rising.pak
MPA (400+ posts)

گزشتہ روز پاکستان تحریک ا انصاف نے سندھ میں نافذ کیا جانے والے بلدیاتی نظام کو مکمّل رد کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ اس کے نفاذ سے سندھ تقسیم ہو جاے گا -پہلے شاہ محمود قریشی جو ٢٠٠٠ سے ٢٠٠٢ تک ڈسٹرکٹ نظم بھی رھے ہیں انکی جانب سے اسکی مخالفت کی گئی اور پھر کپتان نے بھی اسے سندھ کے خلاف سازش قرار دیا -اور پی ٹی آئ کے بلدیاتی نظام کو بہترین بلدیاتی نظام بھی قرار دیا -
لیکن جب پی ٹی آئ کے بلدیاتی نظام پر غور کیا گیا تو معلوم ہوا کے ان کے پیش کردہ نظام میں شہری اور دیہی تقسیم یعنی دیہی آبادی کے لئے الگ نظام اور شہری آبادی کے لئے الگ نظام تحریر کیا گیا ہے -
پی ٹی آئ کی جانب سے ١٣ ستمبر کو سندھی قوم پرست عوامی نیشنل پارٹی پاکستان مسلم لیگ نواز جماعت اسلامی کی جانب سے دی جانے والی ہڑتال کی کال کی حمایت کرنا اور سندھ تقسیم کا نارا لگانا کیا ظاہر کرتا ہے ؟
ایک طرف بلدیاتی نظام کی حمایت کرنا اور پھر اسی بلدیاتی نظام کی مخالفت کرنا
اپنے پیش کے گئے نظام میں دیہی اور شہری آبادی کی خود تقسیم کرنا اور پھر خود کسی نظام میں دیہی اور شہری آبادی کے تقسیم کو سازش قرار دینا
وہی جماعتیں جنکی مخالفت پی ٹی آئ کرتی آئ ہے انکا ہڑتال میں ساتھ دینا
کیا مسلم لیگ اے این پی اور سندھو دیش کا نارا لگانے والی جماعتیں کی تعصّب اور نفرت میں لپٹی ہوئی ہڑتال کی حمایت کرنا سندھ کے عوام کیساتھ انصاف ہے-
کہیں ایسا تو نہیں کے کپتان بھی وڈیرو ، جاگیردارو ، قریشیوں ، ملک ، چودھری ، مخدوم ، جتوئی ، پلیجو کے ہاتھوں مجبور ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟