


To the endless fascination of Pakistan's media, they can also be converted into mobile homes. In January last year, ul-Qadri held a four-day sit-in in Islamabad. While his supporters were out on the street, he slept inside his customised container, fitted with heating and a bathroom. Recently it was widely reported that Khan's party had had a container converted at a cost of some 12.5m Pakistani rupees ($124,000; 75,000). The BBC contacted their office but they declined to comment on that figure. It must be said that in TV reports the box does not come over as the last word in luxury. But it is equipped with meeting facilities, a bathroom, and a nifty spiral staircase leading to the roof - and is supposedly bomb-proof.

_77122125_453836450.jpg

Ul-Qadri making a speech inside his shipping container


For all the enthusiasm for shipping containers from police and protestors alike, they have made life difficult for many of the residents in the capital. Some have had to take long routes to work to bypass the roadblocks, or have been stuck in traffic jams. And the head of a private transporters' association has complained that the authorities have seized about 1,400 containers from them in the past two weeks, and offered the owners compensation at less than half the market rate.

_77121579_453596944.jpg

Imran Khan's supporters find a way past shipping containers


http://www.bbc.com/news/blogs-magazine-monitor-28901576



کنٹینر مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں

احمد رضا

140812145835_pakistani_policemen__624x351_getty.jpg



حکومت کو اپنے موقف میں نرمی پیدا کرنی چاہیے اور فی الوقت کسی ایک راستے سے کنٹینر ہٹوا کر بات چیت کو آگے بڑھنے کا موقع پیدا کرنا چاہیے: ثالثی رکن

اسلام آباد کی شاہراہِ دستور پر جاری حکومت مخالف دھرنوں کے قائدین سے مذاکرات کے لیے بنائی گئی ثالثی کمیٹی کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ بات چیت میں اس وقت سب سے بڑی رکاوٹ کنٹینر بنے ہوئے ہیں۔
عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے احتجاجی قافلے دو دن قبل ٹینکروں اور خاردار تاروں کی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہوئے تھے اور تب سے انھوں نے شاہراہِ دستور پر ہی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔


مظاہرین کے ریڈ زون میں داخلے کے بعد بدھ کو آبپارہ کی مرکزی سڑک اور سیونتھ ایوینیو سمیت ریڈ زون کو جانے والے راستے کھول دیے گئے تھے مگر جمعرات کو ریڈ زون کو جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر دوبارہ بند کر دیا گیا۔
حزبِ اختلاف کے ارکان پر مشتمل ثالثی کمیٹی کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت اور حزب اختلاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے مظاہرین سے مذاکرات میں حکومت کا یہی اقدام سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
ان کے بقول حکومت کو خدشہ ہے کہ کنٹینر ہٹے تو شاہراہِ دستور پر مظاہرین کا مجمع بڑھ جائے گا جسے کنٹرول کرنے میں نہ صرف مشکلات پیش آ سکتی ہیں بلکہ پولیس کی مزید نفری کی بھی ضرورت ہوگی جو فوری طور پر دستیاب نہیں، جبکہ مجمع بڑھنے سے اس کے بے قابو ہونے اور بدامنی کا بھی خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
انھوں نے کہا ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان بضد ہیں کہ جب تک کنٹینر نہیں ہٹیں گے کسی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ اب ہم کریں تو کیا کریں۔ بات کنٹینروں پر آ کر رک گئی ہے اور ہماری کوششوں کے باوجود کوئی بھی فریق ٹس سے مس ہونے پر تیار نہیں۔
ثالثی کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں حکومت کو اپنے موقف میں نرمی پیدا کرنی چاہیے اور فی الوقت کسی ایک راستے سے کنٹینر ہٹوا کر بات چیت کو آگے بڑھنے کا موقع
فراہم کرنا چاہیے۔

"حکومت کو خدشہ ہے کہ کنٹینر ہٹے تو شاہراہِ دستور پر مظاہرین کا مجمع بڑھ جائے گا جسے کنٹرول کرنے میں نہ صرف مشکلات پیش آ سکتی ہیں بلکہ پولیس کی مزید نفری کی بھی ضرورت ہوگی جو فوری طور پر دستیاب نہیں جبکہ مجمع بڑھنے سے اس کے بے قابو ہونے اور بدامنی کا بھی خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔"

حزبِ اختلاف کے ارکان پر مشتمل ثالثی کمیٹی کے ایک رکن


ثالثی کمیٹی کے رکن کے مطابق حکومت کو ڈر تھا کہ ڈاکٹر قادری کی امامت میں نمازِ جمعہ ادا کرنے کے لیے بہت بڑی تعداد میں لوگ جمع نہ ہوجائیں، تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ قبر پر سوا من مٹی ہو یا سوا سو من مٹی اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ اصل ضرورت تو اس بات کی ہے کہ ان لوگوں سے مسلسل بات چیت ہوتی رہے تاکہ کسی کو بھی چنگاری بھڑکانے یا آگ لگانے کا
موقع نہ ملے۔

ثالثی کمیٹی کے رکن نے یہ بھی بتایا کہ طاہرالقادری نے شاہراہِ دستور پر مظاہرین کے لیے کھانے، پینے کے پانی اور ٹوائلٹس کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور ثالثی کمیٹی کی درخواست پر وزیر اعظم محمد نواز شریف نے مظاہرین کے لیے پینے کے پانی اور کھانے کی فراہمی کے انتظامات کا حکم دیا تھا۔
ثالثی کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ حکومت تنہائی میں رہ کر اس مسئلے کو حل کرنا چاہ رہی ہے۔ اُسے مسلسل لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور کسی بھی حال میں روزانہ کی بنیاد پر بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہیے ورنہ صورتِ حال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
انھوں نے متنبہ کیا کہ اس احتجاج کا ہدف موجودہ حکومت ہے اور پارلیمان میں موجود جماعتیں جمہوریت کے دفاع کے لیے اس معاملے میں حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں مگر اگر کہیں معمولی سی غلط فہمی سے بھی ہنگامہ آرائی ہوگئی اور تشدد نے اپنا راستہ بنا لیا تو معاملہ حکومت کے ہاتھ سے نکل سکتا ہے۔





http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/08/140822_containers_hurdle_talks_rwa.shtml
 
Last edited:

Sweetsagar Sagar

MPA (400+ posts)
main aik request karna chahta hon abhi mubasher luqman ke program aik lady theacher ne call kia ta zara woh video share kardo is site par thanks