Qazi fiaz isa case of corruption & corrupt practices not of Tax evasion

Enlightened10

Minister (2k+ posts)

جج صاحبان کس طرح جج فائز کیس کو کرپشن کی بجانے ٹیکس بچانے کا کیس بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ، ماہر قانون اظہر صدیقی ایڈووکیٹ کا زبردست تجزیہ
 
Last edited:

ranaji

President (40k+ posts)
کوئی جج حرام خوری کرے چوری کرے فراڈ کرے رشوت وصول کرے اس حرام کی کمائی کو وہ فراڈیا جھوٹا یعنی لعنتی منی لانڈر کر کے باہر بھیج کر اپنی بیوی بچوں کے نام اربوں روپے کی جائیدادیں خرید لے تو اس حرام خور چور فراڈیے کو کیسے پکڑا جائیگا ظاہر ہے اسکی خفیہ تفتیش ہوگی اور اگر تفتیش میں اس کی جائداد کے بارے میں پتا چلے تو ظاہر ہے اس سے یہ پوچھے جائیگا کہ یہ جائداد تمھارے بیوی بچوں کے نام خریدی گئی ہے یہ رشوت حرام خوری فراڈ کی حرام کی کمائی سے لی گئی ہے اگر یہ رشوت ایئر حرام کی کمائی سے نہیں لی تو انکو منی ٹریل دے دو مگر وہ فراڈیا نا منی ٹریل دے بلکہ یہ کہنے لگے کے تفتیش کیوں کی کس نے کی غیر قانونی کی اور میری حرام خوری چوری فراڈ منی لاؤنڈرنگ جو پکڑی وہ غیر قانونی ہے پکڑنے والے نے جرم کیا
اور اسکا مطلب کیا ہے کیا کوئی جج چوری کرے حرام خوری کرے رشوت کی حرام کی کمائی کو منی لاؤنڈرکرے اس حرام کی ناجائز کمائی سے اپنے حرام خور بیوی بچوں کے نام جائیداد خریدے تو اسکی تفتیش قانونی اسکی انکوائری غیر قانونی مگر اسکی حرام خوری قانونی اسکی منی لانڈرنگ قانونی اسکی رشوت قانونی بیوی بچوں کے نام حرام کی کمائی سے خریدی جائداد قانونی مگر اس حرام خور کو پکڑنے والا مجرم اس حرام خوری پر اسکو پوچھنے والا مجرم کیا یہ جنگل ہے یا بادشاہت اور بادشاہ صرف جج ہیں
اس حساب سے اگر کوئی جج فراڈ کرے حرام خوری کرے تو اس کے اس جرم کا پتا صرف الله کی طرف سے کسی کشف یا الہام سے ہوگا ورنہ کوئی ادارہ کوئی حکومت کوئی شخص کسی مجرم جج کی تفتیش ہی نہیں کر سکتا تو پھر الحام ہوگا تو پھر ہی اس مجرم کا معلوم ہوگا کیا اس حرام خور مجرم کے یہ دس وکیل صفا یئ کروڑوں روپے جو عوام کے ٹیکس کے وصول کرتے ہیں وہ
ممجرم جج کو بچانے کے وصول کرتے ہیں ،اگر دس وکیل صفائیوں کے پیٹ می زیادہ مروڑ اٹھ رہے ہیں تو یہ دے دیں اس مجرم کی منی ٹریل
 

Enlightened10

Minister (2k+ posts)
کوئی جج حرام خوری کرے چوری کرے فراڈ کرے رشوت وصول کرے اس حرام کی کمائی کو وہ فراڈیا جھوٹا یعنی لعنتی منی لانڈر کر کے باہر بھیج کر اپنی بیوی بچوں کے نام اربوں روپے کی جائیدادیں خرید لے تو اس حرام خور چور فراڈیے کو کیسے پکڑا جائیگا ظاہر ہے اسکی خفیہ تفتیش ہوگی اور اگر تفتیش میں اس کی جائداد کے بارے میں پتا چلے تو ظاہر ہے اس سے یہ پوچھے جائیگا کہ یہ جائداد تمھارے بیوی بچوں کے نام خریدی گئی ہے یہ رشوت حرام خوری فراڈ کی حرام کی کمائی سے لی گئی ہے اگر یہ رشوت ایئر حرام کی کمائی سے نہیں لی تو انکو منی ٹریل دے دو مگر وہ فراڈیا نا منی ٹریل دے بلکہ یہ کہنے لگے کے تفتیش کیوں کی کس نے کی غیر قانونی کی اور میری حرام خوری چوری فراڈ منی لاؤنڈرنگ جو پکڑی وہ غیر قانونی ہے پکڑنے والے نے جرم کیا
اور اسکا مطلب کیا ہے کیا کوئی جج چوری کرے حرام خوری کرے رشوت کی حرام کی کمائی کو منی لاؤنڈرکرے اس حرام کی ناجائز کمائی سے اپنے حرام خور بیوی بچوں کے نام جائیداد خریدے تو اسکی تفتیش قانونی اسکی انکوائری غیر قانونی مگر اسکی حرام خوری قانونی اسکی منی لانڈرنگ قانونی اسکی رشوت قانونی بیوی بچوں کے نام حرام کی کمائی سے خریدی جائداد قانونی مگر اس حرام خور کو پکڑنے والا مجرم اس حرام خوری پر اسکو پوچھنے والا مجرم کیا یہ جنگل ہے یا بادشاہت اور بادشاہ صرف جج ہیں
اس حساب سے اگر کوئی جج فراڈ کرے حرام خوری کرے تو اس کے اس جرم کا پتا صرف الله کی طرف سے کسی کشف یا الہام سے ہوگا ورنہ کوئی ادارہ کوئی حکومت کوئی شخص کسی مجرم جج کی تفتیش ہی نہیں کر سکتا تو پھر الحام ہوگا تو پھر ہی اس مجرم کا معلوم ہوگا کیا اس حرام خور مجرم کے یہ دس وکیل صفا یئ کروڑوں روپے جو عوام کے ٹیکس کے وصول کرتے ہیں وہ
ممجرم جج کو بچانے کے وصول کرتے ہیں ،اگر دس وکیل صفائیوں کے پیٹ می زیادہ مروڑ اٹھ رہے ہیں تو یہ دے دیں اس مجرم کی منی ٹریل
سو فیصد سہی کہا آپ نے
 

asadqudsi

Senator (1k+ posts)
This ongoing case has exposed the real face of higher judiciary. After current senior judges retire, our future looks bleak as the next in line judges are in category of Justice Qayum.
 

ranaji

President (40k+ posts)
جنگل کا قانون، جج کی چوری حرام خوری فراڈ منی لانڈرنگ اور رشوت حرام کی کمائی قانونی اس حرام خور فراڈی کی خفیہ تفتیش غیر قانونی اس حرام خور جھوٹے یعنی لعنتی کی حرام خوری کی معلومات لینے والا مجرم ،اس سے اس جائیداد کی معلومات لینے والا مجرم اس سے سوال کرنے والا مجرم اسی حرام خور فراڈیے کی چوری پر اسی کے ساتھ ججوں کے پاس اس کا کیس بھیجنے والا مجرم کیا ججوں نے اس قوم کو اپنی طرح کوئی ..؛..... سمجھا ہوا ہے ہے کیا پاکستان کے بیس کروڑ لوگ ان حرام خوروں چوروں کے غلام ہیں جو انکی چوری فراڈ رشوت منی لانڈرنگ کا حساب نہیں مانگ سکتے چور حرام خور فراڈی سے چوری کا حساب مانگنا جرم لعنت ایسی سوچ والے حرام خور پر