Sajda is only for Allah, I just kissed Baba Fareed's doorstep out of Respect - Imran Khan

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
تو یہ ہے میری راے:
کوئی بھی مذہبی عمل کسی بھی انسان کا ذاتی معاملا ہے، ہم اگر اعتراض کرتے ہیں تو پالیسیز پر، وہ پالیسیز جو ہمارے ملک اور ہماری عوام پر اثرانداز ہوتی ہوں، یا وہ فیصلے جو ملک کو کسی طور متاثر کر سکتے ہیں. اپنی ذاتی زندگی میں کوئی اپنے خدا سے کیسا رابطہ استوار رکھتا ہے وہ معاملا خدا اور اس بندے کے بیچ کا ہے. عمران کا جھکنا نہ ہمارے ملک پر اثرانداز ہوتا ہے اور نہ عوام پر.
کون خدا کے نزدیک غلط ہے اور کون ٹھیک، کون مشرک اور کون جنتی، یہ کام خدا کا ہے اور ہم اس میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے.


تنقید کرینگے تو پالیسیز پر، کاموں پر اور اختلاف ہوگا صرف سیاسی (نا کے ذاتی).

کسی بھی عام انسان کا مذھب اسکی اپنی ذاتی بات ہوتی ہے ، لیکن لیڈر غلط حرکتیں نہی کر سکتا
لوگ کچھ حکمرانی کے آداب تو سیکھ لیں ، چاہے وہ اسلام ہو یا سیکولر
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
وہ سجدہ نہی کیا جو نماز میں کرتے ہیں
لیکن اس طرح جھکنا بھی غلط ہے اور بہت غلط ہے



Chapter: The Rights That The Husband Has Over The Wife

(41)

باب فِي حَقِّ الزَّوْجِ عَلَى الْمَرْأَةِ

Narrated Qays ibn Sa'd:

I went to al-Hirah and saw them (the people) prostrating themselves before a satrap of theirs, so I said: The Messenger of Allah (ﷺ) has most right to have prostration made before him. When I came to the Prophet (ﷺ), I said: I went to al-Hirah and saw them prostrating themselves before a satrap of theirs, but you have most right, Messenger of Allah, to have (people) prostrating themselves before you. He said: Tell me , if you were to pass my grave, would you prostrate yourself before it? I said: No. He then said: Do not do so. If I were to command anyone to make prostration before another I would command women to prostrate themselves before their husbands, because of the special right over them given to husbands by Allah.

قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں حیرہ آیا ، تو دیکھا کہ لوگ اپنے سردار کو سجدہ کر رہے ہیں تو میں نے کہا :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے زیادہ حقدار ہیں کہ انہیں سجدہ کیا جائے ، میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ سے کہا کہ میں حیرہ شہر آیا تو میں نے وہاں لوگوں کو اپنے سردار کے لیے سجدہ کرتے ہوئے دیکھا تو اللہ کے رسول ! آپ اس بات کے زیادہ مستحق ہیں کہ ہم آپ کو سجدہ کریں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بتاؤ کیا اگر تم میری قبر کے پاس سے گزرو گے ، تو اسے بھی سجدہ کرو گے ؟ “ وہ کہتے ہیں : میں نے کہا : نہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” تم ایسا نہ کرنا ، اگر میں کسی کو کسی کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں اس وجہ سے کہ شوہروں کا حق اللہ تعالیٰ نے مقرر کیا ہے “ ۔

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ أَتَيْتُ الْحِيرَةَ فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ فَقُلْتُ رَسُولُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُسْجَدَ لَهُ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ إِنِّي أَتَيْتُ الْحِيرَةَ فَرَأَيْتُهُمْ يَسْجُدُونَ لِمَرْزُبَانٍ لَهُمْ فَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ نَسْجُدَ لَكَ ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَرَأَيْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِي أَكُنْتَ تَسْجُدُ لَهُ ‏"‏ ‏.‏ قَالَ قُلْتُ لاَ ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلاَ تَفْعَلُوا لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لأَحَدٍ لأَمَرْتُ النِّسَاءَ أَنْ يَسْجُدْنَ لأَزْوَاجِهِنَّ لِمَا جَعَلَ اللَّهُ لَهُمْ عَلَيْهِنَّ مِنَ الْحَقِّ ‏"‏ ‏.‏



حكم :
صحيح دون جملة القبر (الألباني)


Reference:
Sunan Abi Dawud 2140
In-book reference:
Book 12, Hadith 95
English translation:
Book 11, Hadith 2135


 

pcdoc24x7

Minister (2k+ posts)
Pakistani qom bohat hi farigh qom hai … bajae focus karain ke mulk ko bankruptcy se kaise bachain aur corruption ka khatima kaise karain … lage hue hain … ke yeh sajda hai yah bosa hai … hur aira ghaire nathu khaira foran alim-e-deen bun kar fatwa jaari karna shoroh kur diya hai. bhai login phele apne gareban main jhanko …. bajae naam ke kaam ke musalman bhi bano. Allah ke maamle Allah pur chod do …. izzat aur zillat dene ke ikhtiyar sirf aur sirf Allah ki zaat ko hai. Chund be-shurm patwari aur Imran se nafrat karne wale log sirf yehi cheezon ko apne maqasid kiye liye istimaal karne ki koshish karte hain pur shayed jo du'aaen Imran ko mili hain us ke naik kaamon ki wajah se … wohi us ko hur dafa bacha leti hain. Yeh chor aur luteron ko dur jo hai asal main woh yeh hai ke in sub ko apni chori ka hisaab dena pade ga … is liye in ki poori koshish hai ke kissi bhi tarah Imran ko zaleel kuro taqe woh power main naa aa sake aur yeh phir buch jaaen. Time is done for these looters …. Insha Allah. Honest and sincere people who want change for good will bring Imran to power and ensure that the status quo elite mafia face justice for their crimes against the nation.
 

usamampk

New Member
کچھ وقت سے عمران کے مزار بابا فرید پر کیے جانے والے عمل کو لے کر بہت کچھ سننے کو مل رہا ہے. تقریباً پورے پاکستان میں طوفان برپا ہے اور ہر کوئی اس میں حصہ ملا رہا ہے. کچھ باتوں پر خوشی ہوئی اور کچھ پر افسوس بھی ہوا. ایک بات پر کافی افسوس ہوا کہ بہت کم لوگوں نے اس مسئلے کی تحقیق کی اور اس بات کو مکمل سمجھنے کی کوشش کی. اکثر معزز دوستوں نے، اپنے پاس موجود محدود علم کے مطابق، اس مسئلے پر گفتگو کی اور نہایت افسوسناک امر یہ ہے کہ انتہا پسندی کا مظاہرہ زیادہ کیا گیا.
سب سے پہلے تو یہ بات ہر مسلمان کو سمجھ لینی چاہیے کہ کسی دوسرے مسلمان کو، بیک جنبش قلم (یا زبان)، کافر یا مشرک یا غیر مسلم یا بدعتی قرار دینا بہت ہی نازک معاملہ ہے. کسی کے ایمان کا فیصلہ کرنا بہت احتیاط کا متقاضی ہے.
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں ان تمام باتوں کا جس چیز پر دارومدار ہے وہ نہ بتا دوں؟“ میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے نبی صل اللہ علیہ و آلہ و سلم ! پھر آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی زبان پکڑی، اور فرمایا: ”اسے اپنے قابو میں رکھو“، میں نے کہا: اللہ کے نبی صل اللہ علیہ و آلہ و سلم ! کیا ہم جو کچھ بولتے ہیں اس پر پکڑے جائیں گے؟ آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ”تمہاری ماں تم پر روئے، معاذ! لوگ اپنی زبانوں کے بڑ بڑ ہی کی وجہ سے تو اوندھے منہ یا نتھنوں کے بل جہنم میں ڈالے جائیں گے؟“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الفتن ۱۲ (۳۹۷۳) ( تحفة الأشراف : ۱۱۳۱۱) (صحیح)

اس ضمن میں بہت ساری احادیث ہیں فی الحال اسی پر اکتفا کرتے ہوئے گزارش ہے کہ کسی بھی مسلمان پر کفر اور شرک کے فتوے لگانے سے حتی الامکان پرہیز کریں
کلمہ گو مسلمان کی تکفیر کسی بھی صورت میں روا نہیں، چاہے وہ کتنا بڑا فاسق و فاجر ہی کیوں نہ ہو،
فرمان رسول صل اللہ علیہ و آلہ و سلم ہے:
أَيُّمَا امْرِئٍ قَالَ لأَخِيهِ يَا كَافِرُ. فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا إِنْ كَانَ كَمَا قَالَ وَإِلاَّ رَجَعَتْ عَلَيْهِ (صحيح مسلم ـ (1/ 56)
(جب کوئی شخص دوسرے کو ’’کافر‘‘ کہتاہے تو ان دونوں میں سے کوئی ایک اس کا مستوجب ضرور ہوگا، اگر تو مخاطب کافر ہے تو ٹھیک ورنہ کہنے والا کافر ٹھہرتاہے۔‘‘)
یہی وجہ ہے کہ علماء اسلام نے ہمیشہ گمراہ فرقوں کی تکفیر کرنے سے منع کیا ہے چاہے وہ اہل سنت و الجماعت میں سے وہ لوگ ہوں جو عقیدے کے باب میں کچھ غلطیاں کررہے ہوں یا وہ لوگ ہوں جنہوں نے اسلام میں بدعت و منکرات کو جائز قرار دے رکھا ہو.
اسلام لوگوں کو گلے لگانے کے لئے آیا ہے، لوگوں کو دور کرنے کے لئے نہیں، اگر کوئی بندہ کسی باب میں غلطی کررہا ہے تو اسے سمجھانے کی ضرورت ہے، ممکن ہے وہ کسی غلط دلیل کی بنیاد پہ غلطی کررہا ہو، یا جہالت کی بنیاد پہ، مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ اس پہ کافر یا مشرک کے فتوی لگائے جائیں.

سجدہ اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے علاوہ کسی کے لیے جائز نہیں ہے. اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو سجدہ کرنے کی دو بڑی صورتیں ہیں. ایک، عبادت کی نیت سے. دو، تعظیم کی نیت سے. عبادت کی نیت سے اگر اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو سجدہ کیا گیا تو بالاتفاق کفر اور شرک ہے. اور اگر تعظیم کی نیت سے ہے تو امت محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم میں سختی سے حرام ہے. یعنی دونوں صورتوں
میں سختی سے منع ہے. (جاری ہے)
(گزشتہ سے پیوستہ)
اب سب سے ضروری بات کہ سجدہ کیا ہے؟ . سجدہ کی کیفیت کو سمجھنا بہت ضروری ہے. سجدہ کی حالت میں سات اعضا کا زمین یہ لگنا ضروری ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے کہ آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:(أمرت أن أسجد علی سبعۃ أعظم علی الجبھۃ( وأشار بیدہ علی أنفہ،)والیدین والرکبتین وأطراف القدمین )(صحیح بخاری:۸۱۲،صحیح مسلم:۴۹۰)

''مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے (ان سب کی طرف) اشارہ کیا کہ پیشانی،ناک، دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں قدموں کے پنجے۔'
تو اس وضاحت کردہ کیفیت کے علاوہ اگر کوئی دوسری کیفیت اختیار کی گئی تو اس کو سجدہ نہیں کہا جا سکتا.
اب بات ہے چومنے کی. مزارات اور اس کے ارد گرد کی اشیا کو چومنا یا ازراہ عقیدت مَس کرنا وغیرہ میں علما میں اختلاف ہے. کچھ جائز قرار دیتے ہیں اور کچھ ناجائز اور کچھ متشدد علما کرام مطلقاً حرام. جو مطلقاً حرام قرار دیتے ہیں ان کی تعداد بہت ہی کم ہے. فی زمانہ چونکہ علم کم ہے، مباحث زیادہ ہیں، تحقیق کا مادہ کم ہے اور متشدد بیانیوں کی کثرت ہے تو بجائے مسئلہ کی تہہ تک پہنچنے کے فوراً زبان کے تندوتیز نشتر چلانے کا آغاز ہو جاتا ہے اس سے گمراہی اور نیکیوں کی بربادی کا احتمال زیادہ رہتا ہے.
چومنے کے جواز کے بے شمار دلائل میں سے ایک یہ ہے

امام احمد نے یہ حدیث بسند حسن روایت فرمائی۔ نیز فرماتے ہیں:روی ابن عساکر جید عن ابی الدرداء رضی اﷲ تعالٰی عنہ ان بلا لارای النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم وھو یقول لہ ماھذہ الجفوۃ یابلال اما اٰن لک ان تزورنی فانتبہ حزینا خائفا فرکب راحلتہ وقصد المدینۃ فاتی قبر رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فجعل یبکی عندہ ویمرغ وجہہ علیہ
۔یعنی ابن عساکر نے بسند صحیح ابود رداء ضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روایت کیا کہ حضرت بلال رضی اﷲ تعالٰی عنہ شام کو چلے گئے تھے ایک رات خواب دیکھا کہ حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم ان سے فرماتے ہیں: اے بلال !یہ کیا جفا ہے کیا وہ وقت نہ آیا کہ ہماری زیارت کو حاضر ہو؟ بلال رضی اﷲ تعالٰی عنہ غمگین اور ڈرتے ہوئے جاگے اور بقصد زیارت اقدس سوار ہوئے، مزارِ پر انوار پرحاضرہو کر رونا شروع کیا اور منہ قبر شریف پر ملتے تھے۔
(۳؎وفاء الوفا الفصل الثانی فی بقیۃ ادلۃ الزیارۃ داراحیاء التراث العربی بیروت ۴/ ۱۳۵۹)
(۱؎وفاء الوفا الفصل الثانی فی بقیہ ادلۃ الزیارۃ داراحیاء التراث العربی بیروت ۴/ ۱۳۵۶)
امام حافظ عبدالغنی وغیر ہ اکابر فرماتے ہیں :لیس الاعتماد فی السفر للزیارۃ علی مجرد منامہ بل علٰی فعلہ ذٰلک والصحابۃ متوفرون ولاتخفی عنھم ھذہ القصۃ۲؎۔یعنی زیارت اقدس کے لیے شدالرحال کرنے میں ہم فقط خواب پر اعتماد نہیں کرتے بلکہ اس پرکہ بلال رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے یہ کیا اور صحابہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم بکثرت موجود تھے اور انھیں معلوم ہوا اور کسی نے اس پر انکار نہیں فرمایا۔
(۲؎وفاء الوفا الفصل الثانی فی بقیہ ادلۃ الزیارۃ داراحیاء التراث العربی بیروت ۴/ ۱۳۵۷)

تو اس سے معلوم ہوا کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے مزار اقدس پر حاضری دی اپنا چہرہ اقدس مزار شریف پر مَلا اور دوسرے صحابہ کرام نے کوئی اعتراض نہ فرمایا.

جو علما کرام مزارات کے چومنے سے منع فرماتے ہیں وہ فتنہ کے پیش نظر ایسا کرتے ہیں اور اس لیے بھی منع فرماتے ہیں کہ اس سے عوام الناس کی جہالت کی وجہ سے ان میں ناجائز رسومات کی پنپنے کا اندیشہ رہتا ہے. متشدد علما کا ہم ذکر نہیں کرتے کیونکہ دین میں نرمی برتنے کا حکم ہے اور بے جا سختی سے پرہیز کرنا مستحسن ہے.
عمران کی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے سجدہ نہیں کیا. صرف چوکھٹ کو چوما. اس کے علاوہ قبر کو بوسہ نہیں دیا. قبر کو بھی تعظیماً ہاتھ نہیں لگایا.
چوکھٹ کو چومنے والا کام ایسا ہے جس میں سوالیہ نشان ہے. چونکہ یہ اختلافی مسئلہ ہے تو جواز ہے مگر اس سے بھی پرہیز کیا جائے تو بہتر ہے . اور اس ضمن میں عمران پر شرک اور کفر کے احکامات لگانا محض کم علمی ہے اور اپنی نیکیوں سے ہاتھ دھونے کا اندیشہ بھی.
 

Anonymous Paki

Chief Minister (5k+ posts)

کسی بھی عام انسان کا مذھب اسکی اپنی ذاتی بات ہوتی ہے ، لیکن لیڈر غلط حرکتیں نہی کر سکتا
لوگ کچھ حکمرانی کے آداب تو سیکھ لیں ، چاہے وہ اسلام ہو یا سیکولر

tu abb leader ko tere mazhab ke mutabiq chalna pare ga?
pakistani hazaar tariqe hein

tu nawaz ke saath reh, usi ko deserve karta hai tu
 

Scholar1

Chief Minister (5k+ posts)
ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﺴﻠﮏ ﭼﺎﮨﮯ ۔۔۔۔۔۔
ﺩﯾﻮﺑﻨﺪﯼ ﮨﻮ،
ﺑﺮﯾﻠﻮﯼ ﮨﻮ،
ﻭﮨﺎﺑﯽ ﮨﻮ،
ﺳﻨﯽ ﮨﻮ،
ﯾﺎ ﺷﯿﻌﮧ،
ﺟﺐ ﺗﮏ ﻣﺠﮭﮯ ﺯﺭﺩﺍﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﻧﻮﺍﺯ ﺷﺮﯾﻒ ﺟﯿﺴﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻟﮍﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺑﮩﺘﺮ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﺎ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺳﭙﻮﺭﭦ ﮐﺮﻭﻧﮕﺎ۔
ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﯿﮟ ﺧﻠﯿﻔﮧ ﻭﻗﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺎ ﺭﮨﺎ ﻧﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﯿﮑﮭﻨﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﺟﻤﮩﻮﺭﯾﺖ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﻐﺮﺑﯽ ﺳﺴﭩﻢ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ ﻣﻨﺘﺨﺐ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ۔ ﺍﺏ ﭼﺎﮨﮯ ﻭﮦ ،،،،
ﻭﮦ ﻗﺒﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﭼﻮﮐﮭﭧ ﭼﻮﻣﮯ،
ﺍﻣﺎﻡ ﺑﺎﺭﮔﺎﮦ ﺟﺎﺋﮯ،
ﯾﺎ ﺗﺒﻠﯿﻐﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﮯ ﻟﮕﺎﺋﮯ۔
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﻏﺮﺽ ﮨﮯ۔ ﺑﺪﻣﻌﺎﺷﯿﮧ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺟﻮ ﺟﻨﮓ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻟﮯ ﺑﺲ ۔۔۔۔۔۔۔
ﺑﺎﻗﯽ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﻟﺒﺮﻟﺰ ﮐﺎ ﻧﺎﭘﺴﻨﺪﯾﺪﮦ ﺗﺮﯾﻦ ﺷﺨﺺ ھے ﺟﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﺎﻓﯽ ﮨﮯ۔
ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﻮ ۔۔۔ ﯾﮧ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺿﺎﺋﻊ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺩﻭﺭ ﺩﻭﺭ ﺗﮏ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻋﻤﺮﺍﻥ ﺧﺎﻥ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺭﮨﺎ !
 

Green Inside

Senator (1k+ posts)
پہلے ہی کہا تھا کہ آج شام اگر خان کا کوئی ٹی وی انٹرویو ہو گا تو سجدہ سجدہ کے غبارے سے پندرہ سیکنڈ میں ہی ہوا نکل جاۓ گی
میں غلط تھا....پورا ایک منٹ لیا خان نے
چلو جی جتنے بھی بریلوی علماء گردنیں اکڑاتے ہوۓ، فتووں کی تلوار لہراتے ہوئے ابھی چند گھنٹے پہلے نمودار ہوۓ تھے یا تو وہ مزار کی چوکھٹ چومنے کو حرام اور شرک قرار دیں یا پھر عمران خان سے معافی مانگیں
دونوں صورتوں میں فائدہ ہی فائدہ....بلکہ پہلی صورت میں تو قریب ڈیڑھ صدی پرانا دیو بندی بریلوی اختلاف ہی حل ہو جاۓ گا
بھائی آپ تھوڑا غلط فرما رہے ہیں ۔ بریلوی نہیں اہلِ حدیث یا دیوبند علما کو اس حرکت پر اعتراز ہو گا۔
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
سچی بات ہے جو کوئی بھی اس سفید ٹینٹ کے اندر ہے سے مین انتہائی خوف زدہ ہون۔

مجہے پورا یقین ہے یہ عورت ہپنوسس کی ماہر ہے اور وہ خان سے وہ کرواتی ہے جو وہ چاہتی ہے۔

اللۂ خان اور پاکستان پے رحم کرے۔


،
 
حضرت داؤد بن صالح سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک روز خلیفہ مروان بن الحکم آیا اور اس نے دیکھا کہ ایک آدمی حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبرِ انور پر اپنا منہ رکھے ہوئے ہے تو مروان نے اسے کہا : کیا تو جانتا ہے کہ تو یہ کیا کررہا ہے؟ جب مروان اس کی طرف بڑھا تو دیکھا کہ وہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ہیں، انہوں نے جواب دیا :

نعم، جئت رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم و لم آت الحجر.

’’ہاں (میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں)، میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوا ہوں کسی پتھر کے پاس نہیں آیا۔‘‘

1. أحمد بن حنبل، المسند، 5 : 422
2. حاکم، المستدرک، 4 : 515، رقم : 8571
3. طبراني، المعجم الکبير، 4 : 158، رقم : 3999
4. طبراني، المعجم الأوسط، 1 : 199، 200، رقم : 286
5. أيضاً، 10 : 169، رقم : 9362


امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت کی اِسناد صحیح ہیں۔ حاکم نے اسے شیخین (بخاری و مسلم) کی شرائط پر صحیح قرار دیا ہے جبکہ ذہبی نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے۔
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
میرا نہیں خیال خان نے سجدہ کیا ہے لگتا یہی ہے کے چوکھٹ کے فرش کو چوما ہے جو بھی ہے خان مکمل طور پر ایک مختلف ڈگر پر چل پڑے ہیں انسان کی زندگی میں مختلف فیزیز آتے ہیں کبھی مذھبب کے قریب تو کبھی دور

لیکن یہ سب اوپنلی کرنے کی کیا ضرورت ہے جب یہ سب پرسنل اپروچ ہے ، عقیدت کا تعلق دل سے روح سے ہوتا ہے روحانی ڈی ووشن دکھانے کیلئے نہیں ہوتی ، دوسری جانب نظامی اپنے شو میں کہہ رہے ہیں کے خان پاکپتن بھی ننگے پاؤں گۓ ہیں اب لگتا تو یہی ہے بیگم صاحبہ روحانی مینٹر ہیں جنکے طرز عمل کو خان صاحب اپناتے جارہے ہیں
اللہ ہی رحم کرے

Yesterday, I have responded to someone's comments on the subject. The fact of the matter is that Imran is interested in "Sufism" for decades. He himself has said it many times, going back two decades that his life has changed after he started to take interest in "Sufism" and it has helped him to change his life style of the past. Like I said if that helped him to come to the right path and started to practice Islam, so be it. I personally not in favour of "Sufism", but then it is a personal choice for everyone.

Those who are blaming his current wife, are wrong, Imran was like this well before he meet her. He probably meet her because of his liking and interests in "Sufism" not the other way around.

As for taking lead from his current wife, if he was such, he could have taken lead from Reham, or before her from Jemima.
 

amir_ali

Chief Minister (5k+ posts)
He bowed there twice, so
If the second one was chumma or chummi what was the first one about
And if the first time was chumma or chummi ,what was the second one about.

Really confusing, eh!
 

SahirShah

Minister (2k+ posts)
بھائی، دیوبندیوں اور اہل حدیثوں کا موقف تو سب کو معلوم ہے
اہل حدیث تو سرے سے قبر اونچی کرنے کے ہی خلاف ہیں، کہاں مزار.....اسلئے انکی تو بات ہی الگ ہے
دیوبندی اور بریلویوں میں مزار پر ادا کی جانے والی رسومات پر بہت جنگ و جدل ہوتا ہے
البتہ عمران خان پر سب سے پہلے بریلوی مولانا اشرف جلالی صاحب دندناتے ہوۓ آئے تھے، شرک ہو گیا، حرام ہو گیا، سجدہ ہو گیا وغیرہ وغیرہ
اب فرما رہے ہیں....سجدہ تعظیمی حرام ہے لیکن قدم بوسی، آستانہ بوسی وغیرہ بلا کراہت جائز ہے
ہن کر لو گل

بھائی آپ تھوڑا غلط فرما رہے ہیں ۔ بریلوی نہیں اہلِ حدیث یا دیوبند علما کو اس حرکت پر اعتراز ہو گا۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)

پتا نہیں آپ نے کیا لکھا ہے اپنی سمجھ میں ایسی کوئی بات نہیں آتی

سیدھی سی بات یہ ہے کے روحانیت ڈی ووشن ایک پرسنل اپروچ یا میٹر ہے اسکو ظاہر کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے خان عقیدت رکھتے ہیں ضرور رکھیں لیکن ایک سیاسی آئ کون کی حثیت سے انھیں اسطرح کے ڈسپلے نہیں کرنا چاہیں ، میری ذاتی راۓ میں اس قسم کے ایکشن سے نہ تو پرسنیلٹی گراف بڑھتا ہے نہ گھٹتا ہے ، ہاں شخصیت کو متنازع بنا سکتا ہے
اب سننے میں آرہا ہے کے خان پاکپتن بھی ننگے پاؤں گۓ ہیں ون اینڈ ون ایڈ کرنا مشکل نہیں کے اس اپروچ کے پیچھے کون ہیں


میری خیال سے خان کو اس قسم کے ڈسپلے سے دور رہنا چاہئیے
آپ چاہے ایگری نہ کریں
جس عمل کی وضاحت دینی پڑے اس سے دور رہنا بہتر ہے غیر ضروری کروڑوں کے عمرے کے بعد یہ بیگم کے پیچھے ننگے پاؤں چلتے مزاروں کی وہ سیڑھیاں چومتے پھرنا جہاں لوگ گندے پاؤں رکھتے ہیں کوئی اچھا تاثر نہیں دیتا جبکہ اللہ پاکیزہ اور طیب چیزیں پسند کرتا ہے اس نے نے غیر اللہ کے آگے جھکنے تک سے منع فرمایا ہے بوسے اور سجدے دور کی بات ہے
 

منتظر

Minister (2k+ posts)
Woh tou theek hai ........per peerni tou sajdha ker rahi thi...........uss ka kya karain:mad:
وہابی حضرات جان لیں کے خان صاحب بریلوی مسلک کے ہیں اور درباروں مزاروں پر جانے والے ہیں
:p
 

chacha jani

Chief Minister (5k+ posts)
36335657_960998444080753_8449611460614553600_n.jpg
 

Back
Top