Views of some Musharrf fan on Malik Riaz-Arslan Iftikhar Controversy

indigo

Siasat.pk - Blogger

Two bad, does not make one right.... same with CJ's Son and MR
 
Last edited:

Aam_Admi

MPA (400+ posts)
کس قدر احمقانہ اور لاجک سے تہی دامن آپ کی باتیں ہوتی ہیں مس مہوش علی؟ آپ مشرف کی شدید حمایتی ہیں اور آج صرف اپنا سابقہ بخار اتارنے اپنی ولایت چھوڑ کر یہاں بھاگی آگئیں ہیں۔
جو مقدمہ چیف جسٹس کے سوموٹو سے شروع ہوا تھا، یعنی ارسلان کیس وہ ختم ہو گیا، اور اس بینچ سے چیف جسٹس خود الگ ہو گئے تھے، پھر دوسرا معاملہ توہین عدالت کا ہے جس کی بنیاد ملک ریاض کی پریس کانفرنس تھی، اور اس میں ملک ریاض کو سات دن دیئے گئے ہیں وکیل کرنے کے لیے، اب معاملہ چیف جسٹس کی ذات کا تو نہیں جو وہ اس بینچ سے بھی الگ ہو جائے، کیا قانونی دلیل ہے آپ کی زنبیل میں کہ چیف جسٹس کو اس مقدمے سے بھی الگ ہونا چاہیے۔ بات صرف قانونی دلیل سے کیجے اپنے بھڑکتے ہوئے جذبات کو ایک طرف رکھ کراور اب جو معاملہ ایک پلانٹد انٹرویو سے شروع ہوا ہے اس پر اگر چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے تو غلط کیا؟
الف۔ اس انٹرویو سے براہ راست زد عدلیہ پر پڑ رہی تھی، جب ملک ریاض اور مبشر لقمان مل بیٹھ کر عدلیہ پر کیچڑ اچھالنے کی پلاننگ کریں تو کیا عدلیہ خاموش بیٹھی رہے؟
ب۔ چیف جسٹس نے اس کا جواب چیئرمین پیمرا سے طلب کیا ہے۔ پیمرا پاکستان میں تمام چینلز کی ریگولیڑی باڈی ہے۔ چینل کو حدود و قیود میں رکھنے کی ذمہ داری پیمرا کی ہے، تو اگر پہلی اسٹیج میں پیمرا کے چیرمین سے جواب طلب کیا گیا تو یہ آفیشل کاروائی ہے۔ اس کے بعد دنیا نیوز آزاد ہے اپنا موقف دینے کے لیے اور جو وہ پیمرا کو دے گی، یا براہ راست عدلیہ میں پیش کرے گی۔ اس میں کونسی قباحت آپ کو نظر آرہی ہے؟
ج۔ کیا دنیا نیوز نے اس نوٹس کے خلاف کچھ کہا؟ کیا دنیا نیوز نے یہ کہا کہ چیف جسٹس نے کوئی غلط کام کیا ہے؟ اگر کہا ہے یا دنیا نیوز کے بقول اس کے ساتھ اس معاملے میں عدلیہ نے کوئی زیادتی کی ہے تو یہاں شیئر تو کیجے۔ مگر آپ کا طرز عمل تو مدعی سست اور گواہ چست سے بھی بڑھ کر حب علی اور بغض معاویہ والی کیفیت کا پتہ دے رہا ہے۔
د۔ حامد میر انٹرویو پلانٹڈ ہو سکتا ہے، لیکن کیا عدلیہ تمام میڈیا کی تطہر کا ذمہ دار ہے؟ اب اگر دس میں سے تین چار انٹرویوز فکسڈ ہوں تو کیا تمام عدلیہ بیٹھ کر ان سب کا نوٹس لے؟﴿کیا آپ بقائمی ہوش و ہواس یہی موقف رکھتی ہیں کہ عدالیہ کو ہر معاملے پر سوموٹو لینا چاہیے، اگر ایسا ہی تو آپ کی جگہ چرانجی کا مشہور ۔۔۔۔۔ ہے﴾ کیا مبشر لقمان اور حامد میر نے یکساں کاروائی کی تھی؟ کیا حامد میر کے انٹرویو سے عدلیہ کی ساکھ کو خطرہ تھا؟ کیا توہین عدالت کا جرم حامد میر نے اپنے پروگرام میں انجام دیا تھا؟ اور سب سے بڑھ کر اس انٹرویو کے پلانٹد ہونے کا کیا ثبوت ہے آپ کے پاس؟ یعنی کیا کہنے آپ کی دیانت داری اور تقویٰ کے ایک طرف جس انٹرویو کی آف دی ریکارڈ تمام باتیں اور سازشیں منظر عام پر ہیں وہ آپ کو پلانٹڈ نظر نہیں آتا اور جس انٹرویو کے بارے میں زیادہ سے زیادہ اندازا اور ظنا ایک بات کہی جاسکتی ہے،کہ ہوسکتا ہے کہ وہ پلانٹد ہو، اس کے پلانٹڈ ہونے پرآپ ایمان رکھتے ہوئے اس کو بطور ثبوت کے پیش کرتی ہیں﴿ اور یہ بات دہرے یا تہرے نہیں بلکہ اس پیچ در پیچ تہیں رکھتے ہوئے معیار کی غمازی کرتی ہے جو آپ کے ایمان کا حصہ اور آپ کے کردار اور ذات کا اٹوٹ ٹکرا ہے﴾ اور سب سے بڑھ کر کیا شیخ رشید اس معاملے کو عدلیہ لے کر گیا، اگر نہیں تو کیا ہر مدعی انصاف نے اپنا وکیل آپ کو مقرر کر دیا ہے؟
ہ۔ کوئی ایک لاجک یا عقل کی بات اس پورے معاملے پر آپ نے نہیں کی، ایک ایسا مسئلہ جس میں چیف جسٹس کو ملوث ملک ریاض نے کیا، ایک ایسا معاملہ جو مکمل سازش کا رنگ لیے ہوئے ہے، اس میں قصوروار کس طرح چیف جسٹس ہے؟ مہر بخاری نے خود اپنی زبان سے قبولا ہے کہ یہ انٹرویو پلانٹڈ ہے، اب اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو گا؟

 
Last edited:

Researcher

MPA (400+ posts)
Does anyone remember Lawyer "Naeem Bokhari", who wrote letter regarding Arslan Ifthikhar's continuous abuse of power to Chief Justice back in 2007.

Dunya leaked video has proved that Riaz Malik has a same off screen version regarding corruption of CJP Iftikhar Ch and Arsalan however he used his influence on media to expose sacred cow ....he had no choice since CJP(sacred cow) is the supreme accountable authority with strong popular rating and declared unaccountable by his loyalists judges in previous reference 2007 .

PS Just a symbolic BUT true message.


542264_436003099753397_1676053771_n.jpg
 

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
Any way corruption won in 2007 and Zardari Nawaz Imposed on Pakistan,again corruption won Arsalan most respectfull man.
I don,t need stupid comments from corrupts.
 

cofcol

Councller (250+ posts)
جو جو چیف جسٹس کا مخالف ہے آج کتے کی طرح ملک سے باہر ذلیل او رسوا ہو رہا ہے اور ان میں اکثریت غداروں کی ہے .مشرف الطاف وغیرہ وغیرہ

HAHAHAHA . . . . . Aur jo c**** justice key hami hain wo pakistan mein zaleel aur khuar ho rahe hain .. . . . . . iman dari sey bato ...nahi kya ? ? ? ? ?
 

bravoawan

MPA (400+ posts)
are u for real? CJ and Ik are two only man who i can swear on my life that they are not corroupt .. olo


ملک ریاض خود ڈبل سٹینڈرڈز کا شکار ہو رہا ہے۔ ایک طرف وہ اپنے پروگرام میں کھل کر الزام لگا رہا ہے کہ چیف جسٹس کا بیٹا ہی نہیں، بلکہ چیف جسٹس کا پیر اور قریبی دوست بھی اس سے ملا اور اسکو کہا کہ ان کیسز سے اسکی خلاصی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔ مگر دوسری طرف وہ کہہ رہا ہے کہ چیف جسٹس کی بہت عزت کرتا ہوں۔

اور چیف جسٹس کے حامی اس وقت اندھے گونگے اور لاکھ بہرے ہو جائیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ چیف جسٹس کرپٹ انسان ہے، ناانصاف شخص ہے۔

ملک ریاض کا یہ احتجاج بالکل درست ہے کہ چیف جسٹس کیوں اسکا مقدمہ ابھی تک سن رہا ہے؟؟؟ جب ملک ریاض نے عدالت میں بتلا دیا کہ اسکا وکیل مزید وکالت کرنے سے انکاری ہے تو پھر چیف جسٹس کیوں چار گھنٹے تک ملک ریاض کو عدالت میں خوار کرتا رہا؟ چیف جسٹس کے پاس کیوں ایسے کیسز کے لیے کئی کئی گھنٹے ٹائم ہے؟


 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
کس قدر احمقانہ اور لاجک سے تہی دامن آپ کی باتیں ہوتی ہیں مس مہوش علی؟ آپ مشرف کی شدید حمایتی ہیں اور آج صرف اپنا سابقہ بخار اتارنے اپنی ولایت چھوڑ کر یہاں بھاگی آگئیں ہیں۔
جو مقدمہ چیف جسٹس کے سوموٹو سے شروع ہوا تھا، یعنی ارسلان کیس وہ ختم ہو گیا، اور اس بینچ سے چیف جسٹس خود الگ ہو گئے تھے، پھر دوسرا معاملہ توہین عدالت کا ہے جس کی بنیاد ملک ریاض کی پریس کانفرنس تھی، اور اس میں ملک ریاض کو سات دن دیئے گئے ہیں وکیل کرنے کے لیے، اب معاملہ چیف جسٹس کی ذات کا تو نہیں جو وہ اس بینچ سے بھی الگ ہو جائے، کیا قانونی دلیل ہے آپ کی زنبیل میں کہ چیف جسٹس کو اس مقدمے سے بھی الگ ہونا چاہیے۔ بات صرف قانونی دلیل سے کیجے اپنے بھڑکتے ہوئے جذبات کو ایک طرف رکھ کراور اب جو معاملہ ایک پلانٹد انٹرویو سے شروع ہوا ہے اس پر اگر چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے تو غلط کیا؟
الف۔ اس انٹرویو سے براہ راست زد عدلیہ پر پڑ رہی تھی، جب ملک ریاض اور مبشر لقمان مل بیٹھ کر عدلیہ پر
کیچڑ اچھالنے کی پلاننگ کریں تو کیا عدلیہ خاموش بیٹھی رہے؟


آپ سے درخواست ہے کہ آپ جا کر ججز صاحبان کا "ضابطہ اخلاق" پڑھیے۔ ضابطہ اخلاق کے تحت اگر کہیں بھی کوئی شک پیدا ہو کہ کسی ذاتی دشمنی یا لڑائی یا مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے انصاف نہ ہو سکے گا تو جج اس مقدمے سے الگ ہو جائے اور دوسرا جج وہ کیس سنے۔

اور اگر آپ کے مطابق عدالت کی توہین ہوئی ہے، تو پھر کیا پوری عدالت میں واحد جج کیا صرف چیف جسٹس رہ گیا ہے جو اسکا نوٹس لے سکتا ہے اور صرف وہ ہی اسکا مقدمہ سن سکتا ہے، اور وہ بھی اس صورت میں کہ یہ توہین عدالت والی پریس کانفرنس براہ راست صرف اسی کے خلاف تھی اور صرف اسی کی توہین تھی ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ چیف جسٹس کا معاملہ آتے ہیں چیف جسٹس کے حامی حضرات اندھے، گونگے اور بہرے ہو جاتے ہیں اور انہیں سامنے کی بات سمجھ نہیں آ رہی ۔

اور نہ ہی انہیں یہ نظر آ رہا ہے کہ وکیل کے انکار کے بعد بھی چیف جسٹس مقدمہ کو برخاست نہیں کرتے بلکہ چار گھنٹے تک مختلف طریقوں سے فریقِ کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ افسوس کہ اس طرز عمل کو بھی مکمل طور پر ہضم کر لیا جاتا ہے۔

ب۔ چیف جسٹس نے اس کا جواب چیئرمین پیمرا سے طلب کیا ہے۔ پیمرا پاکستان میں تمام چینلز کی ریگولیڑی باڈی ہے۔ چینل کو حدود و قیود میں رکھنے کی ذمہ داری پیمرا کی ہے، تو اگر پہلی اسٹیج میں پیمرا کے چیرمین سے جواب طلب کیا گیا تو یہ آفیشل کاروائی ہے۔ اس کے بعد دنیا نیوز آزاد ہے اپنا موقف دینے کے لیے اور جو وہ پیمرا کو دے گی، یا براہ راست عدلیہ میں پیش کرے گی۔ اس میں کونسی قباحت آپ کو نظر آرہی ہے؟

یہی تو میرا اعتراض ہے کہ پہلی سٹیج میں چیف جسٹس مسئلہ کو بغیر "براہ راست" سنے اور دیکھے، کسی اور کے کہنے پر عدلیہ کے خلاف "سازش" کا الزام لگا رہا ہے۔
ایک عام انسان اور عدلیہ میں فرق ہے۔
اور پیمرا والوں کے پاس کیا اللہ دین کا چراغ ہے کہ وہ بھی بغیر تحقیق کیے اور بغیر متاثرہ فریق کو اپنی صفائی کا موقع دیے چینل کو بند کر دے؟

چیف جسٹس کی اس بے وقوفی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ابھی تک عدالت میں کیس چلا نہیں ہے اور پہلے سے "عدلیہ کے خلاف سازش" کا الزام لگا دیا گیا ہے اور چیف جسٹس بالواسطہ طور پر چینل اور متاثرہ فریق کو زیرِ دباؤ لے آیا ہے۔ اسکے بعد کس کی مجال ہے کہ وہ چیف جسٹس کے ان دہرے منافقانہ رویوں پر تنقید کر سکے۔

اگر کوئی عدالت کی توہین کرتا ہے، یا عدالت کے خلاف سازش کرتا ہے، تو پہلی فرصت میں اسے عدالت میں بلایا جاتا ہے، جیسا کہ ملک ریاض کے کیس میں کیا گیا، اور اسے براہ راست عدالت طلب کر کے 7 دن کے اندر اندر اپنا مؤقف بیان کرنے کا کہا گیا۔

اب آپ کی باری ہے کہ آپ دکھائیں کہ چیف جسٹس نے توہین سے کہیں زیادہ بڑے مسئلے "عدلیہ کے خلاف سازش" کے کیس میں کیوں متاثرہ فریق کو سرے سے عدالت میں طلب ہی نہیں کیا اور نہ ہی الزام لگانے سے قبل صفائی کا کوئی موقع دیا، بلکہ غیر متعلقہ پیمرا کو بلا کر بالواسطہ طور پر چینل بند کروانے کی دھمکی دی؟

افسوس کہ ایک بار پھر آپ کو چیف جسٹس کا یہ منافقانہ رویہ نظر نہیں آئے گا۔

ج۔ کیا دنیا نیوز نے اس نوٹس کے خلاف کچھ کہا؟ کیا دنیا نیوز نے یہ کہا کہ چیف جسٹس نے کوئی غلط کام کییا ہے؟ اگر کہا ہے یا دنیا نیوز کے بقول اس کے ساتھ اس معاملے میں عدلیہ نے کوئی زیادتی کی ہے تو یہاں شیئر تو کیجے۔ مگر آپ کا طرز عمل تو مدعی سست اور گواہ چست سے بھی بڑھ کر حب علی اور بغض معاویہ والی کیفیت کا پتہ دے رہا ہے۔

اوپر غور سے پڑھئیے کہ چیف جسٹس کے خیال میں اگر یہ "عدلیہ کے خلاف سازش" ہے تو پھر چیف جسٹس نے فوری طور پر 7 دن کے نوٹس پر متاثرہ فریق کو اپنی صفائی پیش کرنے کا حکم کیوں نہیں دیا؟

اور کیا آپ کو سمجھ نہیں آ رہی کہ چیف جسٹس نے بالواسطہ طور پر چینل کو دھمکی دے دی ہے کہ انکا چینل دوسرے ذرائع سے بند کیا جا سکتا ہے۔ اسکے بعد کون سا بزنس مین ہے جو انصاف کی خاطر بذات خود انصاف کی ٹھیکیدار عدلیہ سے یہ پنگا لے سکے؟


د۔ حامد میر انٹرویو پلانٹڈ ہو سکتا ہے، لیکن کیا عدلیہ تمام میڈیا کی تطہر کا ذمہ دار ہے؟ اب اگر دس میں سے تین چار انٹرویوز فکسڈ ہوں تو کیا تمام عدلیہ بیٹھ کر ان سب کا نوٹس لے؟﴿کیا آپ بقائمی ہوش و ہواس یہی موقف رکھتی ہیں کہ عدالیہ کو ہر معاملے پر سوموٹو لینا چاہیے، اگر ایسا ہی تو آپ کی جگہ چرانجی کا مشہور ۔۔۔۔۔ ہے﴾

اب آپ ایسا ہی تجاہل عارفانہ کا مظاہرہ نہ کیجئے۔ کیا آپ کو علم نہیں کہ افتخار چوہدری کی سربراہی میں عدالتیں کیسی منافقتوں کا شکار ہیں کہ جہاں عام آدمی یا پھر انکے مخالفین کے کیسز دور دور تک عدالت میں پیشی کے لیے تاریخ ہی پا سکتے ہیں۔ کیا آپ کو یاد نہیں کہ فیصل رضا عابدی اور چوہدری ٹی وی اینکر کے درمیان میں کیا تکرار ہوئی تھی اور آج تک فیصل رضا عابدی کو عدالت میں اپنا مقدمہ پیش کرنے کی تاریخ تک نہیں ملی۔
اسکے باوجود آپ کا یہ رویہ عدالت کے ان منافقانہ رویوں کو چھپانے کی غلط کوشش ہے۔
کیا مبشر لقمان اور حامد میر نے یکساں کاروائی کی تھی؟ کیا حامد میر کے انٹرویو سے عدلیہ کی ساکھ کو خطرہ تھا؟ کیا توہین عدالت کا جرم حامد میر نے اپنے پروگرام میں انجام دیا تھا؟ اور سب سے بڑھ کر اس انٹرویو کے پلانٹد ہونے کا کیا ثبوت ہے آپ کے پاس؟ یعنی کیا کہنے آپ کی دیانت داری اور تقویٰ کے ایک طرف جس انٹرویو کی آف دی ریکارڈ تمام باتیں اور سازشیں منظر عام پر ہیں وہ آپ کو پلانٹڈ نظر نہیں آتا اور جس انٹرویو کے بارے میں زیادہ سے زیادہ اندازا اور ظنا ایک بات کہی جاسکتی ہے،کہ ہوسکتا ہے کہ وہ پلانٹد ہو، اس کے پلانٹڈ ہونے پرآپ ایمان رکھتے ہوئے اس کو بطور ثبوت کے پیش کرتی ہیں﴿ اور یہ بات دہرے یا تہرے نہیں بلکہ اس پیچ در پیچ تہیں رکھتے ہوئے معیار کی غمازی کرتی ہے جو آپ کے ایمان کا حصہ اور آپ کے کردار اور ذات کا اٹوٹ ٹکرا ہے﴾ اور سب سے بڑھ کر کیا شیخ رشید اس معاملے کو عدلیہ لے کر گیا، اگر نہیں تو کیا ہر مدعی انصاف نے اپنا وکیل آپ کو مقرر کر دیا ہے؟

آپ لوگوں کی نادانی کی پہلی گواہی یہ ہے کہ آپ کے نزدیک پاکستان کے ایک شہری کی عزت اور ایک ادارے کی عزت میں فرق ہے۔ ایک عام شہری کی چاہے ایسی کی تیسی ہو جائے، مگر آپ کی بلا سے۔
مجھے آپ لوگوں کے یہ دہرے معیار قبول نہیں۔ انصاف اس بات کا نام ہے کہ چاہے ادارہ ہو یا پھر عام شہری، اگر حقوق پامال ہوئے ہیں تو پھر انصاف دونوں کو ایک ہی معیار کے مطابق ملنا چاہیے۔

اور پھر آپ لوگوں کے منافقانہ رویوں کی حد بڑھتی ہے اور اداروں میں بھی آپ نے چن لیا ہے کہ عدلیہ کے ادارے پر تنقید کرنا تو توہین ہے، مگر بقیہ ادارے فوج ہو یا صدارت، ان کو چاہے کھلے عام میڈیا میں گالیاں دیتے پھرو، مگر یہ گالیاں آپ نے اپنے اوپر حلال کی ہوئی ہیں۔
ہ۔ کوئی ایک لاجک یا عقل کی بات اس پورے معاملے پر آپ نے نہیں کی، ایک ایسا مسئلہ جس میں چیف جسٹس کو ملوث ملک ریاض نے کیا، ایک ایسا معاملہ جو مکمل سازش کا رنگ لیے ہوئے ہے، اس میں قصوروار کس طرح چیف جسٹس ہے؟ مہر بخاری نے خود اپنی زبان سے قبولا ہے کہ یہ انٹرویو پلانٹڈ ہے، اب اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو گا؟

ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ اگر چیف جسٹس نے کرپشن کی ہے، اور اسکے خلاف شکایت ہے تو وہ اپنا مقدمہ عوام کے سامنے اور عدالت میں پیش کرے۔
مجھے یہ بتلائیے کہ اگر واقعی ارسلان نے ملک ریاض سے پیسہ لیا ہے، تو پھر ایک عام آدمی کے پاس وہ اور کونسا راستہ ہے جس پر چل کر وہ اپنی شکایات پیش کر سکے؟
عملی طور پر آپ لوگوں نے چیف جسٹس اور اسکے خاندان والوں کو "قانون سے بالاتر" کر دیا ہے۔

اور بگلے کی ایک ٹانگ کے مترادف آپ ابھی تک اس بات پر ڈتے ہوئے ہیں کہ مہر نے ایک سوال کو اٹھائے جانے کو پلانٹڈ کہا۔ آپ کو مہر کا یہ ایک لفظ تو یاد رہ گیا، مگر مہر نے جو بعد میں پورا سیاق و سباق پیش کیا، تو اسے آپ ہضم کر گئے۔
اگر آپ کے نزدیک مہر نے واقعی "پورا" انٹرویو پلانٹڈ کیا ہے اور یہ واقعی عدلیہ کے خلاف سازش ہے، تو پھر آپ کا چیف جسٹس کیوں انکے خلاف براہ راست ایکشن نہیں لے رہا؟
کیوں ایسا ہے کہ اپنی بات کو ثابت کیے بغیر ابھی تک آپ اور چیف جسٹس صاحب "عدلیہ کے خلاف سازش" کی رٹ لگائے ہوئے ہیں؟

ذاتی طور پر مہر کی وضاحت کے بعد مجھے کہیں سے بھی یہ چیز پلانٹڈ نہیں لگی ہے۔ ملک ریاض کا یہ حق ہے کہ اسکا پورا مؤقف عوام کے سامنے پیش ہو، اور اسی کا وعدہ کر کے اسے دنیا ٹی وی والوں نے بلایا تھا۔
آپ لاکھ ٹامک ٹوئیاں مار لیں، مگر ایک شہری کو اسکے اس حق سے محروم نہیں کر سکتے۔

 
Last edited:

Theekra

Senator (1k+ posts)
ملک ریاض خود ڈبل سٹینڈرڈز کا شکار ہو رہا ہے۔ ایک طرف وہ اپنے پروگرام میں کھل کر الزام لگا رہا ہے کہ چیف جسٹس کا بیٹا ہی نہیں، بلکہ چیف جسٹس کا پیر اور قریبی دوست بھی اس سے ملا اور اسکو کہا کہ ان کیسز سے اسکی خلاصی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔ مگر دوسری طرف وہ کہہ رہا ہے کہ چیف جسٹس کی بہت عزت کرتا ہوں۔

اور چیف جسٹس کے حامی اس وقت اندھے گونگے اور لاکھ بہرے ہو جائیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ چیف جسٹس کرپٹ انسان ہے، ناانصاف شخص ہے۔

ملک ریاض کا یہ احتجاج بالکل درست ہے کہ چیف جسٹس کیوں اسکا مقدمہ ابھی تک سن رہا ہے؟؟؟ جب ملک ریاض نے عدالت میں بتلا دیا کہ اسکا وکیل مزید وکالت کرنے سے انکاری ہے تو پھر چیف جسٹس کیوں چار گھنٹے تک ملک ریاض کو عدالت میں خوار کرتا رہا؟ چیف جسٹس کے پاس کیوں ایسے کیسز کے لیے کئی کئی گھنٹے ٹائم ہے؟



میں خود ان لوگوں میں سے ہوں جنھوں نے مشرف ایمرجنسی کے بعد 3 نومبر کی شام کو ڈنڈے کھا یے تھے-

آپ کی پوسٹ پڑھ کر خوشی ہوی کہ کسی نے کم از کم پٹی ہوی لایں لینے کے علاوہ بھی کوی راے قایم کی-مگر جواباکسی خیر کی توقع مت کرنا-

آپ کے خیالات سے 100% اتفاق تو ممکن نہیں کہ آپ نے تو چیف صاحب کو بغیر ثبوت کے "کرپٹ" کہہ کر ان کے لیے ذاتی نفرت کا عندیہ دیا ہے- مگر اس معاملے اور کیئ سابق معاملات میں ، میری ذاتی راےء میں، انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو سکے-

ا- چیف صاحب کو بحریۃ ٹاون کے معاملات سے علیحدہ کر لینا چایییے تھا-
ب- ارسلان افتخار کے کیس کی پیشرفت کو ہفتہ وار بنیاد پر سپریم کورٹ میں مانیٹر کیا جانا چایییے-
پ- ملک ریاض کی طرف سے افتخار چودھری اور دیگر ججز پر الزامات کی تحقیق کے لیے علیحدہ کمیشن بنانا چایییے-

مگر آخری بات:ہزار غلطیوں کے باوجود یہ جوڈیشری ایگزیکٹو کے اثر سے آذاد یے، لیکن خو د اپنے اندر موجود تضادات اور کئ دوسرے لوگو ں سے آزادی میں وقت لگے گا-

 

Theekra

Senator (1k+ posts)


آپ سے درخواست ہے کہ آپ جا کر ججز صاحبان کا "ضابطہ اخلاق" پڑھیے۔ ضابطہ اخلاق کے تحت اگر کہیں بھی کوئی شک پیدا ہو کہ کسی ذاتی دشمنی یا لڑائی یا مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے انصاف نہ ہو سکے گا تو جج اس مقدمے سے الگ ہو جائے اور دوسرا جج وہ کیس سنے۔

اور اگر آپ کے مطابق عدالت کی توہین ہوئی ہے، تو پھر کیا پوری عدالت میں واحد جج کیا صرف چیف جسٹس رہ گیا ہے جو اسکا نوٹس لے سکتا ہے اور صرف وہ ہی اسکا مقدمہ سن سکتا ہے، اور وہ بھی اس صورت میں کہ یہ توہین عدالت والی پریس کانفرنس براہ راست صرف اسی کے خلاف تھی اور صرف اسی کی توہین تھی ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ چیف جسٹس کا معاملہ آتے ہیں چیف جسٹس کے حامی حضرات اندھے، گونگے اور بہرے ہو جاتے ہیں اور انہیں سامنے کی بات سمجھ نہیں آ رہی ۔

اور نہ ہی انہیں یہ نظر آ رہا ہے کہ وکیل کے انکار کے بعد بھی چیف جسٹس مقدمہ کو برخاست نہیں کرتے بلکہ چار گھنٹے تک مختلف طریقوں سے فریقِ کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ افسوس کہ اس طرز عمل کو بھی مکمل طور پر ہضم کر لیا جاتا ہے۔



یہی تو میرا اعتراض ہے کہ پہلی سٹیج میں چیف جسٹس مسئلہ کو بغیر "براہ راست" سنے اور دیکھے، کسی اور کے کہنے پر عدلیہ کے خلاف "سازش" کا الزام لگا رہا ہے۔
ایک عام انسان اور عدلیہ میں فرق ہے۔
اور پیمرا والوں کے پاس کیا اللہ دین کا چراغ ہے کہ وہ بھی بغیر تحقیق کیے اور بغیر متاثرہ فریق کو اپنی صفائی کا موقع دیے چینل کو بند کر دے؟

چیف جسٹس کی اس بے وقوفی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ابھی تک عدالت میں کیس چلا نہیں ہے اور پہلے سے "عدلیہ کے خلاف سازش" کا الزام لگا دیا گیا ہے اور چیف جسٹس بالواسطہ طور پر چینل اور متاثرہ فریق کو زیرِ دباؤ لے آیا ہے۔ اسکے بعد کس کی مجال ہے کہ وہ چیف جسٹس کے ان دہرے منافقانہ رویوں پر تنقید کر سکے۔

اگر کوئی عدالت کی توہین کرتا ہے، یا عدالت کے خلاف سازش کرتا ہے، تو پہلی فرصت میں اسے عدالت میں بلایا جاتا ہے، جیسا کہ ملک ریاض کے کیس میں کیا گیا، اور اسے براہ راست عدالت طلب کر کے 7 دن کے اندر اندر اپنا مؤقف بیان کرنے کا کہا گیا۔

اب آپ کی باری ہے کہ آپ دکھائیں کہ چیف جسٹس نے توہین سے کہیں زیادہ بڑے مسئلے "عدلیہ کے خلاف سازش" کے کیس میں کیوں متاثرہ فریق کو سرے سے عدالت میں طلب ہی نہیں کیا اور نہ ہی الزام لگانے سے قبل صفائی کا کوئی موقع دیا، بلکہ غیر متعلقہ پیمرا کو بلا کر بالواسطہ طور پر چینل بند کروانے کی دھمکی دی؟

افسوس کہ ایک بار پھر آپ کو چیف جسٹس کا یہ منافقانہ رویہ نظر نہیں آئے گا۔



اوپر غور سے پڑھئیے کہ چیف جسٹس کے خیال میں اگر یہ "عدلیہ کے خلاف سازش" ہے تو پھر چیف جسٹس نے فوری طور پر 7 دن کے نوٹس پر متاثرہ فریق کو اپنی صفائی پیش کرنے کا حکم کیوں نہیں دیا؟

اور کیا آپ کو سمجھ نہیں آ رہی کہ چیف جسٹس نے بالواسطہ طور پر چینل کو دھمکی دے دی ہے کہ انکا چینل دوسرے ذرائع سے بند کیا جا سکتا ہے۔ اسکے بعد کون سا بزنس مین ہے جو انصاف کی خاطر بذات خود انصاف کی ٹھیکیدار عدلیہ سے یہ پنگا لے سکے؟




اب آپ ایسا ہی تجاہل عارفانہ کا مظاہرہ نہ کیجئے۔ کیا آپ کو علم نہیں کہ افتخار چوہدری کی سربراہی میں عدالتیں کیسی منافقتوں کا شکار ہیں کہ جہاں عام آدمی یا پھر انکے مخالفین کے کیسز دور دور تک عدالت میں پیشی کے لیے تاریخ ہی پا سکتے ہیں۔ کیا آپ کو یاد نہیں کہ فیصل رضا عابدی اور چوہدری ٹی وی اینکر کے درمیان میں کیا تکرار ہوئی تھی اور آج تک فیصل رضا عابدی کو عدالت میں اپنا مقدمہ پیش کرنے کی تاریخ تک نہیں ملی۔
اسکے باوجود آپ کا یہ رویہ عدالت کے ان منافقانہ رویوں کو چھپانے کی غلط کوشش ہے۔


آپ لوگوں کی نادانی کی پہلی گواہی یہ ہے کہ آپ کے نزدیک پاکستان کے ایک شہری کی عزت اور ایک ادارے کی عزت میں فرق ہے۔ ایک عام شہری کی چاہے ایسی کی تیسی ہو جائے، مگر آپ کی بلا سے۔
مجھے آپ لوگوں کے یہ دہرے معیار قبول نہیں۔ انصاف اس بات کا نام ہے کہ چاہے ادارہ ہو یا پھر عام شہری، اگر حقوق پامال ہوئے ہیں تو پھر انصاف دونوں کو ایک ہی معیار کے مطابق ملنا چاہیے۔

اور پھر آپ لوگوں کے منافقانہ رویوں کی حد بڑھتی ہے اور اداروں میں بھی آپ نے چن لیا ہے کہ عدلیہ کے ادارے پر تنقید کرنا تو توہین ہے، مگر بقیہ ادارے فوج ہو یا صدارت، ان کو چاہے کھلے عام میڈیا میں گالیاں دیتے پھرو، مگر یہ گالیاں آپ نے اپنے اوپر حلال کی ہوئی ہیں۔


ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ اگر چیف جسٹس نے کرپشن کی ہے، اور اسکے خلاف شکایت ہے تو وہ اپنا مقدمہ عوام کے سامنے اور عدالت میں پیش کرے۔
مجھے یہ بتلائیے کہ اگر واقعی ارسلان نے ملک ریاض سے پیسہ لیا ہے، تو پھر ایک عام آدمی کے پاس وہ اور کونسا راستہ ہے جس پر چل کر وہ اپنی شکایات پیش کر سکے؟
عملی طور پر آپ لوگوں نے چیف جسٹس اور اسکے خاندان والوں کو "قانون سے بالاتر" کر دیا ہے۔

اور بگلے کی ایک ٹانگ کے مترادف آپ ابھی تک اس بات پر ڈتے ہوئے ہیں کہ مہر نے ایک سوال کو اٹھائے جانے کو پلانٹڈ کہا۔ آپ کو مہر کا یہ ایک لفظ تو یاد رہ گیا، مگر مہر نے جو بعد میں پورا سیاق و سباق پیش کیا، تو اسے آپ ہضم کر گئے۔
اگر آپ کے نزدیک مہر نے واقعی "پورا" انٹرویو پلانٹڈ کیا ہے اور یہ واقعی عدلیہ کے خلاف سازش ہے، تو پھر آپ کا چیف جسٹس کیوں انکے خلاف براہ راست ایکشن نہیں لے رہا؟
کیوں ایسا ہے کہ اپنی بات کو ثابت کیے بغیر ابھی تک آپ اور چیف جسٹس صاحب "عدلیہ کے خلاف سازش" کی رٹ لگائے ہوئے ہیں؟

ذاتی طور پر مہر کی وضاحت کے بعد مجھے کہیں سے بھی یہ چیز پلانٹڈ نہیں لگی ہے۔ ملک ریاض کا یہ حق ہے کہ اسکا پورا مؤقف عوام کے سامنے پیش ہو، اور اسی کا وعدہ کر کے اسے دنیا ٹی وی والوں نے بلایا تھا۔
آپ لاکھ ٹامک ٹوئیاں مار لیں، مگر ایک شہری کو اسکے اس حق سے محروم نہیں کر سکتے۔

محترمۃ ایک مشورہ دوں؟ اپنے الفاظ ضائع نہ کریں-اپنی راےضرور رکھیں مگر لمبے لمبے جوابات سے آپ متعصب لوگوں کی راے نہیں بدل سکتیں-اپنی راے کو قبولیت نہ ملنے کے باوجود،اسے دوسروں پر مسلط کیے بغیر، اس پر قایم رہنا سیکھیے
 

Back
Top