What is Polio and how did U.S. become 'Polio-Free'. Masood Anwar

Muhkam

MPA (400+ posts)
پولیو اور پاکستان حصہ اول

مسعود انور

http://www.masoodanwar.com

[email protected]

یکم جون سے جو بھی پاکستانی بیرون ملک سفر کرے گا اس کی سفری دستاویزات میں پاسپورٹ اور ویزہ کے ساتھ ساتھ پولیو کی ویکسین کا سرٹیفکٹ بھی لازمی طور پر شامل ہوگا۔ بہ صورت دیگر اُسے سفر کرنے سے روک دیا جائے گا۔ اس امر کا فیصلہ وفاقی حکومت نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان کو پولیو زدہ ملک قرار دینے کے بعد کیا گیا۔درایں اثناء قومی اسمبلی نے بھی پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کے لیے پیش کی گئی حکومتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے۔ قومی اسمبلی میں بحث کرتے ہوئے تمام پارٹیوں کے ارکان نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی حمایت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے مخالف پروپیگنڈے پر یقین نہ کریں۔اسی بحث کے دوران ارکان اسمبلی نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ جو لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کریں تو انہیں سزا دی جائے۔

اس سے قبل بھی پاکستان کو دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں کہ اگر پولیو کے خلاف مہم نہ چلائی گئی تو پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی جائے گی۔ حیرت انگیز طور پر پولیو ایک ایسا موضوع ہے جس پر سارے ہی لوگ متفق ہیں۔ کیا بین الاقوامی فنڈ سے چلنے والی این جی اوز، کیا سرکار، کیا حزب اختلاف، کیا پڑھا لکھا، کیا بغیر پڑھا لکھا، کیا مذہبی جماعتیں اور کیا سیکولر۔ کون ہے جو اس امر کا حامی نہیں ہے کہ پولیو کے خلاف مہم ہنگامی طور پر چلائی جائے۔عمران خان نے اپنی سارے ورکر اس مہم میں لگادیے، فوج نے اعلان کردیا کہ آئندہ سے پولیو مہم ان کے جوان چلائیں گے، تمام مذہبی جماعتوں اور ہر مسلک کے مولوی نے اس ضمن میں بیانات اور فتاویٰ بھی جاری کردیے۔ آخر یہ پولیو میں ایسا کیا ہے جس کے لیے ہر شخص فکر مند ہے؟ کیا پولیو ایسا خوفناک مرض ہے کہ اگر اس پر فوری طور پر قابو نہ پایا گیا تو پورا ملک اپاہج ہوجائے گا ؟ کیا پاکستان میں پولیو سے زیادہ اور کوئی خطرناک بیماری نہیں ہے جس کے خلاف جنگی بنیادوں پر مہم چلائی جائے جس میں تمام پارٹیوں کے رضاکار بھی شامل ہوں، فوج بھی ، سرکار بھی اور حزب اختلاف بھی؟ اور ان سب سے بڑھ کر ایک اور سوال کہ کیا پولیو صرف پاکستان میں ہی ہے؟ یہ تمام انتہائی اہم سوالات ہیں۔ آئیے ان کے جوابات بوجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سب سے پہلے ہم آخری سوال سے شروع کرتے ہیں کہ کیا صرف پاکستان، کیمرون اور شام جیسے ہی ملک پولیو کا شکار ہیں جو ان پر سفری پابندی عائد کی جارہی ہے۔ اس سوال کا جواب بوجھنے سے پہلے ایک خبر کا تذکرہ۔24 فروری 2014 کی
CBS
نیوز کی ایک خبر کے مطابق کیلی فورنیا میں 25 بچوں میں ایسی بیماری پائی گئی ہے جو پولیو سے مشابہ ہے۔ خبر کے مطابق
Palo Alto
میں واقع
Stanford School of Medicine
میں
neurology and neurological sciences
کے شعبہ کے انسٹرکٹر
Dr. Keith Van Haren
نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ان متاثرہ بچوں میں سے پانچ بچے بازو یا پیروں کے اپاہج پن کا شکار ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر ہارین نے ایک اور انکشاف کیاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام کے تمام متاثرہ بچے پولیو کی ویکیسن لے چکے تھے
۔اس رپورٹ کے بعد اب پورے کیلی فورنیا میں ایسے بچوں کا ریکارڈ مرتب کیا جارہا ہے۔تاہم
CBS
نے خبر میں یہ وضاحت انتہائی صراحت کے ساتھ کی ہے کہ یہ بچے پولیو کے وائرس سے متاثر نہیں ہیں بلکہ یہ وائرس پولیو سے ملتا جلتا ہے۔اسی خبر میں دوبارہ سے یہ بتایا گیا ہے کہ دنیابھر سے پولیو کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اب یہ محض پاکستان، نائیجیریا اور افغانستان میں رہ گئی ہے۔


کیا واقعی ایسا ہی ہے کہ امریکا سے پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے اور یہ بیماری عالمی ادارہ صحت کے دعوے کے مطابق صرف پاکستان، کیمرون اور شام تک محدود رہ گئی ہے؟ آئیے اس کی مزید تحقیق کرتے ہیں۔
اس بارے میں امریکا ہی کی ایک پی ایچ ڈی ڈاکٹر ویرا شیب نر
Dr. Viera Schiebner
اپنے ایک تحقیقی مقالے میں لکھتی ہیں کہ امریکا سے پولیو کا خاتمہ تو نہیں ہوا البتہ اس کا نام ضرور بدل دیا گیا۔ پولیو کے خاتمہ کی یہ جادوگری صرف امریکا میں ہی نہیں کی گئی بلکہ یہی جادوگری ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں بھی آزمائی گئی جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھارت کو پولیو فری ملک کا سرٹیفکٹ جاری کردیا۔
یہ جادوگری کیا ہے اور کس طرح اسے استعمال کیا گیا۔ اس پر گفتگو آئندہ کالم میں انشاء اللہ تعالیٰ۔

یہ اعداد و شمار کی جادوگری بھی عجب کھیل ہے ۔ بغیر کسی محنت کے محض قلم کی نوک ہلانے سے اچانک حالات تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اس جادوگری کو ہم ایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ملک میں غریبوں کی تعداد کو گننے کے لیے کوئی نہ کوئی تو پیمانہ بنانا ہی پڑے گا۔ فرض کرتے ہیں کہ غربت کے ناپنے کا معیار دو ڈالر یومیہ روزگار ہے۔ یعنی جو بھی فرد دو ڈالر یومیہ یا اس سے کم کماتا ہے ، اس کا شمار غریب افراد میں ہوگا۔ فرض کرتے ہیں کہ اس معیار کے مطابق کسی ملک میں غریبوں کی تعداد دو لاکھ ہے۔ اچانک سرکار کے مشیران فیصلہ کرتے ہیں کہ غربت کی تعریف از سرنو متعین کی جائے اور جو شخص ایک ڈالر یومیہ کماتا ہے، اُسے غریب مانا جائے گا۔ اب دوبارہ سے غریبوں کو گنا جائے گا تو پتہ چلے گا کہ غریبوں کی تعداد تو ملک میں محض 75 ہزار ہے۔ یہ دیکھئے ، اچانک ہی صرف غربت کی تعریف ازسرنو متعین کرنے سے غریبوں کی تعداد ادو لاکھ سے کم ہوکر پچھتر ہزار رہ گئی ۔ اب حکومت کے کارپرداز اس پر روز ایک نیا بیان شائع کریں گے جس میں حکومت کے کارنامے بڑھا چڑھا کر بیان کیے جائیں گے۔


یہ اعدادوشمار کی جادوگری حکومت کے ہر شعبے میں نظر آتی ہے۔
یہی جادوگری بھارت اور امریکا میں پولیو کے مرض کے خاتمہ میں استعمال کی گئی۔ پولیو کا مرض دو طرح کا ہوتا ہے۔
paralytic
یعنی مفلوج کرنے والا وائرس اور
non-paralytic
یعنی مفلوج نہ کرنے والا۔ 1954 میں جب پولیو ویکسین متعارف کروائی گئی اُس وقت امریکا میں ان دونوں اقسام کو
پولیو کے زمرے میں ڈالا جاتا تھا۔ تاہم اس میں
paralytic
کا حصہ 55 فیصد تھا۔ امریکا میں بیماریوں کو قابو کرنے اور اس کی روک تھام کے ادارے
Centers for Disease Control and Prevention
جسے عرف عام میں CDC کہا جاتا ہے،
نے اچانک
paralytic
پولیو کی تعریف تبدیل کردی۔ پہلے جو مریض ایک دن بھی فالج کے اثر میں رہے ، اُسے بھی کہا جاتا تھا کہ یہ پولیو کے اثر میں ہے۔ اب
CDC
نے فالج کی یہ مدت ایک روز سے بڑھا کر ساٹھ روز کردی۔چونکہ فالج کے مریضوں کی اکثریت چند ہفتوں میں ٹھیک ہوجاتی تھی ، اس لیے پولیو کے رپورٹ کردہ کیس اس تعریف کی رُو سے اچانک دوتہائی کم ہوگئے۔اسی طرح
non-paralytic
کیسوں کی بھی نئی تعریف متعین کی گئی۔ اب کہا گیا کہ یہ کیس پولیو کے زمرے میں نہیں گنے جائیں گے بلکہ انہیں عرف عام میں وائرل کہا جائے گا جبکہ طبی اصطلاح میں انہیں
aseptic meningitis
کے نام سے پکارا جائے گا۔جیسے ہی یہ نئی تعریف لاگو کی گئی، امریکا سے 45 فیصد پولیو کے کیس مزید ختم ہوگئے اور پہلے اگر ایک سو کیس رپورٹ ہوتے تھے تو اب ان کی تعداد دس رہ گئی اور ملک سے بیٹھے بیٹھے نوے فیصد پولیو کا خاتمہ ہوگیا۔ اس کا مطلب کہیں سے یہ نہیں تھا کہ پولیو کا مرض ختم ہوگیا مگر کاغذات میں اور اعدادوشمار میں پولیو ختم ہورہا تھا۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ
پولیو کے جتنے فیصد مریض کم ہوئے تھے، اتنے ہی فیصد مریضوں کا
aseptic meningitis
کے خانے میں اضافہ ہوگیا تھا۔پھر
CDC
نے صحت کے تمام اداروں کو ہدایت دی کہ وہ پولیو کے کیس براہ راست رپورٹ کرنے کے بجائے پہلے اس کی رپورٹ
CDC
کو بھیجیں جو اس کی جانچ پڑتال کے بعد اعدادوشمار جاری کرے گی۔ پھر وہی ہوا جس کے لیے یہ تمام معاملات شروع کیے گئے تھے۔ یعنی امریکا میں پولیو کے مریضوں کی تعداد صفر پر پہنچ گئی اور مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا گیا۔


اسی طرح
CDC
نے پولیو کو وبائی قرار دینے کی تعریف بھی ازسرنو متعین کی۔ پہلے ایک لاکھ کی آبادی میں اگر بیس افراد پولیو کے وائرس کا شکار ہوں تو اسے وبائی صورتحال قرار دیا جاتا تھا۔ اب اسے بیس سے بڑھا کر 35 کردیا گیا تاکہ امریکا میں صورتحال کو معمول کے مطابق ہی پیش کیا جاسکے۔


لیجئے جناب ، امریکا میں پولیو کے خلاف مہم کامیاب ہوگئی اور پولیو پر قابو پالیا گیا۔ قرار دیا گیا کہ یہ سب پولیو کی ویکیسین کاکمال ہے جس کی ملک گیر مہم چلائی گئی تھی۔ہدف حاصل کرنے پرشاباشی بھی عطا کی گئی۔ اعدادوشمار کی جادوگری پر مزید ہوش ربا انکشافات آئندہ کالم میں انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار
رکھئے۔ ہشیار باش۔

http://masoodanwar.wordpress.com/2014/05/15/polio-and-pakistan-1/

http://masoodanwar.wordpress.com/2014/05/16/polio-and-pakistan-2/
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
اوہ جمھوریاں، لبرالیان، مغریبیان، اور کار آمد بیواقوفیان کی دم پر کسی سازشی تھیوری والے ذہن نے پاپوش باری کر ڈالی .... .... بری بات

(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)
 

Freedomlover

Minister (2k+ posts)
اسی لیے تو یار دوست کہتے ہیں کے پولیو ویکسین کا مقصد مسلمان آبادی کو بےغیرت بنانا ہےاس میں سور کے آمیزش کی جاتی ہے سب سے بری بات یہ ہے کے عالمی ساہوکار پولیو پر اتنا زور کیوں دیتے ہیں پولیو کے لاکھوں میں کوئی ایک بچہ متاثر ہوتا ہے جبکے دیگر بیماریوں سے روزانہ لاکھوں لوگ مرتے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا اگر یہ لوگوں کے اتنے خیرخواہ ہیں تو یہ بڑے مسائل جسی غربت مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کو کیوں ختم نہیں کرتے یہ ظالم لوگ تو کمزور ملکوں کے معشیت کو بھاری قرضوں اور سود کے معیشت میں جکڑ کر اس ملک اور عوام کے روح تک کو زخمی کر دیتے ہیں مگر پھر بھی یہ کہتے ہیں کے ہم لوگوں کو امداد دیتے ہیں
 

Muhkam

MPA (400+ posts)
اوہ جمھوریاں، لبرالیان، مغریبیان، اور کار آمد بیواقوفیان کی دم پر کسی سازشی تھیوری والے ذہن نے پاپوش باری کر ڈالی .... .... بری بات

(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)(buribaat)
حیرت ہے کہ متذکرہ بالا طبقات نے اس محقق مقالے پر گل فشانی نہیں کی
 

Muhkam

MPA (400+ posts)
اسی لیے تو یار دوست کہتے ہیں کے پولیو ویکسین کا مقصد مسلمان آبادی کو بےغیرت بنانا ہےاس میں سور کے آمیزش کی جاتی ہے سب سے بری بات یہ ہے کے عالمی ساہوکار پولیو پر اتنا زور کیوں دیتے ہیں پولیو کے لاکھوں میں کوئی ایک بچہ متاثر ہوتا ہے جبکے دیگر بیماریوں سے روزانہ لاکھوں لوگ مرتے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا اگر یہ لوگوں کے اتنے خیرخواہ ہیں تو یہ بڑے مسائل جسی غربت مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کو کیوں ختم نہیں کرتے یہ ظالم لوگ تو کمزور ملکوں کے معشیت کو بھاری قرضوں اور سود کے معیشت میں جکڑ کر اس ملک اور عوام کے روح تک کو زخمی کر دیتے ہیں مگر پھر بھی یہ کہتے ہیں کے ہم لوگوں کو امداد دیتے ہیں

اور افسوس تو اس بات کا ہے کہ اس کار شر میں حکومت سے لے کر حزب اختلاف تک سبھی برابر کے شریک ہیں-



 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
حیرت ہے کہ متذکرہ بالا طبقات نے اس محقق مقالے پر گل فشانی نہیں کی

They have only one logic and i.e "Conspiracy Theory" .... and that too now is getting baseless, as many plans of Zionist which were busted before hand and rejected by these "Ibleesiyan" under the term "Conspiracy Theory" actually happened.......a long list including Iraqi WMD, 9/11, 26/11, Ajmal Qasab ........ and so on.
 

Back
Top