The pole is being done with the a message delibrately pulled in one direction.
I guess results should be different if we ask following question.
SHOULD WE SUPPORT THE PEOPLE WHO REBELLED AND TRIED TO TOPPLE LIGITMATE GOVT. IN A MUSLIM COUNTRY.
What i mean that it looks not right but it is right as well.
Please let the diplomacy prevail for a greater cause. Some matters are a bit above the common persons understanding.
What nonsense argument is this? What diplomacy? These corrupt politicians and that goes for Tayyab as well are self centered egoistic undemocratic kings are wortless creatures. They will kill and humiliate others just for their own interest and benefits. These so called Islamic countries are utter disgrace for Islam. Laaant hay PM Pakistan per aur Tayyb urdugaand per
You have an extreme point of view which is okay. You have all rights to have it. However you are forgetting that when it comes to relations between nations some things are called as the internal matters of other nations. Corrupt or no corrupt is for us to decide about our own leadership only.
صرف ایک چھوٹی سی بات ..کیا پاکستان بھی ایسا ہی کرتا ..کسی کے پیار میں
You have an extreme point of view which is okay. You have all rights to have it. However you are forgetting that when it comes to relations between nations some things are called as the internal matters of other nations. Corrupt or no corrupt is for us to decide about our own leadership only.
Well hum ne cherity schools to naheen kholey kaheen pur kya hum mulk dushman anasir jo mulk se bahir hen un pur ehtajaj naheen kartey. Jesey Altaf Hussain aur baramdagh Bugti.
Regardless nobody listens to us.
میاں صاحب ہیں کوئی نجاشی تو نہیں جو معاملہ کسی اور طرف جاۓ ، ڈپلومیٹک مجبوریاں ہیں
اس میں کوئی شک نہیں ، ترکی ایک انتہائی قریبی دوست ملک ہے ، سٹریٹجیک تعلقات عروج پر ہیں ، حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں ،
لیکن حسب روایت حکومتی دماغ جلدی میں غلطی کر بیٹھے ، طیب اردوان کے دورہ سے دو دن قبل اچانک ہی دھڑام سے سب کے ویزے کینسل کردئیے ، پتہ بھی تھا ، ایک جمہوری ملک میں اس طرح مہمانوں کو خوش تو کیا جا سکتا ہے ، مطمئن نہیں کیا جا سکتا ، اب معاملہ عدالت میں ہے ، انصاف پر مبنی فیصلہ یہی ہونا چاہیے ؟ ترک سکولز کی انتظامیہ نے پاکستان کا کوئی قانون نہیں توڑا ، نا ہی کسی فرقہ و مسلک کی تبلیغ کی ، صرف اور صرف تعلیم دی ، اتنا عرصۂ سے قائم سیٹ اپ کو یکمشت چلتا نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان ہے صومالیہ تو نہیں
تمام سٹاف کو زبردستی ڈی پورٹ کرنے پر ، ائرپورٹ سے ہی جیل میں پہنچایا جا سکتا ہے ، ان کی بیویاں ، بچے سب ایک شدید آزمائش میں مبتلا ہو سکتے ہیں ، اس انسانی المیہ کو یہیں روکا جا سکتا ہے ، یہ سب ہمارے مہمان تھے ، کسی نے انہیں ٹھیکہ پر ہمارے حوالے نا کیا تھا ، یہاں رہیں ملک کے قانون کا احترام کریں ، ترکی میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ سے باز رہیں
:)عدالت چاہیے تو حکومت کو اس مشکل صورتحال سے نکال سکتی ہے ، اور ان تمام لوگوں کو بھی کسی المیہ و تکلیف سے بچا سکتی ہے ، اگر انصاف ہو
کس کو کہہ رہے ہیں جن کو اپنی ناک سے آگے کچھ نظر ہی نہیں آتا ..جن کا ہر فیصلہ انکے ذاتی مفاد کے گرد گھومتا ہے
پہلی دفعہ جب اردوان پاکستان آیا تو ، یہ تجویز دی کے بزنس پرسنز کا ہم دونوں ملک ویزہ اوپن کرتے ہیں ، لیکن ؟ آج تک پاکستان نے جواب نا دیا ،
ترکش ڈپلومیٹک اہلکار نے یہ شکوہ خود سنایا ، آج تک پاکستان نے دلچسپی نا لی ، ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں
:biggthumpup:لیکن اب کی بار کیسی چستی دکھا ڈالی ، احمق دماغ ایسے ہی ہوتے ہیں ، ترقی گریز مگر شر پسند
پہلی دفعہ جب اردوان پاکستان آیا تو ، یہ تجویز دی کے بزنس پرسنز کا ہم دونوں ملک ویزہ اوپن کرتے ہیں ، لیکن ؟ آج تک پاکستان نے جواب نا دیا ،
ترکش ڈپلومیٹک اہلکار نے یہ شکوہ خود سنایا ، آج تک پاکستان نے دلچسپی نا لی ، ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں
:biggthumpup:لیکن اب کی بار کیسی چستی دکھا ڈالی ، احمق دماغ ایسے ہی ہوتے ہیں ، ترقی گریز مگر شر پسند
باتیں سب ایسے کر رہے ہیں جیسے آپ سب کے کہنے پہ حکومت نے فیصلے کرنے ہیں۔ جو فلیٹوں کے لیے اپنی اولاد قطر والی کی تفریح کے لیے پہنچا سکتا ہے تو کمیشن کو لے کے اس کے لیے تو یہ معمولی سی بات ہے۔
میاں صاحب ہیں کوئی نجاشی تو نہیں جو معاملہ کسی اور طرف جاۓ ، ڈپلومیٹک مجبوریاں ہیں
اس میں کوئی شک نہیں ، ترکی ایک انتہائی قریبی دوست ملک ہے ، سٹریٹجیک تعلقات عروج پر ہیں ، حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں ،
لیکن حسب روایت حکومتی دماغ جلدی میں غلطی کر بیٹھے ، طیب اردوان کے دورہ سے دو دن قبل اچانک ہی دھڑام سے سب کے ویزے کینسل کردئیے ، پتہ بھی تھا ، ایک جمہوری ملک میں اس طرح مہمانوں کو خوش تو کیا جا سکتا ہے ، مطمئن نہیں کیا جا سکتا ، اب معاملہ عدالت میں ہے ، انصاف پر مبنی فیصلہ یہی ہونا چاہیے ؟ ترک سکولز کی انتظامیہ نے پاکستان کا کوئی قانون نہیں توڑا ، نا ہی کسی فرقہ و مسلک کی تبلیغ کی ، صرف اور صرف تعلیم دی ، اتنا عرصۂ سے قائم سیٹ اپ کو یکمشت چلتا نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان ہے صومالیہ تو نہیں
تمام سٹاف کو زبردستی ڈی پورٹ کرنے پر ، ائرپورٹ سے ہی جیل میں پہنچایا جا سکتا ہے ، ان کی بیویاں ، بچے سب ایک شدید آزمائش میں مبتلا ہو سکتے ہیں ، اس انسانی المیہ کو یہیں روکا جا سکتا ہے ، یہ سب ہمارے مہمان تھے ، کسی نے انہیں ٹھیکہ پر ہمارے حوالے نا کیا تھا ، یہاں رہیں ملک کے قانون کا احترام کریں ، ترکی میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ سے باز رہیں
:)عدالت چاہیے تو حکومت کو اس مشکل صورتحال سے نکال سکتی ہے ، اور ان تمام لوگوں کو بھی کسی المیہ و تکلیف سے بچا سکتی ہے ، اگر انصاف ہو
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|