افغان وار میں بھی دو لاکھ افغان دوشیزائیں طالبان کے تصرف میں دی گئ تھیں جنکی اکثریت پھر اسلام آباد کے کراچی کمپنی کے ایریاز میں دھندھ کرتی تھی اخبار بتاتے تھے کہ بیوروکریٹس اور جنرلز کے بیٹے گاڑیوں میں آتے تھے اور انکو لے جاتے تھے۔
کوی اللہ کیلیے جھاد نھین کرتا انکی بھی جاب ھے جسکا انھیں فوج سے دس گنا زیادھ پیسہ ملتا ھے تحفظ اور عورت بھی۔
یہ تیونیشین خواتین جنکو بھیجا گیا سو فیصد بازار حسن سے انکو معاھدے کر کے بھیجا گیا انکو معاوضہ بھی مل چکا ھے اور بچے کی ڈیلیوری اور ماھانہ خرچ بھی ملتا رھے گا۔
so its mean they are not the common women ? they are prostitute.if they are doing so ofcourse its a big sin
and i dont think so there is any jihad going on in tunis