The Taliban are not our enemy, says Biden

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
No ,they will destrcu people like u....ab rona start kar do..tumhara malik tou akailay chorr kay ja raha hay...(cry)(cry)(cry)(cry)(cry)

U people r so much dumb that u think , only JI is against America.


And rest of everyone is Ameican....U could not think beyond that....

Actually JI is American Party. And Anti JI could be anti Anti Amercan too.


Any way , U people are miles away from truth. Could not get that biggest Munafiq had the name Abdullah in the time of Rasool Allah.

No other sahabi had this name , at that time...

Abul Alla was same thing.
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)
کیسے بھولے لوگ ھو تم، ذرا ذرا سی باتوں پر نعرے لگانے شروع کر دیتے ھو
کیا ان کی کسی بات پر اعتبار کیا جا سکتا ہے ؟
تم کل سپلائی کھولو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے ، طالبان پھر سے دشمن کے روپ میں نظر آنے لگیں گے اور ڈرون کی بارش بھی پھر سے شروع
فلحل انکل سام کو مسائل درپیش ہیں

 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
ویسے پاکستان نے جو کردار ادا کیا اس جنگ میں مشرف کی دور سے وہ بہت شرمناک ہے ابھی کچھ روز پہلے سے جو تبدیلی کی ہوا چلی ہے اس کی وجھ سے پردے میں رہ گئے نہیں تو .....مجھے کچھ کہتے ہوئے بھی برا لگتا ہے. اگر پہلے سے کچھ خداری اور غیرت دکھاتے تو اتنے نقصانات سے بچھ سکتے تھے- لیکن جب جرنیل طبلہ اور اقتدار حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہوں اور سیاست دان کرپٹ ہوں تو پھر غیروں کے ہاتوں میں کٹپتلی تو بننا ہی پڑیگا

And it looks to me that present behaviour of Pakistan Army has forced them to finish this war quickly . Thats why now they are brothers...

If two countries , Pakistan and Afghanistan combined , had resisted the america , They could not dare to Attack that much the Afghanistan.

And if Saudia and UAE were against them, all Muslim nation could could be saved.

But here Pakistan and Sadia played the worst role.

U see Saudia has not talked for once about Gontanamo prisoners.

By character they r not muslim....

 

فواد ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امريکی نائب صدر جو بائيڈن نے طالبان کے حوالے سے جو بيان ديا ہے وہ کوئ نئ پاليسی نہيں ہے۔ ان کا حاليہ بيان ہمارے اس ديرينہ موقف کی توثيق تھا کہ جو مسلح گروپ دہشت گردی کو ترک کر کے امن معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہيں اور قانونی طريقے سے سياسی دائرے ميں شامل ہونا چاہتے ہيں انھيں اس کا پورا موقع ديا جاۓ گا۔ اور يہ پاليسی افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک کے گروپوں کے ليے يکساں ہے۔

يہاں ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ يہ امريکی حکومت کی جانب سے کوئ نئ حکمت عملی نہيں ہے۔ جولائ 2010 ميں بھی 5 طالبان کے نام اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل کی اس لسٹ سے حذف کيے گۓ تھے جن پر پہلے پابندياں عائد کی جا چکی تھيں۔امریکی حکومت نے ہميشہ يہ موقف اختيار کيا ہے کہ ہم ہر اس عمل اور کوشش کی حمايت کريں گے جو دہشت گردی سے جنم لينے والے تشدد کے خاتمے کی جانب پيش رفت کرنے ميں مدد گار ثابت ہو۔ اگر گفت وشنيد کا مقصد يہ ہو کہ مسلح افراد کو قانونی اور سياسی دائرہ عمل ميں لايا جا سکے اور اس کے نتيجے ميں افغانستان اور اس کے اداروں کی ترقی اور استحکام کے عمل کو آگے بڑھايا جا سکے تو يقينی طور پر اس کا فائدہ تمام فریقين کو ہو گا۔

بنيادی نقطہ يہ ہے کہ کسی بھی طے پانے والے معاہدے کا مقصد دہشت گردی کے حوالے سے موجود تحفظات اور ان کے خاتمے سے متعلق ہونا چاہیے۔

امريکی حکومت کبھی بھی افغانستان پر قبضے کی خواہاں نہيں رہی۔ ساری دنيا جانتی ہے کہ خطے ميں ہماری موجودگی اور فوجی کاروائ ہماری جانب سے کسی ابتدائ حملے کے نتيجے ميں نہيں بلکہ ہماری سرزمين پر براہراست حملے کا شاخسانہ ہے۔ يہ ايک ايسی کاروائ تھی جس کی ہميں خواہش نہيں تھی ليکن حتمی تجزيے ميں دنيا بھر ميں انسانی جانوں کو محفوظ کرنے کے لیے يہ ايک ناگزير ردعمل تھا جس کا مقصد محض امريکی زندگيوں کو ہی تحفظ دينا نہيں تھا بلکہ عمومی طور پر انسانيت کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔

ہمارے مقاصد اور خطے ميں اپنے تمام اتحاديوں کے ساتھ ہمارے روابط کا مقصد يہ يقينی بنانا ہے کہ دہشت گردوں کی وہ پناہگاہیں جو پاکستان سميت تمام مہذب دنيا کے لیے مشترکہ خطرہ ہیں، ان کا خاتمہ کيا جاۓ اور بن لادن کی خونی سوچ کو عملی جامہ پہنانے والے مجرموں کو کيفر کردار تک پہنچايا جاۓ۔

ہماری ہميشہ سے يہی سوچ رہی ہے کہ علاقائ سيکورٹی اور حکومت سازی سے متعلق ذمہ دارياں افغانستان کے عوام اور ان کی منتخب کردہ سياسی قيادت کے حوالے کی جائيں۔ ہم اب بھی اسی منصوبے پر کاربند ہیں۔ ليکن چند راۓ دہندگان اور ميڈيا کے تجزيہ نگاروں کی غلط سوچ کے برخلاف ہم نہ تو خطے سے بھاگ رہے ہيں اور نہ ہی افراتفری کے عالم ميں اپنا ناطہ توڑ رہے ہیں۔ ہم افغانستان کے عوام کے ساتھ طويل المدت بنيادوں پر تعلقات استوار کرنے کے اپنے ارادے اور اپنی حمايت کو برقرار رکھيں گے۔

فواد ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall۔



 

Back
Top