وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ باربارکہہ رہاہوں شہبازشریف ہماری پارٹی کاآدمی ہے، اپوزیشن کا تعاون سوالاکھ تعویذ کا نتیجہ ہے، اب جہاں جہاں ضرورت ہوگی یہ تعویذکام آئے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اضاخیل میں کل وزیراعظم نئے ڈرائی پورٹ کا افتتاح کررہے ہیں ، ہم نے سوچا کہ عوام کوایک نئی ٹرین دیں، ضروری ہوا تو پشاور کے بجائے نئی ٹرین ہم مردان سےچلادیں گے، پختون بھائیوں کےلیے 65 سال تک آدھا کرایہ کردیا ہے جبکہ 75 سال کے بزرگوں کے لیے کرایہ فری کردیا ہے۔
آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اچھی فضاہے کہ تمام اپوزیشن نےآرمی چیف کے3سال توسیع میں سپورٹ کیا، ایسےمیں آرمی چیف کو توسیع دینا بہت اچھی بات ہے، میں نے3سال پہلے ہی کہہ دیا تھا ن لیگ اورپیپلزپارٹی ووٹ دیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے بھارت میں جاری احتجاج سے متعلق کہا کہ کشمیر میں تو ظلم تھاہی اب بھارت میں بھی شروع ہوگیا ہے، اس وقت دنیامیں سب سے زیادہ احتجاج بھارت میں ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک نیا سیاسی عمل شروع ہونےجارہاہے، انشااللہ وزیراعظم عمران خان 5سال پورے کریں گے، گوادرکےبعدپشاورمستقبل کی ریلوےٹریک کا مرکزبننے جارہاہے، پوری دنیا کے مفاد میں ہےکہ جلال آباد کے راستے ہم تجارت شروع کریں۔
شیخ رشید نے مزید کہا ایم ایل ون میں ایک لاکھ نوجوانوں کوروزگار ملےگا، ایم ایل ون،تھری ،فوراصل میں یہ سی پیک تھا، انشااللہ اس سال2020میں پشاور کو ایک نئی ٹرین دوں گا۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ میں پہلےدن سےکہہ رہاتھاکہ باجوہ ڈن ہےباجوہ ڈن ہے، احتساب ہرصورت ہوناہے،یہ عمران خان کاایجنڈاہے، یقین ہے، مارچ کے بعد احتساب اپنی اصل شکل میں آجائے گا، مارچ کےبعداحتساب میں جان آجائےگی۔
ملک میں بڑھتی مہنگائی کے حوالے سے انھوں نے کہا مہنگائی توخان صاحب نےکہااس سال ختم ہوجائےگی، میں کہتا ہوں کہ مہنگائی3سال میں ختم ہوگی۔
شیخ رشید کا اپوزیشن سے متعلق کہنا تھا کہ یہ تعویذوں کو مانتے ہیں اس لیے تعویذ کیے، باربارکہہ رہاہوں شہبازشریف ہماری پارٹی کاآدمی ہے، شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہاہے، شہباز شریف میرا دوست ہے، اس کے بارے میں غلط بات نہیں کہنا چاپتا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمگلنگ ختم کرنےکاایک ہی طریقہ ہےکہ کنٹینراضاخیل لائیں، اس میں ہمیں عالمی طورامدادملنے کی بھی امیدہے، ہم نےتمام ٹرینوں میں ٹریکرسسٹم لگادیےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا تعاون سوالاکھ تعویذ کا نتیجہ ہے، یہ ہماری بجائے تعویذ کی مان رہے تھے تو ایسے ہی سہی ، اب جہاں جہاں ضرورت ہوگی یہ تعویذکام آئے گا۔