آزاد امیدوار
Minister (2k+ posts)
محترم! میں پشاور ٹیکسٹ بورڈ کے اُردو نصاب سے براہ راست منسلک ہوں۔ موجودہ نصاب، قومی نصاب 2006 کے تحت بنا ہے، اس کے بعد نہ ہی تو کوئی اور نصاب آیا ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی یوئی۔
اس سے پہلے اے این پی کی حکومت کے حولے سے یہی بات پھیلی، کہ اے این پی کی سیکولر حکومت نے اسلامی مواد نکال دیا ہے۔اور اب پی ٹی آئی پر بھی یہی الزام ہے۔
مجھے خود اس وقت صوبائی حکومت کی پالیسی سے یہ اختلاف ہے کہ عملاً ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن جماعت اسلامی چلا رہی ہے۔ کریکولم ونگ ایبٹ آباد میں جماعت اسلامی کے اہتمام اُردو، انگریزی، پشتو سمیت تمام کتب پر نظر ثانی ہو رہی ہے۔ اور چند کتابوں میں سے ایسے مضامین کو نکالا جا رہا ہے جس پر ذرا برابر بھی سیکولر ہونے کا شک ہو۔اس حوالے سے پروفیسر ابراہیم کا احتجاج سمھ سے باہر ہے۔
مجھے اس بارے میں نہیں معلوم کہ صوبائی حکومت کیسے ایک سرکاری محکمے کو کسی غیر ملکی کمپنی کے حوالے کر سکتی ہے۔ کیا آپ اس کا کوئی ریفرنس دے سکتے ہیں؟
جو لوگ کے پی کی میں نصاب کی تبدیلی کو جھوٹا کہتے ہیں وہ یہ بتایں کہ طلبہ یہ احتجاج کس پر کر رہے ہیں؟
اسلامی جمعیت طلبہ پشاور زیر اہتمام صوبہ خیبر میں تحریک انصاف کی جانب سے




